از قلم :رقیہ مظفر پوری
بہار مظفر پور
انڈیا
ادب اطفال میں نیا اقدام
ذوالفقار علی بخاری اور فاکہہ قمر کے حوالے سے
" ڈائریکٹری" کے شائع ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک شور برپا ہوتے دیکھ
رہی ہوں۔ سچ پوچھئے تو یہ شور عالمی ادیب اطفال اردو ڈائریکٹری کے نایاب
ہونے کی دلیل ہے -
اور مرتبین فاکہہ قمر ، ذوالفقارعلی بخاری صاحب کی بے لوث و بے غرض خدمات
کو ہم سلام پیش کرتے ہیں- انہوں نے انتھک محنت سے کامیابی حاصل کی-
یہ سلام میں تب بھی پیش کرتی اگر اس نایاب کتاب کا حصہ نہ ہوتی ، چوں کہ
ایک ادیب کی کامیابی کا راز اس کے سراہے جانے میں ہی پوشیدہ ہے ۔ آپ نے اس
میں نئے اور پرانے ادیبوں کو شامل کیا ہے گویا بخاری صاحب اور فاکہہ قمر
صاحبہ نے ایک مہکتا ہوا چمن تیار کیا ہے - رنگ برنگے پھولوں سے بھرا باغ جس
کی خوشبو سے ہم آگاہ نہیں تھے- جس باغ کو اب تک کسی کی آنکھوں نے نہ دیکھا
تھا اور نہ ہی سنا تھا- اب یہ انوکھا باغ جسے کبھی کسی نے دیکھا تک نہیں ہو
اچانک آکر دکھائی دے تو کچھ نظر والے اس باغ کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوں
گے لیکن کچھ اس پر تنقیص بھی کریں گے- اور اب تک جو ہم نے مشاہدہ کیا ہے،
پرکھا ہے , تجربہ کیا ہے ان تجربات کی روشنی میں یہ کہنے سے قطعاً ہچکچانے
والی نہیں کہ ذوالفقار علی بخاری اور ڈاکٹر فاکہہ قمر صاحبہ ، ہر چھوٹے بڑے
ادیبوں کا دل سے ادب کرتے ہیں - اور انہیں محترم جانتے ہیں - ادیبوں کو آگے
بڑھنے کا بھرپور موقع دیتے ہیں اور
یہ بات تو ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ جہاں ادیب بستے ہیں "سرائے اردو" سے سراہے
جانے والے ادباء نئی انرجی ، ایک نئی طاقت اور نئے حوصلے کے ساتھ ترقی کی
راہ پر گامزن ہیں-
مختصراً میں اتنا ہی کہوں گی کہ اس پر فریب زمانے میں ایک دوسرے کو حوصلہ
دینے کا کام کرتے ہیں یہ کوئی معمولی عمل نہیں ہے ۔
اس ہاتھ کرو اس ہاتھ ملے یاں سودا دست بدستی ہے
آپ ادب کی خدمت میں جمے رہیں
بڑی کاوش ہے سچ میں !
آپ جہاں ادیب بستے ہیں سرائے اردو کے زیر اہتمام نشستیں بھی جاری رکھیں،
بہت عمدہ کاریگری ہے ماشااللہ
عالمی ادیب اطفال اردو ڈائریکٹری یعنی ایک مختلف بھولوں کا گلدستہ تیار
کرنے پر دل کی عمیق گہرائیوں سے بہت بہت مبارک باد، آپ دونوں کو پیش کی
جاتی ہے اس ننھی رقیہ کی جانب سے قبول کریں نوازش ہوگی -
تمام ادبا یعنی چمن میں مسکراتے تمام پھولوں کو بھی کبھی نہ مرجھانے کی
دعائیں قبول ہو ۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا
آپ سرائے اردو پبلی کیشن، سیالکوٹ کے خوب صورت گلدستے کو محض سات سو روپے
بشمول رجسٹرڈ ڈاک خرچ میں حاصل کرسکتے ہیں۔
|