ٹرک بھاگا جارہا ہے اور ہم عوام اس ٹرک کی بتی کے پیچھے بھاگنے میں ہی لگے ہوئے ہیں

ٹرک بھاگا جارہا ہے اور ہم عوام اس ٹرک کی بتی کے پیچھے بھاگنے میں ہی لگے ہوئے ہیں
ٹرک بھاگا جارہا ہے اور ہم عوام اس ٹرک کی بتی کے پیچھے بھاگنے میں ہی لگے ہوئے ہیں، ایسا ٹرک کہ جو قیام پاکستان سے اپنی مخصوص رفتار سے سفر ناتمام میں مصروف ہے اس ٹرک کے مالک بدلتے رہے مگر عوام، کہ وہ عوام جس میں مستقل مزاجی کسی ایک شعبے ہائے زندگی میں نہیں، مگر ٹہریے، ایک شعبہ ہے کہ جس میں عوام مستقل مزاج ہے اور وہ شعبہ ہے ٹرک کی بتی کے پیچھے بھاگنے کا شعبہ۔ جو بے چارے بھاگتے بھاگتے اپنی زندگی کی گھڑیاں مکمل کرلیتے ہیں وہ بالاخر قبروں میں جابستے ہیں مگر اپنی مستقل مزاجی کو اپنے اولاد میں منتقل کرجاتے ہیں پھر اولاد بھی اسی مستقل مزاجی سے وراثت میں منتقل بھاگنے کا کام کرنے میں مصروف ہے۔

ملک عزیز اپنی ابتدا سے ہی بے شمار آزمائشوں اور چیرہ دستیوں کا شکار رہا، جہاں ذہین افراد نے ملک کے ہر ہر شعبے میں اپنی ذہانت کا منفی استعمال کرتے ہوئے ملک و قوم کو اس سمت میں چلنے ہی نہیں دیا جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا اور جس خواب کی تعبیر کے لئے قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنا تن من دھن اور وقت ایک ایسے ملک کے قیام کے لئے دیا تھا۔

ذہین اور عرف عام میں قابل افراد کھلائے جانے والے کرداروں نے جہاں ملک و قوم کے ساتھ کھلواڑ جاری رکھا وہیں ان پڑھ اور سادہ لوح پاکستانیوں کو گویا ٹرک کی بتی کے پیچھے ہی لگا چھوڑ دیا اور ایسا ٹرک پاکستان کے قیام سے ہی چلتا جارہا ہے اور عوام بے چاری اس ٹرک کی بتی کے پیچھے بھاگتے بھاگتے اپنے وسائل، خوشیاں، خواہشیں، حقوق سب کچھ اتار کر بھاگنے کی سعی لاحاصل میں ہی لگی ہوئی ہے، اس ٹرک کے مالکان اور ان کی اولادیں اس ملک کی اشرافیا اور معزز ٹہرے اور عوام ٹرک کے پیچھے بھاگتے بھاگتے اپنا سب کو لٹانے میں ہی لگے ہیں اور اب تو نوبت یہ ہے کہ اپنے کپڑے اور اپنے ضروری سامان سے بھی محروم ہوکر گویا ننگے ہی ٹرک کی پتی کے پیچھے بھاگتے جارہے ہیں۔

ویسے برسبیل تذکرہ عرض یہ ہے تحاریر سے ملک و قوم کی حالت بدلنے کی گارنٹی نہیں دی جاسکتی، مگر مجموعی قومی شعور اور علم و حرفت میں جب ہم سب انفرادی اور اجتماعی اپنی اپنی ذمہ داریاں اپنے اپنے شعبوں میں نہیں ادا کریں گے، آئے گا بھئی آئے گا، جائے گا بھئی جائے گا جیسے جاہلانہ نعرے ملک و قوم کی حالت کو مزید خراب کرنے کے کچھ نہیں کرسکیں گے۔

اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں علم نافع اور عمل صالح کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں فہم و شعور بھی نصیب فرمائے آمین
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 532549 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.