*کتاب ”چھوڑ آۓ تھے روتے خواب“ کا اجمالی خاکہ*
(پہلا شعری مجموعہ)
شاعر افضل ہزاروی, سالِ اشاعت اکتوبر 2023, صفحات 160, کاغذ 70گرام بک پیپر
, ہارڈ باٸنڈنگ, تزٸین و تدوین م ص ایمن , قیمت 600 روپے , ناشر عدیل
پبلیکیشنز کراچی۔
سرورق خوبصورت , جاذب نظر اور کتاب کے نام”چھوڑ آٸے تھے روتے خواب“ کے عین
مطابق ھے جب کہ کتاب کا نام ھزاروی صاحب کی غزل کا ایک مصرعہ ھے اور یہ غزل
کتاب میں ترتیب کے اعتبار سے حمد, نعت اور سلام کے بعد پہلی غزل ھے۔
بیک ٹاٸٹل صاحب کتاب کی پاسپورٹ ساٸز تصویر اور ان کے ایک شعر ”حق تخلیق
ادا ھوگیا سمجھو افضل“
زندگانی کسی انساں کے اگر کام آۓ,
سے مزین ھے۔
کتاب کا انتساب مرحوم والدین کے نام دعاٸیہ کلمات سے کیا گیا ھے۔
کتاب میں تین مضامین افضل ھزاروی صاحب کی شاعری سے متعلق ھیں جن میں پہلا
معروف شاعر جناب رفیع الدین راز کا دوسرا مضمون معروف شاعر اور صحافی جناب
حنیف عابد جب کہ تیسرا مضمون محترم خالد دانش کا تحریر کردہ ھے۔
اس کے علاوہ صاحب کتاب افضل ھزاروی صاحب نے ”کچھ اپنے بارے میں“ تحریر کیا
ھے جس میں انھوں نے تاریخ پیداٸش کےساتھ ساتھ نرتوپہ ھزارہ سے آباٸی تعلق ,
تعلیم, کراچی ھجرت, شاعری کے آغاز, ہندکو شاعری اور اپنے دادا مرحوم گل
زمان تنولی کے حوالے سے بھی لکھا ھے جب کہ شاعری میں سہل ممتنع اور چھوٹی
بحر میں ناصر کاظمی سے متاثر ہونا بیان کیا ھے۔ اس کے علاوہ اپنے شاعری کے
اساتذہ میں جناب نیاز سواتی,صغیر احمد صدیقی اور یوسف علی لاٸق کا تذکرہ
کیا ھے اپنے بارے میں مزید لکھتے ھوٸے اپنی گلوکاری, اداکاری , مصوری جیسے
مشاغل کا تذکرہ اور درس و تدریس سے وابستہ ھونا بھی بیان کرتے ہیں تاہم
مستقل روزگار کے سلسلےمیں آپ محکمہ پولیس سے منسلک رھے اورحال ہی میں اسی
محکمے سے ریٹاٸر ھوکر اپنے تمام روتے خوابوں کو جنھیں وہ مختلف مجبوریوں کے
باعث چھوڑ آۓ تھے اب سمیٹ کر اپنے پہلے مجموعہ کلام کی صورت پیش کرچکے ھیں۔
160 صفحات پر مشتمل اس کتاب کا آغاز مضامین کے بعد روایتی انداز میں حمد,
نعت اور سلام سے کیا گیا ھے۔
اس کتاب میں غزلیات 120 ھیں 5 نظمیں ھیں اور 8 صفحات پر متفرق اشعار اور
آخری ایک صفحے پر 5 ھاٸیکو تحریر ھیں۔
یاد رھے کہ یہ مختصر تحریر صرف کتاب کے تعارف کے طور پر ھے جب کہ صاحب کتاب
اور ان کی شاعری ایک اور نشست کی متقاضی ھے۔
*(غنی الر حمٰن انجم)*
|