کیمپنگ کی تیاری بہت اہم ہے اور یہ تیاری سامان اور زاد
راہ کے ساتھ ساتھ ذہنی ہم آہنگی کا بھی اہم جزو ہے۔ اگر ذہن مشکلات برداشت
کرنے، کچھ نیا سیکھنے اور ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کو تیار نہیں تو
جناب ہوٹل بک کروائیں اور عیاشی کریں کیمپنگ کرنا آپ کے بس کی بات ہی نہیں
ہے اور یہ تحریر بھی آپ کے کسی کام کی نہیں۔ اگنور کریں اور شغل میلہ کی
ریلز دیکھ کے دل پشوری کریں۔ اگر آپ سیکھنا چاہتے ہیں، ماحول اور حالات کا
مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو کیمپنگ شروع کریں اور اپنی زندگی جینا شروع کریں۔
بناوٹی چیزوں سے نکلیں خالص چیزوں کی طرف بڑھیں۔ ذیل میں کیمپنگ کیلئے اہم
معلومات درج کر رہا ہوں امید ہے قارئین کیلئے مفید ہونگی۔
خیمہ (کیمپ) کیسا ہونا چاہیے؟
اگر تو آپ تن تنہا سفر کرتے ہیں اور خیمہ ایک فرد کیلئے چاہیے تو دو افراد
کی کیپسٹی والا خیمہ خریدیں، اس میں آپ کا بستر بھی لگ جائے گا اور ایک طرف
سامان وغیرہ بھی آپ رکھ سکیں گے۔ اگر دو لوگ ہیں تو چار افراد والا خیمہ
خریدیں۔ اگر فیملی کے ساتھ ہیں یا چھوٹے بچے ہیں تو چھ افراد والا خیمہ
بہترین رہے گا۔
خیمہ خریدنے کے بعد سب سے پہلا کام اس کو نصب کیسے کرنا ہے یہ سیکھیں، اس
کی چھڑیاں کیسے ایک دوسرے میں پیوست کرنی ہیں اور کس طرح ان کو فولڈ کرنا
ہے، خیمہ کے ساتھ ان کا جوڑ کیسے لگانا اور میخوں کو کیسے ٹھونکنا ہے یہ سب
سیکھنا ضروری ہے تا کہ آپ کا خیمہ شکست و ریخت سے محفوظ رہے اور زیادہ دیر
تک استعمال ہوتا رہے۔
کوشش کریں کہ ڈبل لیئر والا خیمہ خریدیں، سردی، گرمی، بارش ہر طرح کے موسم
کیلئے فائدہ مند ہوگا۔ زیادہ گرمی لگے تو ایک لیئر اتار دیں۔
خیمے ہاتھ سے ہی فٹ کیے جاتے ہیں لیکن سادہ انداز میں اس کی بھی دو قسمیں
ہیں ایک آٹو اور دوسرا مینول۔ اب آٹو کو یہ نہ سمجھیں کہ کوئی موٹر ہوتی ہے
جو خود بخود فٹ کر دیتی ہے بلکہ اس آٹو سے مراد یہ ہے کہ خٰیمہ کی تمام
چھڑیاں ایک دوسرے کے ساتھ پہلے سے پیوست ہوتی ہیں اور خیمہ اس کے اوپر
لٹکایا جاتا ہے۔ اس کی آسانی تو ہے لیکن اگر ایک بھی چھڑی یا اس کا کوئی
حصہ ٹوٹ گیا تو سمجھیں سیاپا پڑ گیا، نہ دوبارہ ملتی ہے نہ اس کی جگہ کچھ
اور فٹ ہوسکتا ہے۔ دوسرا ہے مینول اس میں چھڑیاں خود سے جوڑی جاتی ہیں، اگر
کوئی حصہ ٹوٹ جائے تو آسانی سے اس کی جگہ دوسرا فٹ کیا جاسکتا ہے۔
کیمپ میں بچھانے کیلئے کارپٹ کے نیچے ڈالنے والا فوم ہو تو بہترین ہے یہ
آسانی سے دوہرا بھی ہو جاتا ہے اور اٹھانے میں وزنی بھی نہیں ہوتا۔ زمین
