خیبر پختونخواہ کا نظامِ تعلیم

Private schools mafias

ایک دن ہمارے ہاؤس ماسٹر ملٹری کالج مری میں ہمارے کمرے میں آئے انہوں نے مسکراتے ہوئے ہم سے کہا کہ آپ لوگ ہماری قوم کا مستقبل ہیں میں اپنے بچوں کو فیل ہوتے دیکھنا چاہتا ہوں لیکن مجھے یہ پسند نہیں کہ میرے بچے دھوکے سے پاس ہوں۔ میٹرک کے طالب علم اس وقت ہم اس کے خیالات کو سمجھنے سے قاصر تھے ہم اسے پاگل سمجھتے تھے لیکن اب میں نے محسوس کیا کہ وہ ماضی میں ہمارے بہترین استاد تھے۔ آج کل تعلیم ایک کاروبار ہے ہر کاروباری آدمی تعلیم کے شعبے میں پیسہ لگاتا ہے۔ پرائیویٹ سکولز امتحانی ہال خرید رہے ہیں اور طلباء کو کھلے عام دھوکہ دینے کی اجازت دے رہے ہیں، وہ غریب والدین کو دھوکہ دے رہے ہیں کہ ہمارا سکول اچھا ہے وہ والدین کو یہ نہیں دکھا رہے کہ ہمارے پاس سائنسی لیبارٹری اور کمپیوٹر لیبارٹری ہیں وہ صرف والدین کو نمبر دکھا رہے ہیں۔

جو انہوں نے امتحانی ہال کا سپریڈنٹ خرید کر حاصل کیا ۔دوسرے پرائیویٹ سکولوں کے ٹیچرز غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔Kpk حکومت کو سخت ایکشن لینا چاہیے جو اس بات کی ضمانت دینے کے لیے ضروری ہے کہ پرائیویٹ سکولوں کے پرنسپل پرائیویٹ سکولوں کے اساتذہ کو معقول تنخواہ فراہم کریں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ان کی محنت اور خدمات کو تسلیم کرے اور انہیں سہولت فراہم کرے کہ وہ بہت باصلاحیت ہیں لیکن بدقسمتی سے پرائیویٹ سکولوں کے مافیا انہیں مزدور سمجھتے ہیں۔

 

Abidullah
About the Author: Abidullah Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.