وہ شام کچھ خاص تھی۔ میں جلدی گھر آئی اور تمہیں کرسی پر
بیٹھے پایا، جیسے کہ دنیا و مافیہا سے بے خبر ہو۔ دروازے پر رکی تو محسوس
ہوا کہ دل کی دھڑکنیں بےقابو ہو رہی ہیں، لیکن تمہارا سکون مجھے اپنی طرف
کھینچ رہا تھا۔ تم سر پیچھے کیے، آنکھیں بند کیے بیٹھے تھے، اس بات سے
بےخبر کہ میں وہاں ہوں۔
تمہاری آنکھیں اچانک کھلیں اور ہماری نظریں ملیں۔ چند لمحے جیسے وقت ٹھہر
گیا، اور ہمارے درمیان خاموشیوں نے باتیں کیں۔ میں نے آہستہ سے اپنی قمیض
اتاری اور تمہارے قریب گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی۔ ہماری نظریں آپس میں جڑ گئیں،
جیسے ایک گہرا رشتہ ہو۔
تمہارے چہرے کی خاموش مسکراہٹ اور میری نظر کی شدت نے دل کی بات کو کہہ دیا۔
تم نے آہستہ سے آگے بڑھ کر میرے کندھے کو چھوا، اور اس چھونے میں ایک بے
نام احساس کی لہریں تھیں۔ میرے ہاتھ تمہارے ہاتھوں میں آ گئے، جیسے وہ ایک
ہونے کا اشارہ دے رہے ہوں۔ وہ لمحہ، بغیر الفاظ کے، ہمارے رشتے کی حقیقت کو
عیاں کر گیا۔
خاموشیوں میں چھپی ہوئی محبت کی یہ کہانی، جس میں کوئی وعدہ نہ تھا، مگر
محسوسات تھے۔ |