سخت یا پتھریلی بھی ہو تو یہ بہترین کام کرتا ہے۔ ہوا بھر کے استعمال میں
لانے والا میٹرس بھی بہترین ہے لیکن مہنگا ہونے کی وجہ سے زیادہ پزیرائی
نہیں پا سکا۔
سلیپنگ بیگ خریدتے وقت صرف بیرونی کپڑا ہی نہیں اندرونی سطح کا کپڑا بھی
دھیان سے دیکھیں، اور اپنے جسم کے مطابق چھوٹا یا بڑا بستر خریدیں اور گھر
میں بھی ایک دو بار اس میں سو کے اطمینان کر لیں ورنہ سفر میں آزمائش کا
سامنا ہو سکتا ہے۔
کیمپنگ کیلئے پورا کچن اٹھا کے ساتھ نہیں لے جاتے، مختصر سے مختصر برتن
ہونے چاہییں جس سے آپ مختلف کام لے سکیں،
کیمپ میں لگانے والی ایمرجنسی لائٹ کا ہونا بھی ضروری ہے جو چارجنگ والی ہو
اور زیادہ دیر تک روشن رہے۔ موبائل چارجنگ کیلئے پاور بنک یا سولر چارجر
بھی اچھی آپشن ہے ۔
گیس کا سلنڈر ہمراہ لیجانا مشکل بھی ہے اور رسک والا کام بھی ۔ اس لیے کوشش
کریں کہ کیمپ سائٹ پر ہی پتھر وغیرہ جوڑ کے یا گڑھا کھود کے چولہا بنا لیا
جائے اور آگ کا اہتمام کریں، کام ختم ہونے کے بعد آگ کو اچھی طرح سے بجھا
دیں۔
کیمپ میں سونے سے پہلے اطمینان کر لیں کہ آپ کے پاس پینے والا پانی، حفاظتی
چھڑی یا چاقو، ایمرجنسی لائٹ موجود ہو، رات کو اپنے جوتے اور دیگر ضروری
سامان کیمپ کے اندر رکھیں، تاکہ گم ہونے سے محفوظ رہیں۔
ایک سے زیادہ خیمے ہوں تو مناسب فاصلے پر لگائیں لیکن زیادہ دور دور نہ
لگائیں،
عموما کھلی جگہ میں رات کے وقت اوس پڑتی ہے جس سے خیمہ گیلا ہوجاتا ہے، یا
بارش آجائے تو بھی اس کو اتارنے میں جلد بازی نہ کریں، خشک ہو لینے دیں۔
اگر جلدی نکلنا لازمی ہو تو موقع ملتے ہی پہلی فرصت میں کیمپ کو خشک لازمی
کریں تاکہ اس میں بدبو پیدا نہ ہو۔
کیمپ کو کھولنا بھی ایک کمال ہے تو اس کو فولڈ کرکے سمیٹنا بھی کسی آرٹ سے
کم نہیں۔ جس وقت فولڈ کریں تو اس میں قدرتی طور پر ہوا سی بھر جاتی ہے اس
کو دبا کے خارج مت کریں، بلکہ کچھ دیر چھوڑ دیں خود ہی بیٹھ جائے گا اور اس
طرح کیمپ کا نقصان بھی نہیں ہوگا۔
کیمپ کے ساتھ رسیاں ہوتی ہیں لیکن احتیاطی طور پر کچھ اضافی نرم مگر مضبوط
رسیاں بھی ہمراہ رکھیں، کیمپ کھولنے کے بعد ایک ایک رسی کو الگ الگ اکٹھا
کرکے باندھیں تاکہ دوبارہ کھولنے میں آسانی ہو۔
کیمپ کی میخوں کو اکھاڑنے کے بعد اچھی طرح صاف کرکے شاپر میں لپیٹ کے تھیلے
میں رکھیں تاکہ کیمپ کو نقصان نہ پہنچے۔
کیمپ اتارنے سےپہلے چاروں طرف گھوم کر اس کا جائزہ لازمی لیں تاکہ انجانے
میں ہونے والے کسی بھی نقصان ، ٹوٹ پھوٹ یا نقص کا علم ہو سکے، اسی طرح
کیمپ اتار لینے کے بعد کیمپنگ سائٹ کا بھی ایک بار معائینہ ضرور کر لیں
تاکہ کوئی قیمتی چیز رہ نہ جائے۔
|