لیں جی معاملہ کچھ یوں ہے کہ سوشل میڈیا پر ہوا رابطہ ،
فلڑ شدہ تصویریں شئیر کی گئیں، ایک دوسرے کو اپنے پیار کے جھانسا دیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔
امریکی خاتون پاکستان پہنچ گئی پھر ہوا یہ کہ جن صاحب کے لیے آئی وہ غائب
ہو گئے اور تین دن سے سوشل میڈیا پر ایک بازار گرم ہے کہ محبت اندھی ہوتی
ہے۔۔۔۔
پاگلو محبت اتنی بھی اندھی نہیں ہوتی، چلیں دیکھتے ہیں کیسے اور قصور وار
کون ہے۔۔۔۔۔۔
پہلی بات اگر عورت 19 سالہ لڑکے کو اپنی فلٹر شدہ تصویریں بھیج رہی ہے اور
لڑکا حقیقت میں اس کی تصویروں پر یقین کر رہا ہے اور اسے پاکستان بلا رہا
ہے تو یہاں غلطی خاتون کی ہے کہ وہ غلط طریقے سے لڑکے کو پھنسانے کی کوشش
کر رہی ہے۔۔۔۔۔
اسے اس بات کا احساس ہونا چاہیے تھا کہ میں اپنا ملک چھوڑ رہی تو اگر مجھے
دیکھ کر لڑکا مکر گیا تو میں کدھر جاؤں گی۔
مگر اس سے بڑی غلطی اس لڑکے کی ہے کہ یہ کوئی 90 کی دہائی کی زندگی گزار
رہا جہاں ویڈیو کال آپشن نہ ہو ، پھر بھئی لڑکی ویڈیو کال پر بھی تو فلٹر
لگا سکتی ہے، جی بالکل لگا سکتی ہے مگر ویڈیو کال پر بنا فلٹر کے دیکھا جا
سکتا اگر عورت ضد کرے تو لڑکے کو سمجھ جانا چاہیے کہ فراڈ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوسری بات اگر لڑکے نے اسے دیکھا ہوا تھا فلٹر کے بنا اور وہ صرف شغل میلے
کے لیے یہ سب کر رہا تھا۔۔۔۔
اسے لگا ہو گا کہ کہاں آئے گی یہ پاکستان تو یہاں اس لڑکے کی غلطی نہیں
بلکہ بہت بڑا جرم ہے کہ اس نے ایک عورت کو اس کے گھر دور بلا کر ذلیل و
خوار کر دیا۔۔۔۔
عورت چاہے کسی مذہب سے ہو ، کسی ملک سے ہو ، کسی بھی رنگ نسل کی ہو وہ قابل
تکریم ہے ، اور ہمارا مذہب تو جنگ میں بھی عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے کی
اجازت نہیں دیتا تو یہ کوئی جنگ تو نہیں تھی، اس عورت نے اس لڑکے کا کچھ
بگاڑا تو نہیں تھا جو اس نے یہ سب کیا۔۔۔۔۔۔۔۔
جہاں سوشل میڈیا پر اس عورت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، مذاق اڑایا گیا،
نا صرف اس عورت کا بلکہ اس کی شکل و صورت کا بھی مذاق اڑایا گیا ، وہیں پر
محمد رمضان چھپا صاحب اس عورت کو اپنے ادارے میں لے گئے ، پریس کانفرنس کی
اور تو اور اس عورت کی فرمائش پر اسے برگر کھلانے بھی لے گئے۔۔۔۔۔
امید ہے چھیپا صاحب اس معاملے کو حل کریں گے۔۔۔ء
|