تاریخی اعتبار سے اردو جدید ہند آریائی زبان ھے جس کا تعلق قدیم ہندوستان
آریائی زبانوں سے بھی ھے اس رشتے اور تعلق کی وضاحت کے لئے پہلے ہند آریائی
زبانوں کا مختصر خاک ذیل میں پیش کیا جاتا ھے تاکہ اردو زبان کے دوسری
زبانوں سے رشتے اور مآخذ کی نوعیت سامنے آسکے-
سنسکرت سے نکلنے والی مقامی زبانوں کو پراکرت کے نام سے جانا جاتا ھے گویا
اس دور میں بولی جانے والی پراکرت کی کئی قسمیں ھیں اس عہد کی پانچ
پراکرتوں کا ذکر عام طور پر لسانی تاریخوں میں ملتا ھے ۔مثلا
مہاراشٹر پراکرت۔
میراٹھی
شورشیں
مگدھی
اردھ ماگدھی
پیشاجی پراکرت
شامل ھی
شامل ھیں۔
زبان ایک زندہ حقیقت ھے جس میں تبدیلیاں آتی رہتی ھیں ان تبدیلیوں کے دوران
بولیاں زبانوں میں تبدیل ھوتی ھیں اس کے برعکس اردو زبان نے نجانے کتنے
الفاظوں کے سفر کو طے کیا ۔
اردو زبان کی باقاعدہ منصوبہ بندی کا سحھرا امیر خسرو کو جاتا ھے ان کی
تخلیق کردہ تحریر نے اردو زبان کو یکجا کیا۔ امیر خسرو بنیادی طور پر ترک
نسل سے تھے
آپ کا کیا ھوا کام اردو زبان کی سنگ بنیاد ھے مگر ان کی اس زبان میں
باقاعدہ تحریر موجود نہیں ھے
اس زبان کے لکھنے والے کاتبوں کا بھی بہت اھم کردار رھا ھے کچھ کاتب بہت
زیادہ سند یافتہ تھے اور کچھ نے اردو زبان کے الفاظوں کے معنی کو تبدیل بھی
کردیا
میں چند الفاظ اپنے مضامین میں لازمی شامل کرتا ھوں درجہ ذیل الفاظ
حضرت۔
یہ لفظ اردو زبان میں اب کسی انسان کے نام سے پہلے لکھنے یا پکارنے کے لئے
لکھا جاتا ھے ادب کے لئے حضرت کمال صاحب
مگر لفظ حضرت کے بنیادی معنی ھے حاضر ھونے کے ھے محفل میں حاضر ھونے والا
شخص حضرت کہلایا جاتا تھا حضرت آئے ھمیں عزت بخشی
دشمن۔
یہ لفظ کیسے وجود ھوا یہ سنسکرت کے الفاظ سے لیا گیا ھے سنسکرت میں دش کا
مطلب برائی اور من کا مطلب دل ھے یعنی دل میں برائی۔اس نسبت سے دشمن لفظ کی
ارتقاء ھوئئ
عمدہ۔
اردو کا یہ لفظ اب اردو زبان میں کسی اچھی چیز یا کوئی اچھا کھانا یا اچھا
کام کے ھوجانے کے لئے استعمال کیا جاتا ھے مگر یہ لفظ عربی زبان کا لفظ ھے
عرب میں قبیلے کے سردار کو عمدہ کہا جاتا تھا مگر اردو زبان میں اس لفظ کو
اچھے شاندار سے جوڑ دیا گیا
ھمسفر۔
یہ لفظ اردو زبان میں جیون ساتھی کے لئے استعمال کیا جاتا ھے یا دوران سفر
بھی اس لفظ کو کہہ دیا جاتا ھے جب آپ کے ساتھ دوسرے لوگ ھو مگر اصل لفظ ھے
ھمسر یہ فارسی کا لفظ ھے اور اس کا بنیادی مطلب ھے جیون ساتھی جس کو اردو
میں ھمسفر بنایا گیا ھے۔
جاری۔۔۔
|