تبصرہ نگار:ڈاکٹر غلام شبیررانا
ادب لطیف پاکستان کا وہ ممتاز علمی و ادبی مجلہ ہے جو گزشتہ آٹھ عشروں سے
فروغ علم و ادب کے لیے کوشاں ہے ۔اس کے بانی چودھری برکت علی تھے ۔وہ اپنے
عہد کے نامور دانش ور اور علم دوست شخصیت تھے ۔انھوں نے روشنی کے جس عظیم
الشان سفر کا آغاز کیا وہ پیہم جاری ہے اس وقت ان کی بیٹی محترمہ صدیقہ
بیگم اس تاریخی ادبی مجلے کی اشاعت کی ذمہ دار ہیں اور ان کی ادارت میں ادب
لطیف نے خوب سے خوب تر کی جانب اپنا سفر جاری رکھا ہے ۔یہ رجحان ساز ادبی
مجلہ ہر ماہ لاہور سے باقاعدگی سے شائع ہوتا ہے ۔اس کا ہر شمارہ خصوصی
اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔عالمی شہرت کے حامل بلند پایہ ادیب ،نقاد اور محقق
اس ادبی مجلے کے قلمی معاونین ہیں ۔اس سال کے آغا ز میں اس کا جو خاص نمبر
شائع ہوا وہ ایک ضخیم ادبی دستاویز ہے ۔ابھی حال ہی میں اس کا ایک خاص نمبر
۔2شائع ہوا ہے ۔تین سو بیالیس صفحات پر مشتمل یہ خاص شمارہ قابل مطالعہ
ادبی مواد سے لبریز ہے ۔نظم و نثر کا یہ حسین گلدستہ قریہ جاں کو معطر کر
رہا ہے ۔پروفیسر افتخار اجمل شاہین،طارق محمود ،زمان خان ،نیلم احمد بشیر
اور حسنین نازش کی تحریریں اپنی مثال آپ ہیں ۔ایک وکھری ٹائپ کا ادیب میں
زمان خان نے افتخار نسیم کو خراج تحسین پیش کیا ہے ۔محمد اسلم لودھی نے
محترمہ فرخندہ لودھی کی حیات اور علمی و ادبی خدمات پر بہت عمدہ مضمون لکھا
ہے ۔حصہ شاعری بھر پور ہے ۔افسانے ،مضامین،سفرنامہ ،سوانح اور تنقید کے
عمدہ فن پارے اس اشاعت میں شامل ہیں ۔انٹرنیٹ پر بھی یہ مجلہ موجود ہے ۔اس
کا لنک درج ذیل ہے:
www.adab-latif.com
مجلس ادارت کو تحریریں ان پیج میں اس ای میل پر ارسال کی جاسکتی ہیں
[email protected]/info @adab-e-latif.com
|
|