ابھی حال ہی میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)
سمٹ کے دوران ٹرانس کیسپین انٹرنیشنل ٹرانسپورٹیشن روٹ کی افتتاحی تقریب
قازقستان میں منعقد ہوئی ، جس میں چینی ٹرکوں نے بحیرہ کیسپین تک پہنچنے کے
لئے سڑک نقل و حمل کے راستے کا استعمال کیا۔اس سے پہلے، چین سے شروع ہونے
والی اور بحیرہ کیسپین کو عبور کرنے والی چین۔یورپ مال بردار ٹرینیں پہلے
ہی دو سال سے بلا تعطل آپریشن برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ اب ، سڑک ، ریل ،
ہوائی اور پائپ لائن نقل و حمل کو مربوط کرنے والا ایک جامع ، کثیر جہتی
نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے دو بانی ارکان کی حیثیت سے ، چین اور قازقستان کے
مابین یہ منصوبہ شنگھائی اسپرٹ کو اُجاگر کرتا ہے ، جس میں باہمی اعتماد ،
باہمی فائدے ، مساوات ، مشاورت ، تہذیبوں کے تنوع کا احترام اور مشترکہ
ترقی کا حصول شامل ہے۔ویسے بھی گزرتے وقت کے ساتھ شنگھائی اسپرٹ کی اپیل
میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ بیلاروس نے آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے
سربراہان مملکت کی کونسل کے 24 ویں اجلاس کے دوران باضابطہ طور پر شنگھائی
تعاون تنظیم میں شمولیت اختیار کی اور 10 واں رکن ملک بن گیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے رکن
ممالک پر زور دیا کہ وہ سرد جنگ کی ذہنیت کے حقیقی خطرے کے پیش نظر سلامتی
کو یقینی بنائیں، پیچیدہ اور آپس میں جڑے ہوئے سیکیورٹی چیلنجز سے بات چیت
اور ہم آہنگی کے ذریعے نمٹیں اور بدلتے ہوئے بین الاقوامی منظرنامے کا جواب
دیرپا امن اور عالمگیر سلامتی کی دنیا کی تعمیر کے لیے فائدہ مند نقطہ نظر
کے ساتھ دیں۔شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان نے آستانہ اعلامیے کو منظور کیا
اور انہوں نے انسداد دہشت گردی میں تعاون جاری رکھنے اور منشیات کی اسمگلنگ
کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی منظم جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن کے عزم کا اظہار
کیا۔
اسی طرح عالمی انصاف، ہم آہنگی اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے ممالک کے
درمیان یکجہتی کا مطالبہ کرنے والے ایک انیشی ایٹو کے مطابق ارکان نے اقوام
متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ مؤثر بین الاقوامی کنٹرول کے تحت
تخفیف اسلحہ کو مکمل فروغ دیں، عالمی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کو مستحکم
کریں اور خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی مخالفت کریں۔تنظیم کے رکن ممالک نے
ایک بیان میں کہا کہ موجودہ سیکیورٹی خطرات اور چیلنجز عالمی نوعیت کے ہیں
اور ان کا حل صرف کثیر قطبی دنیا کی تعمیر، عالمی معاشی گورننس میں بہتری
اور روایتی اور غیر روایتی سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے کے لئے مربوط کوششوں کے
ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح شی جن پھنگ نے "ایس سی او پلس" اجلاس میں
شرکت کرتے ہوئے کہا، "حقیقی سلامتی کا احساس صرف اس وقت ہو سکتا ہے جب ہر
ملک محفوظ ہو۔شی جن پھنگ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں اس
بات کا بھی ذکر کیا کہ رکن ممالک کو باہمی فائدے اور شمولیت پر عمل کرنا
چاہیے، صنعتی اور رسد کی زنجیروں کو مستحکم اور ہموار رکھنا چاہیے، علاقائی
معیشتوں کی داخلی تحریک کو متحرک کرنا چاہیے اور مشترکہ ترقیاتی اہداف کے
لیے کام کرنا چاہیے۔
چین اس وقت ویسے بھی شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی
تعاون کو فروغ دے رہا ہے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لئے بیلٹ اینڈ
روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) جیسے اقدامات پر عمل درآمد جاری ہے۔چین،
کرغزستان، ازبکستان ریلوے منصوبہ بی آر آئی کے ایک سنگ میل منصوبے کے ساتھ
ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کے درمیان رابطے اور تجارت کو فروغ دینے
کا ایک اقدام ہے۔ تینوں ممالک نے جون میں اس منصوبے پر ایک بین الحکومتی
معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ازبک صدر شوکت میرزییوئیف کے نزدیک یہ منصوبہ چین
اور وسطی ایشیائی ممالک کو ملانے والا مختصر ترین زمینی راستہ بن جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں بڑی مارکیٹیں
بھی کھلیں گی جس سے علاقائی ممالک اور چین کے درمیان تعاون کو فائدہ
ہوگا۔یہ ریلوے شمال مغربی چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کے شہر
کاشغر سے شروع ہوگی اور کرغزستان کے راستے ازبکستان کے علاقے میں داخل
ہوگی۔ مستقبل میں یہ مغربی ایشیا اور جنوبی ایشیا تک پھیل سکتا ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے حالیہ سمٹ کے دوران جاری ہونے والے
ایس سی او انیشی ایٹو میں یہ بھی کہا کہ ایک کھلی عالمی معیشت کی تعمیر کو
فروغ دینے کے لئے ایک کھلے، شفاف، مساوی، جامع اور غیر امتیازی کثیر الجہتی
تجارتی نظام کا تحفظ اور اسے مضبوط بنانا ضروری ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم
یوریشین براعظم کے 60 فیصد سے زائد اور دنیا کی تقریباً نصف آبادی کا احاطہ
کرتی ہے اور مسلسل نئے عملی اقدامات سے علاقائی زمینی اور سمندری نقل و حمل
کی راہداریوں کو اپنا کردار ادا کرنے کا اسٹریٹجک موقع فراہم کر رہی ہے، جو
عالمی معاشی سرگرمیوں کی روانی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
|