ایلورا کے غاروں میں بُراق کی تصویر

ہندو دھرم کے ماننے والوں کے لئے حقیقت پر مبنی ایک تحقیقی تحریر

Ellora Cave in Maharashtra INDIA / Name Tital The HINDU / Riaz ul Jannah

حیدرآباد دکن میں دولت آباد ضلع میں کئی ہزار سال پرانے ایلورا کے مشہور غار میں جو قدیم ہندو تہذیب کے آئینہ دار ہیں۔ ان میں سولھویں غار میں جسے رنگ محل کہتے ہیں۔ وشنو کے اوتار بنے ہوئے ہیں ۔ ان میں نو (۹) اُتاروں کی تو تصویر بنا دی گئی ہے ۔ مگر دسویں اُتار کی صرف سواری بنائی گئی ہے۔ سواری پر کوئی سوار نہیں بنایا گیا ۔ یہ سواری من وعن رحمۃ اللعَالَمِينَ صَلّی الله عليہ وسلم کے بُراق کی طرح ہے۔ اسے وہ اِسے وہ " کلکی وہان " یعنی کلکی اوتار کی سواری کہتے ہیں ۔ چونکہ کلکی اوتار کا ظہور ان کے نزدیک ابھی نہیں ہوا ہے اسلئے کلکی وہان پر کلکی اوتار کی مورتی نہیں بنائی گئی دراصل ان کی کتابوں میں حضور منبع انوار صلی اللہ علیہ وسلم کو کلکی اوتار کہا گیا ہے۔ جس کے معنی ہیں ۔ " بت شکن" یعنی " ما حي الأوتان وَالأَصْنَامِ " کلکی اوتار کی یہ سواری ، عالم کشف میں اُن کے بزرگوں نے دیکھی اور کلکی وہان“ کے نام سے اُسے مصور کر لیا۔

چنائی (مدراس) سے ایک انتہائی متعصب انگریزی روزنامہ THE HINDU سالہا سال سے شائع ہے۔ اس کے سر ورق پر درج بالا مونو گرام شائع ہوتا ہے۔ اس میں بائیں طرف کلکی وہان (براق ) دائیں طرف ہاتھی ، اور درمیان میں ہندوستان کے نقشہ میں شنکھ( پھونکنے کا نرسنگھا، ناقوس ،صور ) اور پس منظر میں اُبھرتا ہوا سورج دکھایا گیا ہے۔ لطف یہ ہے کہ مدینہ منورہ میں حرم نبوی صلی الله علیہ وَسَلَّم حضور کی پائینتی مبارک کی طرف باب جبریل کی بائیں جانب جو درمیانی کھڑکی ہے۔ اس پر بھی سنہرے رنگ میں اسی طرح اُبھرتے ہوئے سورج کے اندر درود شریف لکھا ہوا ہے۔ منبر نبوی کے قریب سے ریاض الجنہ سے قبلہ رخ جانے کے لئے جو کمانی دار دروازہ بنا ہوا ہے۔ اُس پر بھی اُبھرتے ہوئے سورج کی کرنیں دکھائی گئی ہیں۔ ان سب حقائق کو یکجا کر کے غور کیا جائے تو صاف نظر آتا ہے۔ کہ HINDO (ہندو) اخبار کی پیشانی پر دراصل ہندوستان کے مسلمان ہونے کی مُہر ثبت ہے۔ ہاتھی انکے یہاں حکومت کا نشان ہے۔ اُبھرتا ہوا سورج سراجاً منيراً حضور ﷺ کی شانِ قدسی ہے۔ جسے اُن کے یہاں سوریئے نارائن( چمکتا ہوا سورج ) کہا گیا ہے۔ ہندو کا سرورق ، زبان حال سے اس حقیقت کی ترجمانی کر رہا ہے۔ کہ براق کے سوار کی حکومت ( جس کی طرف ہاتھی سے اشارہ کیا گیا ہے)ہندوستان میں قائم ہوگی اور بھارت کی سرزمین سراجاً منيراً کے لائے ہوئے دین منیر سے جگمگااُٹھے گی اور لا اله الااللہ محمد رسول الله کانورانی صور سارے ظلمت کدہ ہند میں پھونک دیا جائے گا ۔
شب گریزاں ہوگی آخر جلوہ خورشید سے
یہ چمن معمور ہوگا نغمہ توحید سے
THE HINDU کا اس مونو گرام کو سر ورق پر چھاپنا اور اس حقیقت سے بے خبر رہنا دیکھ کر سوائے اس کے اور کیا کہا جا سکتا ہے کہ۔
یہ کا فر کتنے ظالم ہیں، کیا دھوکا کھائے بیٹھے ہیں
اس ذات سے نفرت ہے ، جسکو سینے لگائے بیٹھے ہیں
کیا یہ ہمارا فرض منصبی نہیں ہے کہ ہم ان ظالموں کو اس حقیقت کا عرفان دیگر انہیں رحمۃ اللعالین صَلی اللہ عَلَيْہِ وَسَلَّم کے دامانِ رحمت میں آنے کی دعوت دیں۔ اللہ کی دی ہوئی حکومت کا منشاہی امر بالمعروف ( نیکی کا حکم دینا ) اور نھي عَنِ الْمُنكَرِ (برائی سے روکنا ہے )
تو ہی ناداں چند کلیوں پر قناعت کر گیا
ور نہ گلشن میں علاج ِتنگی داماں بھی ہے

ماہنامہ سبیل ہدایت لاہور بابت اپریل 2004 ء

 

سید قمر احمد سبزواریؔ
About the Author: سید قمر احمد سبزواریؔ Read More Articles by سید قمر احمد سبزواریؔ: 35 Articles with 56969 views میرا تعلق صحافت کی دنیا سے ہے 1990 سے ایک ماہنامہ ّّسبیل ہدایت ّّکے نام سے شائع کر رہا ہوں اس کے علاوہ ایک روزنامہ نیوز میل لاہور
روزنامہ الجزائر ل
.. View More