بچوں پر تعلیمی دباؤ: ان کی زندگیوں پر کیسے اثرات ہوتے ہیں؟

زیادہ تعلیمی دباؤ کی وجہ سے بچوں کی زندگیوں پر منفی اثرات ہوتے ہیں جن میں معیاری پرتیشتاں، توقعات، دلچسپی کی کمی، دباؤ کی حالت میں نقصان، انتخاب کی کمی، دماغی دباؤ، دوسروں سے مقابلہ، اور دوسرے اہم مواقع ۔

تعلیمی دباؤ ایک اہم موضوع ہے جس پر ہمیشہ بچوں کی ترقی اور تعلیمی کامیابی کی پیشگوئی کی جاتی ہے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ زیادہ تعلیمی دباؤ بچوں کی زندگیوں پر کیسے اثرات ڈالتا ہے؟ یہ موضوع نہ صرف والدین بلکہ سماج کے لئے بھی اہم ہے۔ اس مضمون میں، ہم ان اثرات پر غور کریں گے جنہیں بچوں پر زیادہ تعلیمی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

1. معیاری پرتیشتاں:
بچوں کو معیاری پرتیشتاں حاصل کرنے کی پریشانی ہوتی ہے جو انہیں محسوس ہوتی ہے کہ وہ ماڈل بننے کی خواہش میں زندگی گزار رہے ہیں۔

2. دوسروں کی توقعات:
والدین، اساتذہ، اور معاشرتی دباؤ کی بنا پر بچوں پر توقعات کا بوجھ بڑھ جاتا ہے جو انہیں پریشان کرتا ہے۔

3. دلچسپی کی کمی:
زیادہ تعلیمی دباؤ کی بنا پر بچوں کی دلچسپی میں کمی محسوس ہوتی ہے جو ان کی تعلیمی کامیابی کو روکتی ہے۔

4. دباؤ کی حالت میں نقصان:
زیادہ تعلیمی دباؤ کی وجہ سے بچوں کی صحتیابی، روزمرہ کی زندگی، اور سوشل زندگی پر بھی نقصان ہوتا ہے۔

5. انتحاب کی کمی:
زیادہ تعلیمی دباؤ کی بنا پر بچے انتحاب کرنے کی صلاحیت کھو دیتے ہیں اور ان کا خود انتحاب کرنے کا موقع محدود ہوتا ہے۔

6. دماغی دباؤ:
زیادہ تعلیمی دباؤ کی وجہ سے بچوں کا دماغی دباؤ بڑھ جاتا ہے جو ان کی مینٹل ہیلتھ پر بھی برا اثر ڈالتا ہے۔

7. دوسروں سے مقابلہ:
بچوں کو دوسروں کے ساتھ مقابلہ کرنے کی بجائے اپنی اپنی قدرتی صلاحیتوں اور اہمیتوں کا احساس دلائیں۔

8. دوسرے اہم مواقع کو بھولنا:
زیادہ تعلیمی دباؤ کی وجہ سے بچے اپنی زندگی کے دوسرے اہم مواقع، مثل خوشی کے لمحے، چھٹیاں، اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا، بھول جاتے ہیں۔

اختتامی طور پر، زیادہ تعلیمی دباؤ کی وجہ سے بچوں کی زندگیوں پر منفی اثرات ہوتے ہیں جن میں معیاری پرتیشتاں، توقعات، دلچسپی کی کمی، دباؤ کی حالت میں نقصان، انتحاب کی کمی، دماغی دباؤ، دوسروں سے مقابلہ، اور دوسرے اہم مواقع ۔
 

Rizwana Aziz
About the Author: Rizwana Aziz Read More Articles by Rizwana Aziz: 35 Articles with 35710 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.