چین میں سائبر سکیورٹی کی مضبوطی کے موئثر اقدامات

چین نے حالیہ برسوں کے دوران اپنی سائبر سکیورٹی کو مضبوط کیا ہے، خاص طور پر قانون سازی، ٹیلنٹ کی ترقی اور افراد کے حقوق اور مفادات کے تحفظ پر زور دیا گیا ہے.ملک نے سائبر اسپیس اور ڈیٹا سیکیورٹی کے تحفظ، ذاتی معلومات کی حفاظت اور اہم معلومات کے بنیادی ڈھانچے کو محفوظ بنانے کے لئے قوانین اور ضوابط نافذ کیے ہیں.چین نے سائبر سیکورٹی کے جائزے، بیرون ملک ڈیٹا کی منتقلی کے جائزے، اور جنریٹو مصنوعی ذہانت کی خدمات اور آٹوموٹو ڈیٹا سیکیورٹی کے انتظام کے لئے اقدامات اور پالیسیاں بھی قائم کی ہیں.

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک نے سائبر سیکورٹی کے میدان میں 380 سے زیادہ قومی معیارات جاری کیے ہیں۔چین مزید ٹیلنٹ کو پروان چڑھا کر اپنی سائبر سیکیورٹی صلاحیتوں کو بھی مضبوط بنا رہا ہے۔اب تک، 90 سے زیادہ اعلیٰ تعلیم کے اداروں نے سائبر سیکورٹی اسکول قائم کیے ہیں، اور 200 سے زیادہ کالجوں اور یونیورسٹیوں نے سائبر سیکورٹی میں بیچلر پروگرام شروع کیے ہیں.

اسی طرح جب سائبر خلاف ورزی اور جرائم کی بات آتی ہے تو چینی حکام افراد کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔سائبر سیکورٹی اور پوسٹل اور ایکسپریس سروسز اور رئیل اسٹیٹ جیسے کلیدی شعبوں میں ذاتی معلومات کے تحفظ کا معائنہ کرنے کے لئے خصوصی اقدامات شروع کیے گئے ہیں۔ آٹوموبائل ڈیٹا سیکیورٹی معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے میں مسلسل پیش رفت ہوئی ہے۔حکام نے ایپس کے ذریعے ذاتی معلومات کو غیر قانونی طور پر جمع کرنے اور استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ ذاتی ڈیٹا کی خرید و فروخت، رازداری کی خلاف ورزیوں اور ٹیلی کام فراڈ سے متعلق جرائم کے خلاف بھی کارروائی کی ہے۔

چین کی جانب سے سائبر اسپیس سے متعلق شعور اور آگہی کو فروغ دینے کے لیے وقتاً فوقتاً مختلف تقاریب کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ابھی حال ہی میں صوبہ سیچوان کے شہر چھنگ دو میں 2024 ء چائنا انٹرنیٹ سولائزیشن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔وقت کے جذبے کو فروغ دینے اور سائبر اسپیس میں مشترکہ طور پر تہذیب کو فروغ دینے کے موضوع پر منعقد ہونے والی اس تقریب میں مرکزی اور مقامی حکام، بڑے نیوز پورٹلز کے ساتھ ساتھ آن لائن سماجی تنظیموں اور انٹرنیٹ کاروباری اداروں کے سربراہان، اسکالرز اور انٹرنیٹ مشہور شخصیات نے شرکت کی ہے۔

کانفرنس کے مندوبین کا ماننا ہے کہ تیزی سے ترقی پذیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نئے رجحانات کو اپنانے کے لئے سائبر اسپیس تہذیب کو فروغ دینا ضروری ہے۔ یہ ایک مضبوط سوشلسٹ ثقافت اور ایک مضبوط سائبر ملک کی تعمیر کا بھی ایک لازمی حصہ ہے۔شرکاء نے سائبر اسپیس میں سوشلزم کی وکالت کرنے اور مثبت توانائی کو بڑھانے، ایک مثبت اور صحت مند انٹرنیٹ کلچر کی مسلسل تعمیر اور سائبر اسپیس گورننس کو مضبوط بنانے کے لئے مزید کوششوں پر بھی زور دیا۔

چین کے لیے یہ بات قابل اطمینان ہے کہ اس نے حالیہ برسوں میں مسلسل کوششوں کے نتیجے میں نسبتاً جامع سائبر قانونی نظام تشکیل دیا ہے۔اس حوالے سے ملک کی جانب سے"نئے دور میں چین کی قانون پر مبنی سائبر اسپیس گورننس" کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر بھی جاری کیا گیا ہے ،جس کے مطابق، قوانین اور ضوابط کا مقصد لوگوں کے قانونی حقوق اور عوامی مفاد کا تحفظ کرنا اور سائبر اسپیس کی پائیدار اور صحت مند ترقی کے لئے قانونی ضمانت فراہم کرنا ہے۔گزشتہ سالوں میں چین کی سائبر قانون سازی کے اعتبار سے قابل ذکر کامیابیوں میں پانچ خصوصی قوانین بنائے گئے ہیں۔چین نے روایتی قانونی اصولوں کو سائبر اسپیس تک توسیع دینا بھی جاری رکھا ہے ، جس میں پرسنل انفارمیشن پروٹیکشن قانون ، فوڈ سیفٹی قانون اور نابالغوں کے تحفظ سے متعلق قوانین میں ترمیم شامل ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1324 Articles with 615090 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More