*کوئی انسان غلط نہیں ہوتا....کوئی کسی کا برا نہیں سوچتا.....فرق
ہے تو صرف سوچ کا......اپنی اپنی جگہ سب سہی ہے......*ایک انسان......
جو ہمیشہ خوش رہتا ہمیشہ آپ کی خوشیوں کا خیال رکھتا ہمیشہ آپ کو خوش رکھنے
کی کوشش میں ہی رہتا بس وہ یہ چاہتا ہے کہ اس کی وجہ سے کوئی پریشان نہ ہو
کوئی اس کی وجہ سے افسردہ نہ ہو کوئی اس کی وجہ سے نہ روئے بس وہ یہ چاہتا
ہے کہ ہر انسان خوش رہے اپنی اپنی ذندگی میں
لیکن افسوس ....
کوئی بھی خوش نہیں رہ پاتا اس کی اتنی کوششوں کے باوجود بھی سب اس سے شکوہ
کرتے اس سے خوش نہیں ہوتے
وہ آپ کی لاپرواہی آپ کا بدلا ہوا لہجہ سب کچھ دیکھنے کے باوجود بھی وہ آپ
کو خوش رکھ رہا اور اس کے دل میں جو شکوے اور شکایتیں ہیں سب کو صرف اس لیے
ظاہر نہیں کر رہا کہ آپ دکھی نہ ہو آپ شرمندہ نہ ہو
لیکن آپ کیا کر رہے ہیں اس ایک انسان کے ساتھ.....!*اور وہ ایک انسان میں
یا آپ نہیں بلکہ ہر ایک انسان ہے*
اب میں اس کی وجہ بتاتی ہو کہ وہ ایک ہر کوئی کیسے ہیں
آپ سب کا بھی مجھ سے یہ سوال ہے کہ کیسے؟
جس طرح ہمیں لگتا ہے کہ ہم سہی ہے ہم نے تو کبھی کسی کا برا نہیں سوچا ہم
نے تو کبھی کسی کو دکھ نہیں دیا ہم نے تو ہمیشہ سب کا اچھا سوچا پھر ہمارے
ساتھ ایسا کیوں ؟
سب کے دل میں یہ ایک سوال ہوتا میرے دل میں بھی تھا*ہمیشہ میں ہی کیوں،میرے
ساتھ ہی کیوں؟*جسطرح
آپ یہ سوچتے آپ کو نہیں لگتا ہر انسان کے اندر یہ ایک سوال ہے
جسطرح آپ کو یہ لگتا کہ آپ سہی ہے آپ کسی کو تکلیف دینے کا نہیں سوچ سکتے
اسی طرح سب کو یہی لگتا ہے کہ وہ ایسے ہیں*اگر فرق ہے تو صرف سوچ کا،احساس
کا*ہم اگر یہ بات ذہن نشین کر لے کہ کوئی کسے کے بارے میں برا نہیں سوچتا
کوئی آپ کے بارے میں برا نہیں چاہتاآپ جس چیز کی ،جس رویے کی لوگوں سے توقع
رکھتے ہو ویسا رویہ پہلے خود رکھے آپ سب کے ساتھاب ادھر بہت سے لوگوں کا
سوالآئے گا کہ ہم تو ویسے ہی ہے سب کے ساتھ جیسا ہم سب سے توقع کرتے پھر
کیوں ہمارے ساتھ ایسا ہوتا ہے؟
لیکن آپ اس کی جگہ یہ بھی تو سوچے کہ کوئ تو کمی ہو گی یا میرے لہجے میں یا
میری سوچ میں
کچھ تو ایسا ہوگا جو میں خود میں تبدیل کرویا پھر اس کے برتاؤ کی کوئ اور
وجہ بھی تو ہو سکتی
وہ آپ سے توجہ چاہتا ہو
وہ پریشانی میں ہو اور وہ یہ چاہتا ہو کہ آپ اس کے رویے کے پیچھے کی وجہ
دیکھے اس کا بدلتا ہوا لہجہ نہیں
لیکن ہم ہمیشہ اس کے الٹ کرتے ہیں*احساس*
*حضرت علی سے پوچھا گیا کہ کون کتنا قیمتی ہے ؟تو آپ نے فرمایا جس میں جتنا
احساس ہوگا وہ اتنا قیمتی ہو گا*اس لیے ایک دوسرے کا احساس کرے اور جس چیز
کی دوسروں سے توقع رکھ رہے کوشش کرے کہ خود کو بھی ویسا بنائے اور مثبت سوچ
رکھے |