سرائے اردو پبلیکیشن کی لائق صد ستائش پیشکش

عہد حاضر کے اردو ادب کے منظر نامے پر ایک غائرانہ نظر اس امر کا پتہ دیتی ہے کہ ادب اور قلم کاروں کے تعلق سے معلومات اکٹھا کرنے اور ان کو محفوظ کرنے کی روایت فی زمانہ کم ہوتی جارہی ہے۔ یہ کام جدید آلات کی موجودگی میں خاصا سہل ہو چکا ہے ۔ ہر شخص موبائل میں اور آنلائن اپنے دوستوں کے کوائف محفوظ رکھ سکتا ہے ۔ اگر ہم ماضی کا جائزہ لیں تو سالانہ بنیادوں پر ڈائریکٹریز شائع کی جاتی تھیں جو کوائف کے ساتھ ساتھ علم و آگہی کا خزینہ اپنے اندر سموئے ہوتی تھیں لیکن پھر وقت میں جدت آنے کے ساتھ یہ روایت بھی معدوم ہوتی چلی گئی لیکن اب سرائے اردو پبلیکیشن نے اس دم توڑتی روایت کو دوبارہ سے زندہ کر کے ادب کی دنیا کے لوگوں کو حیران کر دیا ہے جس کا سہرا ذوالفقار علی بخاری اور فاکہہ قمر صاحبہ کے سر ہے۔

اس نوع کی ڈائریکٹریاں اپنے عہد کے ادبا کی حیات و خدمات کو تاریخ ادب کے باب میں محفوظ و مامون رکھنے کا کام انجام دیتی ہیں۔ چنانچہ سرائے اردو پبلیکیشن نے اردو ادب اطفال قلم کاروں کی ڈائریکٹری شائع کرکے ایک قابل قدر اور لائق ستائش کارنامہ انجام دیا ہے۔ پیش نظر ڈائریکٹری سے کم و بیش نصف صدی قبل ڈاکٹر افتخار کھوکھر نے قلم کاروں کی ڈائریکٹری کی ترتیب و اشاعت کی جانب پہلا قدم اٹھایا تھا اور اردو قلم کاروں کے کوائف محفوظ کیے گئے تھے لیکن یہ ڈائریکٹری اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اس میں دور حاضر کے ادب اطفال کے ادبا کا تذکرہ کیا گیا ہے اور جس میں نوجوانوں اور مختلف ممالک کے قلم کاروں کو شامل کیا گیا ہے ۔

طویل عرصے بعد سرائے اردو پبلیکیشن نے ایک بار پھر نئے سرے سے ادب اطفال کے اردو قلم کاروں کی ڈائریکٹری کی اشاعت کا فیصلہ کیا، کیوں کہ ڈائریکٹری کی ترتیب و تدوین کا کام نہایت دقت طلب اور خاص طرح کی مہارت کا متقاضی ہوتا ہے، چنانچہ مجوزہ ڈائریکٹری کی ترتیب و تدوین کی ذمہ داری فاکہہ قمر صاحبہ کو دی گئی جنہوں نے نسبتا نو آموز اور نوجوان ہونے کے باوجود اس کی ترتیب و تدوین کا کام نہایت عمدگی سے انجام دیا اور پھر اس کے ساتھ ساتھ جب موجودہ دور میں کتب کی فروخت کے معاملات نہایت پسماندگی کا شکار ہیں تو ایسی طرز کی کتاب کو شائع کرنا کسی کارنامے سے کم نہیں ۔

125 قلم کاروں کے سوانحی کوائف پر مبنی اس ڈائریکٹری کو فاکہہ قمر نے حروف تہجی کے اعتبار سے ترتیب دیا ہے، جس سے نہ صرف چھوٹے بڑے قلم کاروں کی تخصیص از خود ختم ہو جاتی ہے بلکہ قاری کسی قلم کار کے نام کو با آسانی تلاش کر سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کتاب کے پہلے حصے میں کئی بڑے نام شامل ہونے سے رہ گئے ہیں اور اس پر اعتراض بھی کیا گیا لیکن یہ چیز دوسرے حصے میں ختم ہو جائے گی جب باقی ماندہ ادیبوں کے کوائف اس حصے میں جمع کر دیے جائیں گے۔ مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ اس سلسلے کو مرتب کرنے والی فاکہہ قمر کا نام ف سے شروع ہوتا ہے تو ان کا نام پہلے حصے میں شامل نہیں جو سب کو برابری کے پیمانے پر رکھنے کی ایک عمدہ مثال ہے ۔

قلم کاروں کی ڈائریکٹری کسی بھی علاقے کی ادبی صورت حال کی سمت و رفتار اور اس علاقے کے بقید حیات قلم کاروں کی قلمی سرگرمیوں کی عکاس ہوتی ہے۔ دراصل ڈائریکٹری ایسی حوالہ جاتی کتاب ہے، جس میں قلم کاروں سے متعلق بنیادی سوانحی تفصیلات اور ان کی ادبی کارگزاریوں کا اختصار سے ذکر ملتا ہے۔ علاوہ ازیں اس کا مقصد قلم کاروں کے فون نمبر، رہائشی پتے ایک ہی جگہ پر جمع کرنا ہوتا ہے تاکہ کام کے وقت آسانی سے متعلقہ فرد کا پتہ تلاش کیا جا سکے۔۔
نہایت خوبصورت و دیده زیب ترتیب و تدوین اور اعلیٰ پیپر پر ہمہ رنگ طباعت سے آراستہ اس ڈائریکٹری میں ادب اطفال کے ادیبوں کی شمولیت اس لیے خوش کن ہے کہ اس سے عصر حاضر میں اردو ادب کی اطمینان بخش صورت حال اور درخشاں مستقبل کا اندازہ ہوتا ہے۔ نیز اس ڈائریکٹری میں سینئر قلم کاروں کے ہم راہ نئے لکھنے والوں کی قابل لحاظ تعداد اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ فی الواقع میں اردو ادب کا کارواں رواں دواں ہے اور مستقبل میں بھی رہے گا۔

ممکن ہے کہ اس پہلی جلد میں کئی قلم کاروں کے نام شامل ہونے سے رہ گئے ہوں گے۔ ان میں کچھ ایسے ہوں گے جن تک منتظمین کی رسائی نہ ہو پائی ہو اور بیش تر ایسے بھی ہوں گے جنھوں نے منتظمین کی درخواست کو متعدد یاد دہانیوں کے باوجود پورا نہیں کیا ہوگا تو اب بھی وہ اپنے کوائف جمع کروا کر مستقبل میں شائع ہونے والے دوسرے حصے میں شامل ہو سکتے ہیں۔

بہر کیف پاکستان میں اردو ادب اطفال کی رفتار کی آئینہ دار دستاویزی اور حوالہ جاتی اہمیت کی حامل یہ ڈائریکٹری مستقبل کے تحقیق کاروں اور تشنگان علم و ادب کے لیے روشن منارہ کا کام کرے گی۔ میں اس ڈائریکٹری کی اشاعت پر مرتبین کی خدمت میں دلی مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ جن کی ان تھک محنتوں کے سبب یہ ڈائریکٹری منصہ شہود پر آئی ہے ۔
 

daniyal hassan chugtai
About the Author: daniyal hassan chugtai Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.