دلوں کا سلطان

آج سلطان صاحب کا جنازہ پڑھا دیا گیا ہے انا للہ وانا الیہ راجعون سلطان صاحب اپ بہت اچھے تھے اپ سے بڑی مدت سے ایک خوبصورت تعلق رہا بڑے بھائی امتیاز احمد مرحوم کے دوست بابا گجراں عبدالباری صاحب کے حوالے سے تعارف ہوا مجھے اج بھی یاد ہے کہ میرے قسم و کرسی کے وہ دن جب 1977 میں میں جدہ میں پہنچا تو ایک دن میں کیا دیکھتا ہوں 10، 11 بجے کا ٹائم ہے سٹریٹرز اف گوڈل مین کی ورکشاپ جو محلہ دریا میں تھی وہاں کے محلے میں ہم اس کمپنی میں ملازم تھے جو بڑی مشکل سے معصوم غلام محمد لسن والوں نے مجھے بھرتی کرایا تھا اپ ائے اپ نے اپنا تعارف کرایا بڑے ہی پیار سے میرے خیال میں اس وقت اپ سعودی ایئر لائن میں ملازمت کر رہے تھے 21 سالہ افتخار کو گلے سے لگاتے ہوئے اپ نے میری جیب میں مجھے یاد ہے 100 یا 200 ریال ڈال دیا میں وطن سے دور ان دنوں روز ہی بھائی درمان کی کمپنی میں راتوں کو رویا کرتا تھا میں لاہور کی ایک بڑی کمپنی میں مینجر کی حیثیت سے کام کرتا تھا اور مجھے وہاں ایک مکینک کی حیثیت سے کام کرنا پڑا جو مجھے نہیں اتا تھا وقت گزرتا رہا وہ کمپنی کا جاب بھی مجھ سے چھوٹ گیا لیکن اپ کا پیار اور محبت مجھے اج تک یاد ہے ہزارہ کی نسبت سے مجھے جو اس سرزمین سے پیار ہیں وہ میرے ننیالی گاؤں کی وجہ سے اور میرے خالہ کا بیٹے درمان کی وجہ سے زیادہ ہو گیا ایک کمپنی پھر دوسری پھر تیسری ڈپلومہ انجینئرنگ تو تھی لیکن تجربہ نہیں تھا میں میں اپنے دوستوں سے یہ کہوں گا کہ خدا کے لیے تعلیم بھی حاصل کریں لیکن ساتھ میں تجربہ بھی ہونا چاہیے مجھے سلطان صاحب کی یاد ا رہی ہے اور ہلکے ہلکے انسو بھی میری انکھوں سے بہہ رہے مجھے کہنے دیجئے کہ اللہ تعالی اپنے لوگوں سے مایوس نہیں ہے اور مزید میں بھی یہ بھی اضافہ کر دوں کہ سلطان صاحب کرون اولی کے مسلمانوں میں سے ایک مسلمان کی طرح زندگی گزار کے چلے گئے ہمارا بڑا حلقہ ہے ہت بڑا بہت بڑا غم ان کے جانے کا ہوا میرے ہم عمر ہی تھے وہ شاید ایک دو سال زیادہ ہوں ہے یہ سلام میں جب دمام سے ہم ائے تو کچھ عرصہ پہلے میں نے ظفر صاحب کے ہاں گزار لیا تو ایک نئے مکان کی جو ہوئی تو سلطان صاحب جس بلڈنگ میں رہتے تھے وہاں پر ہمیں رہنے کو ایک فلیٹ مل گیا ان کی فیملی بھی اور ہماری فیملی بھی اور ظفر صاحب کی یہ ہم تقریبا ایک ہی جگہ پہ تھے باقی خطیب صاحب بنی مالک کی محلے میں رہتے تھے لیکن ہر عید شبرات یا کوئی اور موقع ہو تو سلطان صاحب اور ہماری فیملیاں اکٹھی ہو جایا کرتی تھی ہمارے ہزارہ سے ائے ہوئے مہمان سردار گل خطاب ہوں یا سردار حیدر زمان صاحب ہوں یا مہتاب عباسی صاحب ہم ان کی میزبانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتے تھے سلطان صاحب کی نرینہ اولاد کافی دیر سے ہوئی باقی ان کے والد صاحب سے بھی میری ملاقاتیں رہیں جب کبھی حج اور عمرہ پہ اتے تو ان کی خدمت بھی ہم کرتے تھے کہ بھائی صاحب نامور فرد تھے ان سے بھی کم و بیش ایک دو ملاقاتیں رہیں میں خود ہی نالائق تھا کہ ان کی بیٹیوں کی شادی پر بھی نہ جا سکا لیکن سلطان صاحب اتنے پیارے تھے کہ جب بھی کبھی