چین کا برکس میں تعمیری کردار

چینی صدر شی جن پھنگ اپنے روسی ہم منصب پوٹن کی دعوت پر 16 ویں برکس سربراہ اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔گزشتہ 18 برسوں کے دوران چین نے برکس کے کھلے پن، شمولیت اور جیت جیت تعاون کے جذبے کو برقرار رکھا ہے اور برکس تعاون کے میکانزم کو ایک نئی سطح پر لے جانے میں مدد کی ہے، جو عالمی امن کے تحفظ، مشترکہ ترقی کو فروغ دینے، عالمی گورننس کو بہتر بنانے اور بین الاقوامی تعلقات کو جمہوری بنانے کے لئے ایک تعمیری قوت کے طور پر کام کر رہا ہے۔

یہ سال وسیع تر برکس تعاون کا آغاز ہے۔ برکس کی توسیع کے بعد منعقد ہونے والے اس طرح کے پہلے اجلاس کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ اور دیگر برکس ممالک کے رہنماؤں سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ اس میکانزم کی ترقی کے لئے ایک خاکہ تیار کریں گے ، کثیر قطبی دنیا میں نئی تحریک پیدا کریں گے ، اقتصادی گلوبلائزیشن اور بین الاقوامی تعلقات کی جمہوریت کو آسان بنائیں گے ، اور گلوبل ساؤتھ کی یکجہتی اور ترقی کے لئے ایک نیا باب کھولیں گے۔

چین اپنے برکس شراکت داروں کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں برکس ممالک کو چین کی درآمدات اور برآمدات میں سال بہ سال 11 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ برکس بین الاقوامی منظر نامے کو تشکیل دینے میں ایک اہم طاقت ہے۔ اگست 2023 میں 15 ویں برکس سربراہ اجلاس کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے واضح کیا تھا کہ" ہم آزادانہ طور پر اپنے ترقیاتی راستوں کا انتخاب کرتے ہیں، مشترکہ طور پر ترقی کے اپنے حق کا دفاع کرتے ہیں، اور جدیدیت کی طرف مل کر آگے بڑھتے ہیں۔ یہ انسانی معاشرے کی ترقی کی سمت کی نمائندگی کرتا ہے، اور دنیا کی ترقی کے عمل پر گہرا اثر ڈالے گا، "۔

اسی طرح نومبر 2020 میں ویڈیو لنک کے ذریعے 12 ویں برکس سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شی جن پھنگ نے نئے صنعتی انقلاب پر برکس شراکت داری کے لیے چین کے مشرقی صوبے فوجیان کے شہر شیامین میں جدت طرازی مرکز قائم کرنے کے چین کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔برکس تعاون کو آگے بڑھانے کے علاوہ، جدت طرازی مرکز کو ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے لئے وقف کیا گیا ہے۔ 2023 سے اب تک اس نے 10 سے زائد تربیتی سیشنز منعقد کیے ہیں جن میں 70 سے زائد ممالک سے 100 سے زائد شرکاء نے شرکت کی ہے۔ ان میں گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کے آٹھ ترجیحی شعبوں کے لئے تیار کردہ سیشن خاص طور پر مقبول تھے۔

برکس کے تحت قائم کردہ نیو ڈیولپمنٹ بینک (این ڈی بی) نے نو سال قبل اپنے قیام کے بعد سے متاثر کن کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ شنگھائی میں صدر دفتر کے ساتھ، اس نے 100 سے زیادہ منصوبوں کے لئے مجموعی طور پر 35 بلین امریکی ڈالر کے قرضوں کی منظوری دی ہے.این ڈی بی برکس تعاون کا ایک اہم منصوبہ ہے جسے شی جن پھنگ کی حمایت اور فروغ حاصل ہے۔ ابھرتی ہوئی معیشتوں کے ذریعے قائم کردہ پہلے کثیر الجہتی ترقیاتی بینک کی حیثیت سے ، این ڈی بی بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، صاف توانائی ، ماحولیاتی تحفظ اور برکس ممالک میں سائبر انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔ حالیہ برسوں میں این ڈی بی موثر اور عملی انداز میں جنوب جنوب تعاون کے لیے پرعزم رہا ہے۔ متعدد منصوبوں کی مالی اعانت نے کثیر الجہتی تعاون کے لئے ایک معیار قائم کیا ہے اور عالمی گورننس کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
گزشتہ سال اگست میں جوہانسبرگ میں 15 ویں برکس سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شی جن پھنگ نے کہا تھا کہ برکس ممالک کو شمولیت کے جذبے کو فروغ دینے، تہذیبوں کے درمیان پرامن بقائے باہمی اور ہم آہنگی کی وکالت کرنے اور آزادانہ طور پر اپنی جدید کاری کے راستوں کا انتخاب کرتے ہوئے تمام ممالک کے احترام کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے برکس ممالک پر زور دیا کہ وہ عوام کے درمیان تبادلوں کو گہرا کرنے اور اپنے عوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے مختلف میکانزم کا بہتر استعمال کریں۔

برسوں کے دوران، برکس ممالک نے مختلف پلیٹ فارم بنائے ہیں، خاص طور پر برکس میڈیا سمٹ، گورننس پر برکس سیمینار، برکس تہذیب ڈائیلاگ، اور برکس ینگ لیڈرز فورم،جیسے پلیٹ فارمز کو مستقل آگے بڑھایا ہے تاکہ سرکاری حکام، اسکالرز اور نوجوانوں کے درمیان مکالمے اور مواصلات کو آسان بنایا جا سکے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1372 Articles with 640731 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More