مقبوضہ کشمیر میں گمنام قبروں کی دریافت

تحریر-:گلشاد احمد بٹ(سابق امیدوارقانون سازاسمبلی)

چین کی ایک سرکاری نیوزایجنسی نے مقبوضہ کشمیر ٬ پونچھ کپواڑہ اوردیگراضلاع میں گمنام قبروں کی دریافت کے بارے میں ایک ہولناک اور دردناک رپورٹ جاری کی ہے رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ان گمنام اجتماعی قبروں میں دفن بے شمار لاشوں کو بھارتی افواج ٬ پولیس اہلکاران اورخفیہ اداروں نے دفن کیاہے جبکہ دفن کی گئی بعض لاشوں کے سر تن سے جدا ہیں اوربعض لاشوں کوٹکڑے ٹکڑے کرکے بوری میں بند کرکے دفنایا گیاہے اُس رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ان لاشوں کی تدفین خفیہ طورپر خاموشی کے ساتھ کرائی گئی ہے ۔

پولیس اورفوج کے ہاتھوں ان تمام کشمیری عوام کے قتل اورگمنام قبروں میں تدفین کے خلاف مقبوضہ کشمیر کے تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے ٬ رپورٹ میں کہاگیا ہے مقبوضہ علاقوں کے انسانی حقوق کے کمیشن نے حال ہی میں انتظامیہ سے کہاہے کہ وہ کشمیر کے اندر 38مقامات پرموجود گمنام قبروں میں دفن افراد کی شناخت کریں ۔

انسانی حقوق کے کمیشن کے مطابق ان تمام گمنام قبروں میں 120افراد کی لاشیں موجود ہیں ان میں اکثر گولیوں سے چھلنی لاشوں کے بازوﺅں اورٹانگیں بھی نہیں ہیں اورنہ ہی ان کے چہرے شناخت کے قابل ہیں ان سب افراد کو بڑی بے دردی کے ساتھ قتل کیاگیاہے اورپھر ان تمام لاشوں کوخفیہ طورپردفنایاگیا اس قسم کی خطرناک وارداتوں سے معلوم ہوتاہے کہ بھارت بڑی چالاکی اورخفیہ طورپر مظلوم کشمیریوں کاصفایا کر رہا ہے اوران کی نسل کشی کرنے میں مصروف عمل ہے اب سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ اتنی بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کواغواء کیاگیا پھربہیمانہ طریقہ سے ان نوجوانوں کوشہید کیاگیا پھرتشدد کرکے لاشوں کی بے حرمتی کی گئی اورپھرخفیہ طورپر ان لاشوں کوگمنام مقامات پردفنایاگیا۔

یہ سب کچھ ہونے کے باوجود کشمیری قوم کاوکیل پاکستان خاموش کیوں ہے ؟ کیا کشمیری قوم کے وکیل نے گمنام قبروں کامقدم اقوام متحدہ کی عالمی عدالت انصاف میں پیش کیا٬ اس وقت پاکستان کوچاہئے تھا کہ وہ بھارتی افواج کی ریاستی دہشت گردی پر احتجاج کرتااورمظلوم کشمیری قوم کی آوازبن کر بھارتی حکومت کے مکرو عزائم٬ بہیمانہ قتل وغارت اوروحشیانہ تشدد کے خلاف آوازبلند بلندکرتا اور ساری دنیا کے سامنے بھارت کامکروہ چہرا بے نقاب کرواتا اوردنیا میں یہ بات باور کرواتا کہ ہندوستان زبردستی کشمیری قوم کویرغمال اور غلام بناکررکھناچاہتاہے ۔

حال ہی میں آٹھ اکتوبر کے روز وزیراعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی نے تحریک آزادی کے بیس کیمپ مظفرآباد کادورہ کیا لیکن گیلانی صاحب کواتنی بھی توفیق نہیں ہوئی کہ وہ آزاد ریاست کے بیس کیمپ مظفرآباد سے کشمیریوں کی حمایت گمنام قبروں اوربھارتی افواج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف بیان دیتے تاکہ کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوتے اورکشمیریوں کومحسوس ہوتاکہ پاکستان ان پشت پناہی پہ کھڑا ہے ٬ وزیراعظم کے اس دورے نے پوری کشمیری قوم کومایوس کیا۔

وزیراعظم کے دورے سے محسوس تو یہ ہوتاہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم نے نہیں بلکہ صدرزرداری کے ایک جیالے نے آزادکشمیرکادورہ کیاہے ٬ مقبوضہ کشمیرمیں گمنام قبروں کی دریافت اوربھارتی افواج کے ظلم کے خلاف نواکتوبر کومہاجرین مقبوضہ کشمیر اورحریت کانفرنس آزادکشمیر نے احتجاج کیااحتجاجی مظاہرے کی قیادت غلام محمد صفی ٬ سیدیوسف نسیم محمودساغر کے علاوہ مہاجرین نمائندگان محمدیوسف بٹ اورراجہ اظہارعلی خان نے کی اوراقوام متحدہ کے مبصرین کویاداشت بھی پیش کی مظاہرین نے احتجاجی مظاہرے میں بھارتی افواج کے ظلم وستم اورنہتے کشمیری عوام کی قتل وغارت کے خلاف سخت غم وغصہ کااظہارکیاگیا اور حکومت پاکستان سے بھی اپیل کی گئی کہ مقبوضہ کشمیر میں گمنام قبروں کی دریافت کامسئلہ عالمی سطح پراٹھایاجائے اس احتجاج کے بعد یقینا آزادکشمیر بھر اورپاکستان میں بھی گمنام قبروں کی دریافت اورکشمیریوں کی نسل کشی کے خلاف بھارتی حکومت اورافواج کے خلاف نفرت کااظہار کرنے کے لئے لوگ سڑکوں پرآئیں گے اورمقبوضہ کشمیرکے مظلوم مسلمانوں سے اظہار ہمدردی بھی کریں گے ۔
Sher Khan
About the Author: Sher Khan Read More Articles by Sher Khan: 4 Articles with 5754 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.