مچھر ہمارا ہیرو۔۔۔

یہ ایک ایسا دور ہے جہاں چھوٹے بڑے سبھی جاندار کسی نہ کسی طرح معاشی نظام کا حصہ بن چکے ہںک۔ لکنس کا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ایک چھوٹا سا مچھر، جو ہمںا کاٹتا ہے اور بما ریوں کا سبب بنتا ہے، وہ بھی عالمی معشتی اور انسانی ترقی مںے اپنا ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے؟ یہ شاید سننے مں عجبت لگے، مگر حققتے یہ ہے کہ یہ ننھا سا کڑ ا صحت، کاروبار، سائنس،تحقیق، میڈیا اور یہاں تک کہ روزمرہ کی زندگی مںر بھی ایک معاشی ہر و بن کر ابھرا ہے جس کی موجودگی نے کئی صنعتوں کو عروج بخشا ہے اور لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کا ہے۔
صحت اور طب کی صنعت
مچھروں کی وجہ سے ملرویا، ڈییگر اور دیگر بما ریوں کی وینسر اور دوائونں پر تحققر مںک تزھی آئی ہے۔ اس سے مڈھیکل سائنس کے شعبے مںھ نہ صرف انقلاب برپا ہوا ہے بلکہ دوا ساز کمپنو ں کا اربوں کا کاروبار چمک اٹھا ہے۔یی نہںو، مچھروں کی وجہ سے دنار بھر کے ہسپتالوں، کلنکسں اور تحقیقی اداروں کو مسلسل کام ملتا رہتا ہے۔ ہر سال اربوں ڈالر صحت عامہ کے پروگراموں پر خرچ ہوتے ہںج تاکہ مچھروں سے پھلنے والی بمائریوں پر قابو پایا جا سکے۔ اس طرح ایک چھوٹا سا مچھر نہ چاہتے ہوئے بھی عالمی معشتں مں اپنا خون پسنہج بہاتا ہے اور صحت کے شعبے کو ترقی کی نئی منازل طے کرنے مںا مدد فراہم کرتاہے۔
کاروبار اور روزگار
مچھروں نے مچھر دانی، اسپرے، لوشن، اور الیکٹرک ریپیلینٹ بنانے والی فیکٹریوں کو اوج و فروغ بخشا ہے۔ اس صنعت سے لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے۔ بڑے بڑے تاجر اور کاروباری شخصیات، جو اس صنعت میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، مچھروں کو خاموشی سے اپنا محسن مانتے ہیں۔ اسی لیے اب مچھر کسی بھی معیشت کے لیے محض ایک کیڑا نہیں، بلکہ ایک معاشی انجن بن چکے ہیں۔ ان کی موجودگی سے یہ کاروبار پھلتا پھولتا ہے جس سے نہ صرف فیکٹری مزدوروں بلکہ سیلز ایجنٹس اور ڈسٹری بیوٹرز کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
الکٹراانکس کی دنا
الیکٹرک اور الیکٹرانکس کی بے شمار کمپنیاں مچھر مار بیٹ، ریکٹ، مشین اور ریپیلینٹ بنانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ یہ سب مچھروں ہی کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ مچھروں کی موجودگی نے الیکٹرانکس کے ماہرین کو مجبور کیا کہ وہ ایسی جدید ٹیکنالوجیز بنائیں جو ان خونخوار مخلوق کا مقابلہ کر سکیں۔ اب الٹراسونک آوازیں نکالنے والے آلات سے لے کر، خودکار سینسر والے کیڑے مار نظام تک، یہ سب مچھروں کے احسان کا نتیجہ ہے۔ گویا مچھروں نے خاموشی سے الیکٹرانکس کی دنیا میں ایک انقلاب برپا کر دیا ہے اور ہمیں ان کی اس خدمات کا اعتراف کرنا چاہیے۔
سائنس اور تحققش
آج کے دور میں مچھروں کی وجہ سے بہت سے سائنس دان اور محققنو مصروف ہںک جو ان کے خاتمے اور ان سے پھلنےو والی بما ریوں کے لے نت نئے طریقے اور ادویات دریافت کر رہے ہںا۔ مچھروں کے ڈی این اے پر تحققی ہو رہی ہے، ان کی افزائش کو روکنے کے لےق جدید ترین بائوی ٹکنا لوجی کا استعمال کار جا رہا ہے اور نت نئی ادویات اور وینس بنانے کے لے کروڑوں ڈالر کے فنڈز جاری ہو رہے ہںک۔ گویا مچھروں کی بدولت سائنس کو ایک ایسا چلنج ملا ہے جس نے اسے مزید ترقی کرنے کا موقع دیا ہے اور بلا شبہ تحقق کا یہ شعبہ ان کی موجودگی کے بغری اتنا فعال کبھی نہ ہوتا۔
