چین نے اپنی جدید کاری کی مہم میں کھلے پن کے ذریعے
اصلاحات اور ترقی میں نئی اور مستقل کامیابیاں حاصل کی ہیں۔انہی پالیسیوں
کے ثمرات ہیں کہ آج دنیا کی صف اول کی معروف کمپنیاں چین میں اپنی سرمایہ
کاری کو مستقل بڑھا رہی ہیں۔ مئی 2024 میں ، ٹیسلا نے شنگھائی پائلٹ فری
ٹریڈ زون میں ایک اور میگا فیکٹری کا سنگ بنیاد رکھا۔ کاروباری مذاکرات سے
لے کر معاہدے پر دستخط تک کے عمل میں صرف ایک مہینہ لگا، مسلسل بہتر
کاروباری ماحول کی حمایت کے بغیر اتنی تیز رفتار ممکن نہیں تھی۔
اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ چین نے اپنے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے
لئے متعدد اقدامات پر عمل درآمد کیا ہے اور یہ تمام کوششیں چین کے پائلٹ
فری ٹریڈ زونز کے قائدانہ جذبے کو اجاگر کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر ، چین کے
پائلٹ فری ٹریڈ زونز نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے پہلی منفی فہرست
متعارف کروائی ہے اور تجارتی رجسٹریشن کے نظام میں اصلاحات کا آغاز کیا ہے۔
انہوں نے پہلی مکمل طور پر غیر ملکی ملکیت والی پبلک فنڈ کمپنی اور پہلی
مکمل طور پر غیر ملکی ملکیت والی آٹوموبائل مینوفیکچرنگ انٹرپرائز کے قیام
کا بھی مشاہدہ کیا ہے۔
اس وقت ویسے بھی چین اپنے 22 پائلٹ فری ٹریڈ زونز کی ترقی کو تیز کر رہا ہے
۔چین اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ کھلے پن سے ترقی ہوتی ہے جبکہ تنہائی
کا نتیجہ پسماندگی کی صورت میں نکلتا ہے۔اسی تصور کی روشنی میں چین
اصلاحات، ترقی اور جدت طرازی کو فروغ دینے کے لئے اعلیٰ معیار کے کھلے پن
کو آگے بڑھانے کے لئے پرعزم ہے، اور ایک کھلی عالمی معیشت کی تعمیر کے لئے
کام کررہا ہے.ملک نےغیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے منفی فہرست کے نفاذ سے لے
کر اعلیٰ معیار کے آزاد تجارتی علاقوں کے عالمی نیٹ ورک کو وسعت دینے تک
مزید شعبوں میں کھلے پن کے وسیع تر ایجنڈے کو آگے بڑھایا ہے۔ چین بیرونی
دنیا کے لئے اپنے دروازے وسیع سے وسیع تر کر رہا ہے ، جو اس کی اپنی ترقی
کو بھی مستقل آگے بڑھا رہے ہیں۔
گزشتہ 40 سالوں میں چین کی اقتصادی ترقی کو اسی کھلے پن کے عزم کے ساتھ
حاصل کیا گیا ہے۔ اسی بنیاد پر، مستقبل میں چین کی معیشت کی اعلیٰ معیار کی
ترقی کی ضمانت صرف زیادہ کھلے پن کے ساتھ دی جا سکتی ہے.اسی باعث ،غیر ملکی
کمپنیاں چین میں سرمایہ کاری جاری رکھے ہوئے ہیں جو نہ صرف ملک کی وسیع
مارکیٹ سے راغب ہوتی ہیں ، بلکہ یہاں نئی معیار کی پیداواری قوتیں بھی اُن
کے لیے پُرکشش ہیں جو بنیادی طور پر جدت طرازی سے چلتی ہیں اور مجموعی
پیداواری صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کرتی ہیں۔
اپنی عمدہ معاشی پالیسیوں کی بدولت اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی
حیثیت سے، چین عالمی ترقی کا ایک اہم انجن بن گیا ہے، جس نے حالیہ برسوں
میں عالمی ترقی میں تقریباً 30 فیصد حصہ ڈالا ہے.اپنی وسیع مارکیٹ کی
خوبیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ، چین نے عالمی تجارت اور سرمایہ کاری کی ترقی
کے لئے ایک وسیع پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ایک جانب جہاں اپنی مکمل صنعتی اور
سپلائی چین کے ساتھ، چین دنیا کو اعلیٰ معیار کی مصنوعات پیش کرنے میں
نمایاں مقام پر فائز ہے،وہاں یہ سبز اور کم کاربن ترقی کی جانب عالمی
منتقلی کی بھی حمایت کر رہا ہے.یوں ، چین کا غیر متزلزل کھلا پن عالمی
معیشت میں مضبوط رفتار پیدا کر رہا ہے۔
آگے بڑھتے ہوئے، چین کا عزم ہے کہ ہمیشہ ایک عالمی نقطہ نظر برقرار رکھا
جائے اور تاریخ کے دائیں جانب اور انسانی تہذیب اور ترقی کے پہلو پر ثابت
قدم رہا جائے۔اسی خاطر چین ایک بہتر دنیا کی تعمیر کے لئے دوسرے ممالک کے
ساتھ ہاتھ ملا رہا ہے۔چین نے مختلف مواقع پر یہ بھی واضح کیا ہے کہ کھلے پن
اور تعاون کے ذریعے مشترکہ مفادات اور اشتراک کے مواقع کو وسعت دیتے ہوئے،
وہ عالمی سطح پر کھلے پن کا مضبوط حامی رہے گا، اور عالمی ترقی کے مستحکم
انجن اور وسیع مواقع کے ساتھ ایک بڑی مارکیٹ کے طور پر کام کرتا رہے گا، جس
سے عالمی ترقی کے مزید مواقع میسر آئیں گے۔
|