امریکہ اور ہماری بے شرم حکومتی جماعتیں

ہم یہ سمجھنے لگیں کہ امریکہ اپنی شرارتوں اور خباثتوں سے بعض آجائے گاتو یہ ہماری غلط فہمی ہوگی ،دنیا پر حکمرانی کا نشہ یا دنیا کو اپنی انگلیوں پر نچانے کی خواہش اسے ہمیشہ ہی سے اوچھی حرکتوں پر مجبور کئے رکھتی ہے جب سے حقیقی سپر پاور کی زمین پر امریکہ کا جنم ہوا اس وقت سے یہ اپنے مخالفین کے پیچھے پڑا ہوا ہے، یہ جتنا کمزور ہوتا جارہا ہے اس قدر اپنے آپ کو طاقتور ظاہر کرنے کے لئے بے تکی باتیں کررہا ہے اور بے تکے الزامات لگارہا ہے ، دنیا میں امن کے نام پراس کی دہشت پر مبنی مسلمان ہی نہیں بلکہ انسان دشمنی جیسی کاروائیاں بڑھتی جارہی ہیں،اس کی کوشش ہے کہ مسلم ممالک کو دباؤ میں رکھا جائے لیکن یہ اللہ کاعطا کردہ مذہب ہے اور اللہ تعالیٰ اسے اور اسکے ماننے والوں کی تاقیامت حفاظت کرتا رہے گاجبکہ اس کے مخالفین دن بدن کمزور اور ذلیل و خوار ہوتے جائیں گے یہاں تک کہ وہ اپنے کرتوتوں کے بدلے خطرناک انجام کو پہنچ جائیں گے اور اس انجام تک وہ راہ راست پر نہیں آسکیں گے کیونکہ اللہ نے ان کی آنکھوں پر پٹیاں اور دلوں پر مہر لگادی ہے،تاہم جو امریکی اللہ کے بتائے ہوئے سیدھے راستے پر چلنے لگیں گے وہ کامیاب ہوجائیں گے اور قیامت کے روز اللہ کے پسندیدہ لوگوں میں شامل ہونگے ، انشاءاللہ۔

امریکہ افغانستان میں پھنس جانے اور عراق میں مسلسل ناکامی کے بعد اپنے ظالمانہ دائرہ کو وسعت دیکر ایران اور پاکستان کی طرف نظریں جمائے ہوئے ہے حالانکہ اسے اس بات کا خاصہ ڈر ہے کہ پاکستان اور ایران سے جارحانہ رویہ خود امریکہ کے لئے تباہی و بربادی کا باعث بن سکتا ہے لیکن طاقت کے نشے میں جب کوئی بھی مست ہوجائے تو وہ خود ہی اپنی موت مرجاتا ہے اور اس کی مرحلہ وار موت کاآغاز ہوگیا ہے یہ تڑپ تڑپ کر ختم ہوجائے گا۔

امریکہ نے حال ہی میں پاکستان کو دباﺅ میں لینے کے لئے حقانی نیٹ ورک کا شوشہ چھوڑا حالانکہ دنیا جانتی ہے کہ حقانی،کون ہیں اور کس کی پیدا وار ہیں،ماضی میں جو امریکہ کے اپنے تھے وہ آج اس کے لئے دشمن بن گئے ہیں تو اس میں پاکستان یا کسی اور اسلامی ملک کا قصور نہیں بلکہ خود امریکہ کا ظالمانہ رویہ ہے امریکہ بہت عرصے سے اپنے مفاد کے لئے مختلف گروہوں کو استعمال کرتا چلا آرہا اور مقصد ختم ہونے کے بعد خود ہی ایسے گروہوں کا مخالف بن جاتا ہے تاکہ کوئی اس کی کمزوری نہ پکڑ سکے اور اس کی چالوں کا راز فاش نہ ہوسکے۔

امریکی شہر نیویارک میں مقیم سینئر پاکستانی مندوب عبداللہ حسین ہارون نے امریکہ اور امریکیوں کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ حقانی امریکہ کے سابق صدر ریگن کی پیداوار ہیں انہوں نے پاکستانیوں کا دفاع کرتے ہوئے یہ بھی یاد دلایا ہے کہ پاکستانی امن پسند ہیں اور ویتنام جنگ ختم کرانے کے لئے دروازہ کھولنے والا پہلا ملک پاکستان ہی تھا۔

