ایک خوشگوار صبح تھی جب نوبت بجنے کی آوازیں سنائی دینے
لگیں۔ دھوپ شگن تھی اور گھنگھرو چھنک رہے تھے، انگنائی میں ایک دلکش ماحول
بکھرا ہوا تھا۔ پون کی پائل کی چہک دل کو پگھلانے والی تھی۔ اس لمحے، تم
آئے تھے۔
جب تم میرے پاس آئے تو جیسے بھوبل میں دہکتی چنگاری سرک کر تھوڑا باہر آئی
ہو۔ ہم دونوں کے ہونٹوں پر ایک سرشار سی خاموشی تھی، جو چنگاری کی مانند
جوڑ جوڑ کر آگ میں تبدیل ہو گئی۔ اس آگ کی ترچھی بوچھار میں خوشیاں بھیگ
رہی تھیں، جیسے پنکھ چھپاتی ناچ رہی ہوں۔ اور میں نے محسوس کیا کہ تم آئے
ہو۔
عشق کی گبرو چھاؤں نے ہمیں اپنے حصار میں لے لیا۔ خوابوں کے سوندھے کلہڑ
میں، ہم دونوں نے ایک دوسرے کا وجود گھونٹ گھونٹ کر پی لیا۔ یہ لمحہ تھا جب
ہم نے اپنے جیون کا ذائقہ ہونٹوں سے چکھا۔ ایک سانس نے ہماری ساری عمر کو
جی ڈالا، جیسے وقت تھم گیا ہو۔ اور میں جان گئی کہ تم واقعی آئے ہو۔
اس لمحے کی یاد میں، خوشیوں کی چمک اور عشق کی گرمی ہمیشہ کے لیے نقش ہو
گئی۔ یہ ایک خواب کی مانند تھا، جہاں ہر چیز اپنی جگہ پر تھی، اور عشق کی
کہانی ایک نئی شروعات کے لیے تیار تھی۔
|