پنڈی اتے تو ملاقات رہتی ٹی ٹی سی اور ظفر اقبال بیگ کا گھر ہمارے لیے ایک ایسی جگہ تھی جہاں پر ہزارہ کی قیادت اکٹھی ہوتی تھی سردار یعقوب سے لے کے مہتاب خان تک اور ہزارہ سے ہٹ کے بھی جو ہمارے پیارے محبوب دوست جدہ میں شاہ زمان صاحب ہوتے تھے ان سے وہاں ملاقات ہو جاتی تھی کتنے لوگ ٹی ٹی سی سے دوستانہ مراسم میں اگے پیر صابر شاہ سمجھ لیں اور پھر بار بار نام اتا ہے مہتاب خان صاحب کا مرتضی عباسی صاحب مششوانیتین جو خالد مشورہ نہیں اور افتخار نشوانی پر مشتمل ہے یہ ایک ایسا حلقہ احباب تھا یہ پیار محبت کی تسبیح جو ہم ہزاروں نے جوڑی اج اس میں ایک خوبصورت موتی ہم سے الگ ہو گیا میں اس جدہ میں اس وقت مقیم ہوں جہاں سردار شبیر بھی رہے سلطان صاحب بھی رہے ہیں اور ہم نے مل کے بابا جی کو ویلکم کہا حیدر زمان کی شان میں بڑے بڑے فنکشن کیے رات کو ریاض بخاری بھی ان کو یاد کر رہے تھے اور شہباز بھٹی کتنے لوگ ہیں جو اپنے اچھے اعمال کی وجہ سے یاد رکھے جائیں گے میرا یقین کریں کہ خبر سنتے ہوئے 24 گھنٹے ہو گئے ہیں اس دوران میرا ایک اور عزیز بھی اس دنیا سے چلا گیا اللہ میں وفات ہو گئی ان کی لیکن اپ یقین کریں کہ سلطان صاحب مجھے تقریبا ریاض صاحب سے جو میرے پھوپھی زاد بھائی ہیں ان سے ملتے جلتے ہیں وہ جب ایئرپورٹ سوسائٹی میں بھی ائے تو اپنے ایک پرانے دوست سے مجھے ملا کے چلے گئے یہ ہم ان نالائق لوگ ہیں جو اس طرح کے لجپال نہیں ہوتے اج میں جدہ میں اور اس کے محلے عزیزیہ ہیں بیٹے کے گھر کے ایک کونے میں بیٹھا یہ لفظ جوڑنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ کاش میں ان جذبات کا اظہار کرتا کہ جو ان کے مرتبے کے مطابق ہوتا ہے اخری دنوں میں وہاں ہری پور میں پتہ چلا کہ پراپرٹی کا بزنس کر رہے ہیں یہ کام اور تیرا نام دونوں سجدے نہیں ہیں لیکن مجھے یہ پتہ ہے کہ جہاں اس فیلڈ میں سچ نام کی چیز نہیں ملتی اپ ان لوگوں میں سے ہیں جو ایک سچے اور ایماندار ادمی میرے بچے میری وائف یہ اپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں سب سے بڑا دکھ تو میں ظفر صاحب کے گلے لگ گئے ہیں رو کر کرنا چاہتا ہوں کہ اپ کا پیارا دوست اس دنیا سے چلا گیا اور ہمارا پیارا دوست سسٹم میں سے چلا گیا اللہ تعالی اپ کو خوش رکھے خالد مشوانی کو افتخار کو پیر صاحب شاہ مہتاب خان عباسی اور ہمارے جتنے بھی بڑے اور چھوٹے دوست ہیں سب کو اللہ تعالی حفاظت میں رکھے گلستان جدہ کے جو پھول پاکستان شرافت امانت اور دیانت کی خوشبو پھیلا رہے ہیں اس خوشبو کا ایک باغ کا ایک پھول مر جانے پر میں اپ سے اظہار تعزیت کرتا ہوں

 

Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry
About the Author: Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry Read More Articles by Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry: 418 Articles with 289427 views I am almost 60 years of old but enrgetic Pakistani who wish to see Pakistan on top Naya Pakistan is my dream for that i am struggling for years with I.. View More