چین کی دیہی سڑکیں

ابھی حال ہی میں چینی حکام کی جانب سے "نئے دور میں چین کی دیہی سڑکیں" کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیاگیا جس کا مقصد نئے دور میں دیہی سڑکوں کی ترقیاتی کامیابیوں اور وژن کو متعارف کروانا اور چین کے تجربے کو بانٹنا تھا۔وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ دیہی سڑکوں کی کل لمبائی 2023 کے آخر تک 4.6 ملین کلومیٹر تک پہنچ گئی ہے، جو 2013 کے مقابلے میں 21.7 فیصد زیادہ ہے، یوں یہ لمبائی خط استوا کا چکر لگانے کے لئے کافی ہے۔تاحال، ملک نے دیہی نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کا نیٹ ورک قائم کر لیا ہے جس میں کاؤنٹی سڑکیں دیہی اور شہری علاقوں کو جوڑتی ہیں،اسی طرح ٹاؤن شپ سڑکیں اور گاؤں کی سڑکیں گھروں اور کھیتوں کے درمیان سفر کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔

وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ دیہی عوام کے لیے خوشحالی کی راہ ہموار کرنے میں چین نے غیر معمولی اقدامات کیے ہیں اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں دیہی نقل و حمل کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے زبردست کوششیں کی ہیں۔وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ 2014 سے اب تک 1.4 ملین کلومیٹر سے زیادہ دیہی سڑکیں پہلے غریب کہلائے جانے والے علاقوں، تمام قصبوں، ٹاؤن شپس اور انتظامی دیہاتوں میں تعمیر یا اپ گریڈ کی گئی ہیں.سازگار عوامل کے حامل تمام دیہی علاقے 2019 تک پکی سڑکوں سے منسلک کر دیے گئے تھے، اور ایسے تمام گاؤوں کو 2020 تک بس خدمات سے جوڑ دیا گیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہتر نقل و حمل نے کم ترقی یافتہ علاقوں میں طویل عرصے سے معاشی اور سماجی ترقی میں تاخیر کا سبب بننے والی رکاوٹوں کو دور کیا ہے اور دیہی عوام کو ہر لحاظ سے معتدل خوشحالی کا احساس دلانے کے لئے ایک مضبوط بنیاد رکھی ہے۔وائٹ پیپر کے مطابق دیہی علاقوں میں نقل و حمل کی سہولیات کی مسلسل ترقی نے دیہی علاقوں میں زیادہ سرمائے، منصوبوں اور ٹیلنٹ کو راغب کیا ہے، روزگار کے مزید مواقع پیدا کیے ہیں اور آمدنی میں اضافے کی راہیں وسیع کی ہیں۔

دستاویز کے مطابق اس وقت دیہی سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں نے دیہی سڑکوں کے انتظام اور دیکھ بھال میں تقریباً ساڑھے آٹھ لاکھ ملازمتیں فراہم کی ہیں ،جس سےسالانہ اوسط فی کس آمدنی تقریباً 13 ہزار یوآن ہو چکی ہے۔وائٹ پیپر کے مطابق، دیہی علاقوں کی بحالی کو آگے بڑھانے کے لئے، حکومت دیہی صنعتوں کو جدید بنانے، دیہی سیاحت کو فروغ دینے اور دیہی علاقوں میں مخصوص وسائل کا موثر استعمال کرتے ہوئے دیہی علاقوں کی مجموعی معاشی ترقی میں دیہی سڑکوں کو ضم کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔

وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ دیہی سڑکوں کی ترقی دیہی علاقوں میں بنیادی عوامی خدمات کی توسیع کو یقینی بناتے ہوئے شہری دیہی تبادلوں اور انضمام کو تیز کر رہی ہے اور ایک خوبصورت اور ہم آہنگ دیہی علاقوں کی تشکیل میں بھی مددگار ہے۔

وائٹ پیپر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین نے اپنے کامیاب ترقیاتی تجربے کا اشتراک کیا ہے اور دیگر ترقی پذیر ممالک میں دیہی سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مدد کی ہے ، جس نے غربت میں کمی ، لوگوں کی فلاح و بہبود اور پائیدار عالمی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا گیا ہے۔ان کوششوں میں مختلف ممالک کے قومی حالات کے مطابق ہائی وے انجینئرنگ کے لئے تکنیکی معیار فراہم کرنا بھی شامل ہے۔اس ضمن میں چین نے اعلیٰ معیار کے مطابق جدت طراز، تعاون پر مبنی، سبز اور کھلی ترقی کو فروغ دیا ہے۔وائٹ پیپر کے مطابق دنیا بھر کے درجنوں ممالک میں سینکڑوں منصوبوں میں چین کے ہائی وے اسٹینڈرڈز کا اطلاق کیا گیا ہے۔

چین نے عالمی نقل و حمل تعاون کے لئے نئے پلیٹ فارم اور میکانزم کی تعمیر اور علم اور تجربے کے اشتراک کو فروغ دینے میں بھی فعال کردار ادا کیا ہے۔ ملک نے گلوبل سسٹین ایبل ٹرانسپورٹ انوویشن اینڈ نالج سینٹر قائم کیا ہے جو تعاون اور تبادلوں اور دیہی سڑکوں کی ترقی میں چین کے تجربے کو بین الاقوامی برادری کے ساتھ بانٹنے کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔چین نے بین الاقوامی تربیتی سیشنز کے ذریعے بھی اپنا تجربہ شیئر کیا ہے۔ وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ ملک نے 28 تربیتی سیشن منعقد کیے ہیں، جن میں بوٹسوانا میں روڈ ڈیزائن اور مینجمنٹ پر ایک تربیتی پروگرام اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں شریک ممالک کے لئے ہائی وے انجینئرنگ پر ایک جدید تربیتی پروگرام شامل ہے۔ وائٹ پیپر کے مطابق 2018 سے اب تک چین نے کمبوڈیا، سربیا، روانڈا، نمیبیا، وانواتو اور نائجر سمیت 24 ترقی پذیر ممالک کو شاہراہوں اور پلوں کی تعمیر اور بحالی میں مدد فراہم کی ہے۔مزید برآں، چین نے متعدد ترقی پذیر ممالک میں دیہی سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی ایک بڑی تعداد کے لیے امداد اور تکنیکی معاونت بھی فراہم کی ہے ، جس سے ایک بڑے اور ذمہ دار ملک کے طور پر چین کا تعمیری کردار بخوبی اجاگر ہوتا ہے.
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1348 Articles with 625838 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More