آشفتہ خوابِ آشپزخانه
(Dr. Shakira Nandini, Porto)
یہ خواب ایک سبق تھا، لیکن نادیہ کی مزاحیہ عادتیں برقرار رہیں۔ آخر وہ تھی ہی ایک مزاح سے بھرپور لڑکی! |
|
|
نادیہ ایک عجیب خواب دیکھتی ہے، جہاں
باورچی خانے کی اشیاء ہوا میں معلق ہو کر اس کے ساتھ باتیں کرتی ہیں۔ یہ
خواب اس کی نفسیاتی تھکن اور زندگی کی بے ترتیبی کا عکس ہے، جو اسے نظم و
ضبط اور سکون کا سبق دیتا ہے۔ جاگنے کے بعد، وہ اپنی زندگی میں تبدیلی کا
عہد کرتی ہے۔
ٹکسن، ایریزونا کی رہنے والی نادیہ ایک مصروف اور بےحد سست لڑکی ہے۔ اس کا
دن کام کے بہانے اور راتیں نیٹ فلکس دیکھنے میں گزرتی ہیں۔ صفائی سے وہ
اتنی دور ہے جتنا پیزا سلاد سے! اس کا باورچی خانہ ہمیشہ ایسا لگتا ہے جیسے
کسی کچرے کے ٹرک نے وہاں ڈرِفٹ مارا ہو۔ ہر بار وہ چیزوں کو صاف کرنے کا
ارادہ کرتی ہے، لیکن پھر سوچتی ہے، "کل کرلوں گی، ابھی تو وقت ہے چپس کھانے
کا!"
ایک شام، جب نادیہ کھانے کے لیے انڈے توڑ رہی تھی، اس نے دیکھا کہ انڈوں کا
کارٹن خالی تھا۔ تھکن سے چُور ہو کر وہ زمین پر بیٹھ گئی اور غصے میں بولی،
"کیا میری زندگی ان خالی انڈوں کی طرح ہوگئی ہے؟" یہ سوچتے ہوئے وہ میز کے
نیچے لیٹ گئی۔ آنکھ بند کرتے ہی ایک عجیب منظر اس کے سامنے آیا—پورا باورچی
خانہ ہوا میں اُڑ رہا تھا! انڈے، سبزیاں، چاکلیٹ، فرینچ فرائز، اور یہاں تک
کہ کچرے کا ڈھیر بھی معلق تھا، اور سب اسے گھور رہے تھے۔
سب سے پہلے انڈے بولے، "نادیہ! آخر کب تک ہمیں توڑتی رہوگی؟ کبھی ہم سے کچھ
بنانے کا ارادہ بھی ہے؟" فرینچ فرائز نے قہقہہ لگایا، "ہم تو پکے ہی کچن کے
آرٹ بن چکے ہیں، لیکن تمہیں صرف کھانے کا ہوش رہتا ہے!" اور چاکلیٹ نے
مزاحیہ لہجے میں کہا، "ہاں، ہمیں پیار سے دیکھتی ہو، پھر ایسے کھاتی ہو
جیسے ہم آخری سانس لے رہے ہوں!"
نادیہ پہلے تو پریشان ہوئی، لیکن پھر خود پر ہنسی آ گئی۔ اس نے ہنس کر کہا،
"تو یہ سب مل کر مجھے شرمندہ کرنے کے لیے پلان بنا رہے تھے؟" کتابوں نے
دھمکی دی، "اگر تم نے ہمیں نہ پڑھا، تو ہم تم پر گر کر بدلہ لیں گے!"
سبزیاں شکوہ کرنے لگیں، "ہمارا وجود ضائع کرنے میں تم نے کوئی کسر نہیں
چھوڑی!" نادیہ نے ہنستے ہوئے جواب دیا، "ٹھیک ہے، کل سے تم سب کو احترام سے
سنبھالوں گی!"
اچانک، روشنی کے بلب جگمگانے لگے اور بولے، "زندگی میں بھی روشنی لاؤ، صرف
باورچی خانے میں نہیں!" یہ سب اتنا مضحکہ خیز تھا کہ نادیہ ہنسی سے لوٹ پوٹ
ہو گئی۔ لیکن ساتھ ہی اسے اپنے غیر منظم زندگی پر شرمندگی بھی ہونے لگی۔
جاگتے ہی نادیہ نے گہری سانس لی اور زور سے بولی، "واہ! کیا فلمی خواب
تھا!" لیکن جیسے ہی اس کی نظر باورچی خانے کی گندگی پر پڑی، وہ خود سے
بولی، "اچھا، کل سے واقعی کچھ بدلنا ہوگا... شاید!" پھر چپس کا ایک اور
پیکٹ اٹھا کر بولی، "لیکن پہلے یہ ختم کر لوں!"
پھر نادیہ نے گہری سانس لی اور خود سے عہد کیا کہ وہ اپنی زندگی کو دوبارہ
ترتیب دے گی۔ اس نے باورچی خانے کی چیزوں کو صاف اور منظم کیا اور اپنی
زندگی میں سکون اور ذمہ داری کا نیا باب شروع کیا۔ آخرکار، اسے یہ احساس
ہوا کہ یہ سب محض ایک خواب تھا، لیکن ایسا خواب جس نے حقیقت کو بدلنے کی
طاقت دے دی۔
|
|