پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد
اسحاق ڈار نے ابھی حال ہی میں چینی وزیر خارجہ وانگ ای کی دعوت پر چین کا
دورہ کیا۔اس دوران انہوں نے اپنے چینی ہم منصب کے ہمراہ بیجنگ میں چین
پاکستان وزرائے خارجہ کے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے پانچویں دور کی مشترکہ صدارت
بھی کی۔اس موقع پر فریقین نے آہنی دوستی کا اعادہ کیا اور چین کے مجوزہ
بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت تعاون کو گہرا کرنے کے ساتھ ساتھ چین
پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر کو اپ گریڈ کرنے پر بھی اتفاق
کیا۔
چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مذاکرات کے دوران فریقین
نے اسٹریٹجک، اقتصادی، سیاسی، دفاع اور سیکیورٹی، تجارت، سرمایہ کاری اور
تجارت اور ثقافتی اور عوامی شعبوں سمیت دوطرفہ تعلقات اور تعاون کے تمام
شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین اور
پاکستان ہمہ موسمی اسٹریٹجک کوآپریٹو شراکت دار ہیں جو اٹوٹ دوستی اور
اسٹریٹجک باہمی اعتماد کے حامل ہیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاک چین
تعلقات کی صحت مند اور مضبوط ترقی علاقائی امن، ترقی اور استحکام کے لیے
انتہائی اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ہے۔
اسحاق ڈار کا دورہ چین ان کا نیا عہدہ سنبھالنے کے بعد کسی بیرونی ملک کا
پہلا سرکاری دورہ ہے۔ یہ دورہ پاکستان کی نئی حکومت کے قیام کے بعد سے
پاکستان کی جانب سے چین کے اعلیٰ سطحی دوروں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے اور یہ
چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے اور اپنی داخلی معیشت کو مضبوط
بنانے کے لیے تعاون بڑھانے کے پاکستان کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔
گزرتے وقت کے ساتھ پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور اقتصادی ترقی کے
لئے بی آر آئی منصوبوں اور سی پیک کی اہمیت زیادہ واضح ہوتی جا رہی ہے اور
پاکستان اپنی معیشت کو آگے بڑھانے اور ترقی کو محفوظ بنانے کے لئے چین سے
مزید سرمایہ کاری کا منتظر ہے۔ فریقین نے اس حوالے سے ایم ایل ون کی اپ
گریڈیشن، گوادر پورٹ، قراقرم ہائی وے فیز ٹو کی ری لائننگ، زراعت، صنعتی
پارکوں، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے
سمیت رابطے کے بڑے منصوبوں پر پیش رفت کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
چین اور پاکستان دونوں کی کوشش ہے کہ اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون
کی حمایت کی جائے اور مل کر سی پیک کا "اپ گریڈ ورژن" تشکیل دیا جائے۔
حالیہ مذاکرات کے دوران فریقین نے 26 مارچ کو داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ
میں چینی اہلکاروں پر ہونے والے دہشت گرد انہ حملے کے بارے میں بھی بات کی،
جس میں پانچ چینی شہری مارے گئے تھے۔ فریقین نے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت
کی اور اس بات پر زور دیا کہ پاک چین تعاون کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش
کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ چین کے ساتھ اپنی آہنی دوستی کو برقرار رکھتے ہوئے
پاکستان مجرموں کا سراغ لگائے گا اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائے گا،
مزید موثر حفاظتی اقدامات کرے گا اور پاکستان میں چینی اہلکاروں، منصوبوں
اور اداروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گا۔چین کی
جانب سے گزشتہ برسوں کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی خدمات
اور قربانیوں کا اعتراف کیا گیا۔
اسحاق ڈار نے دورہ چین کے موقع پر چین کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شوئی سیانگ سے
بھی ملاقات کی۔ڈنگ شوئی سیانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان سدا بہار اسٹرٹیجک
پارٹنر اور "آہنی " بھائی ہیں۔ چین کے صدر شی جن پھنگ نے متعدد مواقع پر
پاکستانی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں اور دوطرفہ تعلقات کے لیے اہم
اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کی ہے۔ چین دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے
پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد، اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک مواصلات کو
برقرار رکھنے، اعلیٰ معیار کے سی پیک کی تعمیر، ترقی اور سلامتی کو مربوط
بنانے، عوامی تعلقات کو گہرا کرنے اور نئے دور میں چین۔ پاکستان ہم نصیب
معاشرے کی تشکیل کو تیز کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو
تیار ہے ۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان، چین کے ساتھ تعلقات کی ترقی کو بہت
اہمیت دیتا ہے، چین کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کی بھرپور حمایت کرتا
ہے اور چین کے ساتھ ہمہ جہت عملی تعاون کو مضبوط بنانے، دونوں ممالک کے
درمیان تعاون کو فروغ دینے اور پاکستان ۔چین کی سدا بہار اسٹرٹیجک پارٹنر
شپ کو مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔
اسحاق ڈار کے حالیہ دورے کے دوران فریقین نے عملی تعاون کو گہرا کرنے اور
پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر میں تیزی لانے کا بھی فیصلہ کیا جبکہ چین
کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ جدید ٹیکنالوجی اور توانائی کے نئے
شعبے کی ترقی میں بھی پاکستان کی مدد کرے گا ، جو یقیناً پاکستان کی معاشی
سماجی ترقی میں نمایاں اہمیت رکھتی ہے۔ چین نے واضح کیا کہ وہ اقوام متحدہ
اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے کثیر الجہتی میکانزم میں پاکستان کے ساتھ
تعاون اور مواصلات کو مضبوط بنانا جاری رکھے گا اور ترقی پذیر ممالک کے
مشترکہ مفادات کا مشترکہ طور پر تحفظ کرے گا۔
|