چین میں ہائیڈروجن توانائی کا فروغ

چین میں اہم تکنیکی پیش رفتوں نے ملک کی ہائیڈروجن توانائی کی صنعت کی ترقی کو تیز کردیا ہے اور صاف توانائی کے اطلاق کے منظرنامے کو وسعت دی ہے ، جس سے ملک کی سبز منتقلی مہم میں نمایاں کردار ادا کیا جا رہا ہے۔چین نے قابل تجدید ذرائع سے ہائیڈروجن توانائی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ اس کی اسٹوریج اور نقل و حمل میں اہم پیش رفت کی ہے ، جس سے صنعت کی ترقی کو آگے بڑھایا گیا ہے۔

ہائیڈروجن انرجی انڈسٹری کی ترقی کے لئے ملک کے درمیانی اور طویل مدتی منصوبے (2021-2035) کے مطابق، قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے ہائیڈروجن کی پیداوار 2025 تک سالانہ ایک لاکھ ٹن سے دو لاکھ ٹن تک پہنچ جائے گی، جس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں سالانہ 1 ملین ٹن سے 2 ملین ٹن کی کمی واقع ہو گی۔

ہائیڈروجن نقل و حمل اور استعمال کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے، چینی کمپنیوں نے ہائی پریشر ہائیڈروجن اسٹوریج ٹینک تیار کرنے کے لئے کاربن فائبر کا استعمال کیا ہے. تکنیکی اصطلاح میں اسے "کاربن فائبر ویونگ" کہا جاتا ہے.اس تکنیک میں ایک مشین کھڈی کی طرح اسٹوریج ٹینکوں کے ارد گرد کاربن فائبر بُنتی ہے۔ کاربن فائبر ،اسٹوریج ٹینکوں کی دباؤ کی مزاحمت کو بہت زیادہ بڑھا سکتے ہیں ، جس سے انہیں بندوق کی گولی سے بھی کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔تیار شدہ مائع ہائیڈروجن ٹینک کی اسٹوریج کثافت ، روایتی ٹائپ تھری ٹینک سے تین گنا زیادہ ہے، جو ہائیڈروجن سے چلنے والی گاڑی کی رینج کو نمایاں طور پر بہتر بناتی ہے۔

اسی طرح چین کے صوبہ شان دونگ نے ہائیڈروجن سے چلنے والی گاڑیوں کے لئے ایکسپریس وے کو مفت کھولنے میں پیش قدمی کی ہے ، اور اس شعبے میں تحقیق کے لئے 30 سے زیادہ معروف کاروباری اداروں ، یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں کو منظم کیا ہے ، جس سے صوبے میں مکمل ہائیڈروجن صنعتی اور سپلائی چین کی تشکیل ہوئی ہے۔شان دونگ کے حکام کے مطابق اس وقت اُن کے پاس ہائیڈروجن توانائی کی بنیادی صنعتی چینز پر تقریباً 200 کاروباری ادارے فعال ہیں، جس میں کلیدی مواد، اجزاء اور تیار شدہ گاڑیوں اور سازوسامان کی مینوفیکچرنگ شامل ہے، جس سے ایک ہزار سے زیادہ معاون کاروباری ادارے وجود میں آتے ہیں ۔یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ چین کے شہر شنگھائی میں قائم ری فائر گروپ، جو بھاری ٹرکوں کے لئے ہائیڈروجن ایندھن سیل مینوفیکچرر ہے، اپنی مصنوعات پر بڑے پیمانے پر گھریلو پروٹون ایکسچینج جھلی (پی ای ایم) کا استعمال کرنے والا پہلا چینی ادارہ ہے۔ پی ای ایم ہائیڈروجن ایندھن سیلز کا ایک بنیادی جزو ہے اور چین اس حوالے سے پہلے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا تھا۔

ہائیڈروجن فیول سیلز کے ایک کلیدی مواد اور ٹیکنالوجی کے طور پر، گھریلو پی ای ایم کا وسیع پیمانے پر استعمال زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ہائیڈروجن ٹیکنالوجیز کے اطلاق سے مستفید ہونے کی اجازت دیتا ہے. یوں چینی ادارے ، غیر ملکی رسد پر بھی انحصار سے بچ سکتے ہیں اور آزادانہ طور پر ترقی بھی کرسکتے ہیں۔

حیرت انگیز طور پر گھریلو پی ای ایم ایندھن سیلز کا استعمال کرتے ہوئے ہائیڈروجن سے چلنے والا ایک بھاری ٹرک اپنے پورے لائف سائیکل میں 1 ملین کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کرسکتا ہے۔ہائیڈروجن انرجی انڈسٹری کی ترقی کے لئے درمیانے اور طویل مدتی منصوبے (2021-2035) میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ چین بنیادی طور پر 2025 تک ہائیڈروجن توانائی کی تمام بنیادی ٹیکنالوجیز اور مینوفیکچرنگ کے عمل میں مہارت حاصل کرے گا ، اور ملک کی سڑکوں پر ہائیڈروجن ایندھن سیل گاڑیوں کی تعداد تقریبا 50 ہزار تک پہنچنے کی توقع ہے۔

اس کے علاوہ سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2023 کے آخر تک ملک میں کل 428 ہائیڈروجن ری فلنگ اسٹیشن تعمیر کیے جا چکے ہیں اور انہیں آپریشنل کر دیا گیا ہے اور قابل تجدید ذرائع سے ہائیڈروجن کی پیداوار کے 58 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جن میں 21 صوبائی سطح کے علاقوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ چین میں ہائیڈروجن توانائی کی کل کھپت 2060 تک تقریباً 86 ملین ٹن تک پہنچ جائے گی ، جس کی صنعتی قدر 4.6 ٹریلین یوآن (تقریباً 649 بلین امریکی ڈالر) ہوگی۔یوں چین ، اپنے ماحول دوست رویوں کو مستقل پروان چڑھاتے ہوئے گرین اور پائیدار معاشی سماجی ترقی کی جانب ٹھوس عملی اقدامات کی بدولت تیزی سے گامزن ہے
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1250 Articles with 550649 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More