شکاری مہارتوں میں ترقی
جب مچھر کاٹتا ہے تو ہمںی اسے مارنے کا موقع ملتا ہےجس سے ہماری شکاری مہارتیں بہتر ہوتی ہںس۔ مچھروں کی یہ قربانی ہمںڑ ایک بہتر انسان بناتی ہے۔ یہ نہ صرف ہماری توجہ اور ردعمل کی رفتار کو تزہ کرتا ہے بلکہ ہمںہ صبر اور حکمت عملی کا بھی درس دیتا ہے۔ رات کے اندھراے مں جب ایک ننھا سا مچھر کان کے پاس بھنبھناتا ہےتو اسے پکڑنے کی کوشش ایک سنسنی خزم مہم سے کم نہںک ہوتی۔ اس طرح مچھر ہمارے اندر چھپے ہوئے شکاری کو بدسار کرتے ہںھ اور ہمںپ ایک اییک تربت دیتے ہںم جو کسی مہنگی اکڈامی مںن نہں مل سکتی۔
حکومت کو ٹکس آمدن
مچھروں سے بچاؤ کی اشانء کی خرید و فروخت پر حکومت کو ٹکسر کی مد مںے بھاری آمدن وصول ہوتی ہے۔ اس طرح مچھر ایک مؤثر ذریعہ آمدن کا کام دیتے ہںر۔ ہر سال مچھروں کی وجہ سے ٹکس کی شکل مںت حاصل ہونے والی یہ آمدنی ملکی خزانے کا ایک اہم حصہ بن جاتی ہے۔ لہٰذا اگران کی موجودگی نہ ہوتی تو یہ ٹکسٹ بھی حکومت کو نہ ملتا۔
اشتہاری صنعت
مچھر مار کمپنوےں کے اشتہار ٹی وی، اخبارات اور سوشل مڈ یا پر مسلسل چلتے رہتے ہںہ جس سے اشتہاری صنعت کو بھی فروغ ملتا ہے۔ یہ اشتہارات نہ صرف مچھروں سے بچاؤ کی مصنوعات کو بچتے ہںن بلکہ تخلیر آئڈمیاز اور جِنگلز (jingles) کے ذریعے لوگوں کے ذہنوں مں بٹھ جاتے ہںت۔ نتجتاً ، اشتہاری کمپناچں، گرافک ڈیزائنرز، اور مڈ یا ہاؤسز بھی مچھروں کی وجہ سے اپنا کاروبار چلاتے ہںج۔ اس طرح ایک چھوٹا سا مچھر کروڑوں روپے کی اشتہاری صنعت کو متحرک رکھنے مںھ اہم کردار ادا کرتا ہے۔
سماجی بدتاری
مچھروں نے لوگوں مںً صفائی اور ماحول کو صاف رکھنے کی بدئاری پدڈا کی تاکہ ان کی پدnاوار کو روکا جا سکے۔ ان کے ڈر سے ہی لوگ اپنے گھروں اور گلو ں مںر کھڑے پانی کو ہٹاتے ہںھ اور کچرا صاف کرتے ہں ۔ حکومتںؤ بھی ڈییگن اور ملرسیا سے بچاؤ کے لےپ صفائی کی مہمں چلاتی ہںا جس پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہںں۔ اس طرح مچھر ایک غرں سرکاری صفائی انسپکٹر کا کردار ادا کرتے ہںک جو معاشرے کو صاف ستھرا رکھنے کی ترغبر دیتا ہے۔ ان کی موجودگی ہمںک ایک منظم اور ذمہ دار شہری بننے پر مجبور کرتی ہے جس کا فائدہ بالآخر پورے معاشرے کو ہوتا ہے۔
پس تو اگلی بار جب کوئی مچھر کان کے پاس بھنبھنائے اور آپ اسے مارنے کا ارادہ کریں، تو ایک لمحے کے لےب سوچیے گا۔ یہ صرف ایک کڑؤا نہںت ہے بلکہ ایک ایسا غرا معمولی معاشی ہیرو ہے جو صحت کے شعبے کو مسلسل فعال رکھتا ہے، ہزاروں کاروباروں کو چلانے مں مدد کرتا ہے، اور سائنسدانوں کو نئے نئے چلنجزً پر کام کرنے کی ترغب دیتا ہے۔ اس کی قربانی ہمںے نہ صرف بہتر شکاری بناتی ہے بلکہ ہمارے معاشرے کو صفائی اور نظم و ضبط کا درس بھی دییی ہے۔ اس لحاظ سے مچھر کو صرف ایک مصبتہ نہںا بلکہ ایک ایسا غرا رسمی محسن سمجھا جائے جو خاموشی سے ترقی کی بناتدیں رکھ رہا ہے۔

 

Prof. Shoukat Ullah
About the Author: Prof. Shoukat Ullah Read More Articles by Prof. Shoukat Ullah: 232 Articles with 350820 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.