عالمی ادیب اطفال ڈائریکٹری : معاصر ادبی حوالہ

برصغیر میں ادب اطفال کے حوالے سے گزشتہ تقریباً دو دہائیوں کا عرصہ کسی حد تک جمود کا شکار محسوس ہوتا ہے ۔ اس جمود سے میری یہ مراد نہیں ہے کہ ادباء و شعرائے اطفال نے تخلیقی اعتبار سے بچوں کے لیے کچھ لکھنا بند کر دیا ہے ۔ بالکل نہیں، بلکہ اس عرصے میں بچوں کے لیے مسلسل شعری و نثری ادب لکھا جاتا رہاہے ۔ لیکن ادب اطفال میں تین سطحوں پر بہت کم کوئی وقیع کام ہوا ہے ۔ اول تحقیقی سطح پر، دوم تدوینی سطح پر اور سوم اختراعی سطح پر ۔

تحقیقی سطح پر اگر دیکھا جائے تو ادب اطفال کے حوالے سے بہت ساری نئی چیزیں سامنے آنی چاہیے تھیں، بہت ساری نئی چیزوں کا پتہ لگنا چاہیے تھا ۔ لیکن بہرحال ادب لطیف تخلیق کرنے والے ہمارے بڑوں نے بچوں کے لیے لکھنے کی طرف اتنی توجہ نہیں دی جتنی ان سے توقع کی جاتی تھی ۔

گزشتہ چند برسوں خصوصی طور پر کرونا کے دوران دونوں ملکوں میں ادب اطفال کی نسبت سے کچھ سرگرمیاں بڑے مثبت واقع ہوئی ہیں ۔ ایک تو یہ کہ ہندوستان میں جناب سراج عظیم صاحب کی پہل سے بچپن واٹس ایپ گروپ گروپ تشکیل پایا جس میں برصغیر ہندو پاک سے کئی مستند اور نئے لکھنے والے شریک ہیں ۔ دوسرے یہ کہ سرحد کے اس پار بھی ادب اطفال نے انگڑائی لے کر کروٹ بدلی ۔ چند نئے لکھنے والوں نے منظر نامے کو متحرک کردیا ۔ جن لوگوں نے اس دوران ادب اطفال کے شعبے میں اپنے تخلیقی سفر کا آغاز کیا ان میں دیگر لوگوں کے ساتھ ساتھ ذوالفقار علی بخاری اور ان کی شاگردہ فاکہہ قمر نمایاں طور پر شامل ہیں ۔ انہوں نے تخلیقی اعتبار سے کیا لکھا میں اس پر بات نہیں کروں گا لیکن ایک اہم کام اس دوران انجام پایا ۔ ان دونوں نے ادب اطفال کی ایک اپ ٹو ڈیٹ عالمی ڈائریکٹری مرتب کی. اس ڈائریکٹری پر بھی ادبی حلقوں میں بحث جاری ہے کہ آیا اس نوعیت کی ڈائریکٹری اس سے پہلے بھی شائع ہو چکی ہے اور مرتبین کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ ہم نے جو ڈائریکٹری مرتب کی ہے وہ پہلی ڈائریکٹری کے بعد کے ادباء و شعراء کے تذکرے پر مشتمل ہے ۔ اس ڈائریکٹری میں 131 ادباء و شعراء کی تفصیلات موجود ہیں جسے سرائے اردو پبلیکیشنز پاکستان نے شائع کیا ہے ۔ ان تفصیلات میں قلم کاروں کے نام، ذاتی کوائف، تعلیمی تفصیلات اور ادبی خدمات کا ذکر ہے ۔ اس اختلافی بحث سے قطع نظر کہ یہ ڈائریکٹری اپنی نوعیت کی اولین ڈائریکٹری ہے یا نہیں، اسے ایک اہم پیشرفت کے طور پر ضرور دیکھا جانا چاہیے ۔ اس میں بھی کوئی دو رائے نہیں کہ یہ ڈائریکٹری ایک حوالے کی چیز ہے۔ اس سے پہلے بھی جو کام ہوا ہے وہ بھی حوالے کی چیز ہے اور اب جو کام ہوا ہے یہ بھی ایک مستند ادبی حوالے کی چیز ہے ۔ اس ڈائریکٹری کے مرتبین فاکہہ قمر اور ذوالفقار علی بخاری خود اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ جہاں کہیں ہمیں گنجائش محسوس ہوگی اور احباب مشورہ دیں گے، ہم اس ڈائریکٹری کی اگلی جلد کو مزید بہتر بنائیں گے ۔ اپنی جانب سے میں انہیں مبارکباد دیتا ہوں اور یہ تجویز بھی پیش کرتا ہوں جس کے بارے میں مجھے یقین ہے کہ اگر یہ دونوں مرتبین یا ان کا ادارہ یا ان کے احباب یا وہ تمام لوگ جو میری اس تحریر کو پڑھ رہے ہیں، اس پر توجہ دیں اور اس تجویز کو رو بہ عمل لائیں تو یقیناً ادب اطفال کے حوالے سے ایک تاریخ ساز کام انجام پائے گا جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ میری تجویز یہ ہے کہ اس ڈائریکٹری کو بنیاد بناکر بچوں کے ادب کا انسائیکلوپیڈیا کی تدوین کی سمت پیش رفت کی جائے یا پھر اس ڈائریکٹری کو ہی انسائیکلوپیڈیا کا روپ دیا جائے تو ایک نہایت وقیع ادبی کام انجام پائے گا ۔ کیونکہ میرے محدود علم کی حد تک اس نوعیت کی کوئی چیز تاحال موجود نہیں ہے ۔ بچوں کے ادب کا انسائیکلوپیڈیا ایک نہایت اہم کام ہوگا جس کےی وقعت و اہمیت سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا ۔ برصغیر میں یہ ایک اہم اور مستند ادبی حوالے کی چیز ہوگی اور ایک منظم باقاعدہ اور منصوبہ بند طریقے سے روبہ عمل لایا جائے تو یقینا ادب اطفال میں یہ ایک بیش قیمت اضافہ ہوگا ۔

ڈائریکٹری کے مرتبین فاکہہ قمر اور ذوالفقار علی بخاری کے ساتھ ساتھ اس کام میں جن شعراء اور ادباء نے اپنے کوائف انہیں بھیجے ہیں جن میں ایک سو اکتیس کوائف شامل ہیں، ان سب کو مبارک باد اور ادب اطفال میں نئی پیشرفت کے لیے نیک خواہشات!

Hasnain Aqib
About the Author: Hasnain Aqib Read More Articles by Hasnain Aqib: 4 Articles with 3600 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.