وہ ایک ویران گلی میں کھڑی تھی، چہرے پر بے شمار جذبات
چھپائے۔ اس کے ہاتھوں میں ایک پرانا کاغذ تھا، جس پر اس نے اپنی محبت کے
ابتدائی الفاظ لکھے تھے۔ وہ اسے کئی بار پڑھ چکی تھی، مگر دل میں کبھی مکمل
سکون نہ آیا۔ اس کا دل ہمیشہ اس کے جواب کا منتظر رہتا، لیکن وہ کبھی نہ
آیا۔ وہ جانتی تھی کہ اس کی محبت یکطرفہ ہے، پھر بھی وہ اُسے اپنی زندگی کا
حصہ بنانے کی تمنا کرتی تھی۔ ایک دن وہ کاغذ اس نے پھاڑ دیا، اور خود سے
وعدہ کیا کہ اب وہ اس کی محبت میں مزید نہیں جلے گی۔ لیکن دل کی گہرائیوں
میں، ایک اور امید پھر سے جاگ اُٹھی تھی۔
|