چین اور عالمی ڈیجیٹل تجارت کا فروغ

چین کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز اور جدت طرازی میں عالمی رہنما کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔ ڈیجیٹل تجارت میں چین کی ترقی نہ صرف تعاون کی نئی راہیں پیدا کر رہی ہے، بلکہ عالمی تجارتی بنیادی ڈھانچے کو بھی بڑھا رہی ہے، جس سے دنیا بھر میں پائیدار ترقی کو فروغ مل رہا ہے۔چینی ٹیکنالوجیز اور اختراعات سپلائی چین کو بڑھا رہی ہیں، انہیں تیز تر اور زیادہ موثر بنا رہی ہیں، جبکہ اشیاء اور خدمات تک رسائی کو بھی بہتر بنا رہی ہیں۔
اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے ابھی حال ہی میں چین میں منعقد ہونے والی تیسری گلوبل ڈیجیٹل ٹریڈ ایکسپو میں ایسی ٹیکنالوجیز کی ایک جھلک پیش کی گئی، جو غیر ملکی تجارت میں چین کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کو بھرپور انداز سے اجاگر کر رہی ہیں۔پانچ روزہ نمائش کے دوران 446 نئی مصنوعات اور ٹیکنالوجیز پیش کی گئیں جن میں روبوٹس کی جانب سے بوتلیں کھولنے اور کچرے کی چھانٹی جیسے قابل ذکر کام انجام دینے سے لے کر مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ڈیجیٹل انسانوں تک شامل رہے ۔شرکاء نمائش میں دکھائے جانے والے میڈیکل اے آئی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے، جن میں روبوٹک سرجیکل آرمز اور اسکریننگ کلینکس میں نمایاں دلچسپی ظاہر کی گئی۔

ان جدید ٹیکنالوجیز کی مدد سے نرسیں مریضوں کے لئے دائمی امراض کے انتظام کی اسکریننگ مصنوعات کا استعمال کر سکتی ہیں، جسے گھر اور کلینک دونوں میں لاگو کیا جا سکتا ہے. یہ اخراجات کو کم کرتی ہیں اور مریضوں کی ریموٹ نگرانی ممکن ہے جس سے زبردست طبی دیکھ بھال کی صلاحیت پیش کی جاتی ہے۔بگ ڈیٹا، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور بلاک چین جیسی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو ایکسپو میں مرکزی حیثیت حاصل رہی، جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ چین اپنی غیر ملکی تجارت کو آگے بڑھانے کے لئے ان اختراعات کو کس طرح استعمال کر رہا ہے۔

چین میں مصنوعی ذہانت اور اسپیچ ٹیکنالوجی کی صنعت میں سب سے آگے آئی فلائی ٹیک کمپنی کے بوتھ پر ، متعدد زائرین نے جدید ترین کثیر لسانی مصنوعی ذہانت سے چلنے والی ترجمہ اسکرین کے ذریعے عملے کے ساتھ حقیقی وقت میں بات چیت کا تجربہ کیا۔نمائش کے مصروف ترین ماحول کے باوجود ، آواز کی شناخت کی جدید ٹیکنالوجی سے لیس اسکرین نے انسانی آوازوں کو درست طریقے سے پہچانا اور جواب بھی دیا۔
نمائش میں چینی ثقافتی برآمدات نے بھی شائقین کی خوب داد سمیٹی ۔ ڈیجیٹل انٹرٹینمنٹ زون میں ، جدید نمائشیں جیسے سونگ خاندان (960-1279) کے مشہور شاعر سو دونگ پو کی مصنوعی ذہانت سے چلنے والی نمائندگی ، روایتی چینی موسیقی کا ایک ورچوئل میوزیم ، نیز اولڈ سمر پیلس سے چار کانسی کے جانوروں کے سروں کی تھری ڈی نمائش ، نے زائرین کو چینی ثقافت کی خوشحالی کی ایک شان دار جھلک پیش کی۔حالیہ برسوں میں ویسے بھی روایتی چینی ثقافت کی شان و شوکت کے ساتھ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے امتزاج نے نہ صرف ملک کے برآمدی مواقع میں اضافہ کیا ہے، بلکہ چین کی ثقافت کی صنعت کی ترقی کو بھی تقویت دی ہے۔
ایونٹ کے دوران جاری ہونے والی گلوبل ڈیجیٹل ٹریڈ ڈیولپمنٹ رپورٹ 2024 کے مطابق، 2023 میں عالمی ڈیجیٹل تجارت تقریباً 7.13 ٹریلین امریکی ڈالر (تقریبا 1.02 ٹریلین یوآن) تک پہنچ گئی، جو 2021 میں 6.02 ٹریلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہے، یہ 8.8 فیصد کی اوسط سالانہ ترقی کی شرح کو ظاہر کرتی ہے.رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ چین کی سرحد پار ای کامرس کی درآمد اور برآمد کا پیمانہ گزشتہ سال 2.37 ٹریلین یوآن تک پہنچ گیا، جو سال بہ سال 15.3 فیصد زیادہ ہے۔لاطینی امریکہ کے معروف ای کامرس پلیٹ فارم مرکاڈو لیبرے میں 2023 میں آن لائن چینی فروخت کنندگان کی تعداد میں 70 فیصد اور اس پلیٹ فارم پر ان کی فروخت میں 75 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

ڈیجیٹل تجارت کے موضوع پر توجہ مرکوز کرنے والے چین کے واحد قومی سطح کے ایونٹ کے طور پر ، ایکسپو نے 1500 سے زیادہ کاروباری اداروں کو اپنی جانب متوجہ کیا ، جس میں 300 سے زیادہ بین الاقوامی کمپنیاں اور 30 ہزار سے زیادہ خریدار شامل رہے۔عالمی کمپنیوں کی چین میں منعقدہ معاشی تجارتی سرگرمیوں میں فعام شرکت اُن کے چین پر اعتماد کا بہترین مظہر ہے۔

 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1262 Articles with 561687 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More