عبداللہ حسین ہارون کی اس بات سے امریکہ کو یہ جان لینا چاہیے کہ پاکستان اپنی سرزمیں کے تحفظ اور پاکستانیوں کی حفاظت کے لیئے نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر کئی ممالک کے دروازے امریکہ کا اور امریکیوں کے لیئے بند بھی کراسکتا ہے۔

یہ سچ ہے کہ امریکہ نے پاکستان کی مفاد پرست سیاسی شخصیات سے ملکر ملک کے اندر بہت گڑبڑ مچا رکھی ہے اور طالبان کے کئی گروپ کو بھی خود ہی نہ صرف جنم دیا بلکہ اسے پاکستان کو کمزور کرنے کے لیئے استعمال بھی کر رہاہے۔ملک میں ان دنوں جس قدر امریکہ کی مداخلت کاسلسلہ چل رہا ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی اور اس کی بنیادی وجہ امریکی نواز موجودہ حکومت ہے،امریکہ کی چال یہ بھی ہے کہ کسی بھی طرح پاکستانی افواج کو بدنام کردیا جائے ملک کی خفیہ ایجنسی کا نام مٹادیا جائے تاکہ باقی گھناوئنے منصوبے پر عمل درآمد آسان ہوجائے،یہ بات سب ہی کو یاد ہوگی کہ آئی ایس آئی کو کنٹرول کرنے کا ایشو سب سے پہلے موجودہ کرپٹ حکومت نے ہی اٹھایا تھایقینا یہ امریکہ کے اشارے کا ہی باعث تھا ۔

امریکا کا بنیادی مقصد پاکستان کو اندورنی طور پر کمزور کردینا ہے اور وہ اس کوشش میں برسوں سے کوشاں ہے ،اس مقصد کے لئے امریکہ کی یہ ہی کوشش رہی ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کو ختم کریا جائے لیکن جب اسے محسوس ہوا کہ غیر جمہوری حکومت اس کے لئے وہ فوائد نہیں پہنچاسکتی جویہاں کی کرپٹ حکومت پہنچاسکتی ہے اس مقصد کے لیئے امریکہ نے طویل منصوبہ بندی کی اور ڈکلئیرڈ کرپٹ افراد پر مبنی حکومت کے قیا م کو یقینی بنایا ،پھر آصف زرداری نے صدر بننے کے بعد امریکہ کا شکریہ بھی ادا کیا کہ یہ سب ان ہی کی مرہون منت ممکن ہوا۔

زرداری حکومت کے قیام کے بعد ملک میںجو کچھ ،سیاسی ،معاشی اور انتظامی طور پرہورہا ہے وہ صرف اور صرف امریکہ کی پشت پناہی اور اس کے دیئے گئے اسکرپٹ کے عین مطابق چل رہا ہے ۔

معاشی بدحال سے تنگ عوام بجلی ، گیس اور روزگار جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہوکر سڑکوں پر نکل آئی ہے لیکن حکومت سے جڑی ہوئی سیاسی جماعتیں بے حسی اوربے غیرتی کا لبادہ اوڑھ کر اپنے مفادات کے حصول کے لیئے سرگرم ہے ،آصف زردار اور ان کی ٹیم کو یقین ہے کہ ان کی حکومت کو ختم کرنے کا جس قوت کے سربراہ سے ڈر تھا وہ بھی امریکہ کے ہاتھوں ”××ד ہوچکے ہیں اس لئے وہ کوئی دلیرانہ فیصلہ کرنے کے اہل ہی نہیں رہے جبکہ جمہوریت اور عوام کے حقوق کے نام پر جو سیاسی جماعتیں اس حکومت کو سپورٹ کررہی ہیں وہ بھی پہلے ہی امریکہ کی محبت میں”ہیجڑے“ جیسی ہوگئی ہیں اس لیئے اس حکومت کا پانچ سال پورے ہوئے بغیر کوئی بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔

لیکن پانچ سال بعد یا اس سے قبل ہی محب وطن عنصر کیا کرے گا اس سے کم از کم پاکستانی قوم مکمل طور پر مطمئین ہے انہیں توقع ہے کہ آنے والا وقت پاکستان کا اپنا ہوگا،امریکہ نواز سیاست دانوں کا نہیں اور نہ ہی امریکہ کا نام لینے والا یہاں کوئی ہوگا۔
Muhammad Anwer
About the Author: Muhammad Anwer Read More Articles by Muhammad Anwer: 179 Articles with 153076 views I'm Journalist. .. View More