آہ یہ خواب تھا کیا ؟

یادیں زندگی کا قیمتی سرمایہ ہوتی ہیں اور بچپن کی یادیں توگراں قدر اور ناقابل ِفراموش سرمایہ ہیں جو دل میں ایک ہلچل ، ایک شور برپا رکھتی ہیں۔ کبھی کبھی ہم چاہتے ہیں کہ وقت کی طنابیں کھینچ کر اِس کو روک لیں یا ایک خاص زمانے میں واپس جا پہنچیں ؛ کبھی بے ساختہ ہونٹوں پر ہنسی کے گل کھلتے تو کھبی دل میں تلخ یادوں کی حلاوت گھل کر کبھی شیریں تو کبھی ترش بن کر تشنہ خواہشات کے الاوٌ میں جھونک دیتی ہیں۔ انگریزی کے مشہور شاعر ”جان ملٹن“ نے تو بچپن کو ”جنّتِ گمشدہ“ یعنی کھوئی ہو ئی جنّت کہا ہے۔ بچپن کی حسین یادیں تا عمر انسان کے دل و دماغ کے نہاں خانوں میں جگمگا تی رہتی ہیں۔۔۔ اگر میں اپنے دور اور آج کے دور کا موازنہ کروں تو کیا سادگی،بھولاپن اورمنافقت سے پاک ماحول تھا اب نہ جانے وہ دن کہاں چلے گئے؟۔۔۔۔
حسرت موہانی نے کیاخوب کہا تھا
لے لے شباب یارب
دے دے ادھار بچپن
جب کبھی تنہائی میں یہ شعر یاد آجائے تو بچپن کی درجنوں ان گنت یادوں کا ایک تانا بندھ جاتا مثلاً ٹی وی کے پاس لیٹ کر پاوں کے انگوٹھے سے چینل چینج کرنا اس وقت 300یا 1000 چینل کے بجائے دو چینل ہوا کرتے تھے ۔۔۔ ایک پی ۔ ٹی ۔ وی ہوم دوسرا نیوز۔۔۔...میرا اس دور سے تعلق ہے
۔جہاں مٹی کے کھلونے مل کر بنایا کرتے تھے ۔۔۔
" کوڑا جمال شاہی "چھپن چھپائی " پکڑن پکڑائی" اور برف پانی )کھیلتے ہو گے ۔۔نہیں یقینا تمہیں چڑی اڈی کاں اڈنا آتا ہے؟ گرم پٹھو کھیلی ہو کبھی؟ نہیں۔۔ او ہو پھر لڈو ضرور کھیلتے ہو گے یا سانپ سیڑھی والا کھیل ۔.... جہاں لڑکیاں ڈائجسٹ منگوانے کے لیے ایک روپے کی رشوت دیا کرتی تھی اور وہ بہت زیادہ ہوا کرتی تھی۔۔ بادشاہ وزیر چورسپاہی یا بادشاہ کا وزیر کون، جانتے ہو؟ رسہ پھلانگاہے کبھی؟،گلی ڈنڈا کھیلے ہو؟،بنٹے (کنچے) کھیلنا آتا ہے؟،نیلی پری آنا، جانتے ہو؟،کوکلا چھپاکی جمعرات آئی اے، کبھی کھیلی ہے ؟؟،باندر کِلا سے واقف ہو؟ سب گھر والے شام کو ایک جگہ اکٹھے بیٹھ کر دن بھر کی داستان سنایا کرتے تھے ۔۔۔ جہاں کسی بچے کو اس بات سے فرق نہیں پڑتا تھا کہ ہمارے ساتھ کھیلنے والا لڑکا ہے یا لڑکی !!!
جہاں موبائل کا کوئی وجود نہیں تھا۔۔۔ ہر فکر سے آزاد تھے ۔۔۔۔
کیا کبھی ریت کے ڈھیر سے کبھی گھسیٹتے نیچے آئے ہو؟ کبھی ٹیوب ویل میں ڈبکیاں لگائی ہیں؟ ،کبھی درخت پر چڑھ کر پکے پکے امرود ڈھونڈھے ہیں؟ یا جامن کے درخت کے اوپر چڑھ کر جامن کھانے کے ساتھ ساتھ داغ لگنے پر مار کھائی ہو۔ . اگر یہ سب نہیں کیا تو آپ سب کیا جانو بچپن کی موجیں یہ سب باتیں آج بھی یاد ہیں اور ان دوستوں کے نام اور شکلیں تو ذہن پر نقش ہیں جو وقت کے جھمیلوں میں کہیں کھو گئے ہیں۔.... بچپن کی یادیں کتنی خوبصورت تھیں ، کبھی جو درخت کے ساتھ پینگ (جھولا) جھلائی ہے؟یاکبھی پنکھے کے سامنے کھڑے ہو کر اااااااااااااااا کیا ہے؟ کبھی رضائیوں کی تہہ پر سب سے اوپر چڑھ کر بیٹھ کر خود کو بادشاہ سمجھا ہے یہ کبھی سائیکل کے ٹائر کو اپنی کمر کے گرد گزار کر اسے گول گول گھمایا ہے؟۔۔۔۔ مجھے تو آج بھی برسات کے موسم میں بارش کے پانی میں کاغذکی کشتیاں چلانا یاد ہے۔.
محلے کے کسی گھر میں شادی بیاہ ہوتا تو یوں محسوس ہوتا جیسے اپنی ہی گھر کوئی تقریب ہورہی ہے بچے بوڑھے جوان خوب انجوائے کرتے۔ پورا محلہ ایک خاندان لگتا تھا۔. ٹیکنالوجی کے اس بڑھتے ہوئے دور میں ٹچ موبائل نے تو پورا ماحول ہی بدل ڈالا آج حالات یہ ہیں کہ ایک ہی کمرے میں اگر گھر کے دس افرادبھی موجود ہوں تو لگتاہی نہیں یہ ایک خاندان کے لوگ ہیں سب کے سب جیسے چابی کے کھلونے ، ایک دوسرے سے لاتعلق ،بے پرواہ تمام ہی موبائل کے اسیرہوچکے ہیں۔
ًٍ فیض احمد فیض نے شاید اسی بارے میں کہا تھا۔۔۔۔
تجھ سے بھی دلفریب ہیں غم روزگار کے
سوچئے................
بچپن کی یادیں درآئیں تو وہ بہت مزادیتی ہیں.. آج کی نسل بچپن کے اس سنہرے دور سے محروم ہے۔ بچپن جیسے ٹھاٹ اب کہاں ۔۔۔؟ اب وہ بے فکری کے دن نہ جانے کہاں چلے گئے ہیں فکرِ معاش نے انسان کو مشین بناکررکھ دیاہے۔۔۔۔۔ آج اپنے رویوں،سماجی تعلقات اور حالات پر حیرانی سی حیرانی ہے ۔۔
کیاجواب ہے آپ کا کچھ بتائیں گے۔۔۔۔۔؟
یاپھر میری طرح آپ بھی بچپن کی درجنوں سنہری یادوں میں کھوکررہ جائیں گے۔....
 

SALMA RANI
About the Author: SALMA RANI Read More Articles by SALMA RANI: 24 Articles with 15673 views I am SALMA RANI . I have a M.PHILL degree in the Urdu Language from the well-reputed university of Sargodha. you will be able to speak reading and .. View More