امام لاہوری کے رسائل

تبصرہ کتب، ابوالاسد مفتی غلام مصطفی سیفی
سردست جس کتاب کا تعارف و تبصرہ مقصود ہے، اس کے حسین و جمیل چار رنگے سرورق پر درج زیل عبارت درج ہے:
”صدیقی ٹرسٹ کراچی کے شائع کردہ اور امام مولانا احمد علی لاہوریؒ کے تبلیغی، اصلاحی، آسان اور نافع رسائل کا مجموعہ“

جی ہاں! امام کبیرہ، عالم نبیل، محقق شہیر، مدقق بے نظیر حضرت مولانا احمد علی لاہوری رحمة اللہ علیہ کے قیمتی و گراں مایہ، گراں قدر و قابل قدر، قابل دید، قابل داد، جامع و مانع، رافع و نافع ملفوظات، ارشادات اور فرامین و اقوال کا نایاب و انمول خزینہ اور بہترین و عجیب ترین مجموعہ جوکہ صدیقی ٹرسٹ کراچی کے شائع شدہ رسائل کی ایک پرکشش دستاویز ہے، جسے القاسم اکیڈمی کے روح رواں خطیب لاجواب، مصنف بے مثال، ادیب بے نظیر، مفکر و مدقق عالم دین حضرت مولانا عبدالقیوم حقانی مدظلہ نے ترتیب دے کر افادہ عام کی خاطر ہدیہ قارئین کیا ہے۔

مذکرة الصدر کتاب پر تبصرہ سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہوگا چونکہ مفسر قرآن، ولی دوران حضرت لاہوری رحمة اللہ کی شخصیت، ان کی ولدیت، ان کی علمی حیثیت، ان کی عملی وجاہت اور قول و فعل کی صداقت کسی بھی سم کے شک و شبہ سے بالاتر ہر خاص و عام کے دل میں متفقہ اور مسلمہ ہے، حضرت کی عنداللہ مقبولیت اور عندالناس محبوبیت بھی مشہور و معروف ہونے کے ساتھ ساتھ بلاتبصرہ ہے اور موصوف مرتب بھی حلقہ ےاراں علم و عمل میں ایک امتیازی شان رکھتے ہیں۔

کتاب مختلف انواع و اقسام کے موضوعات پر اٹھارہ ابواب پر مشتمل ہے جن میں اقتباس کی عبارت بالا میں درج سدہ ابواب کے علاوہ گلدستہ صد احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم، وظائف، قادیانیوں کی نقاب کشائی، اصلی حنفیت، تذکرہ اسلامی رسومات، اسلام کا فوجی نظام اور استحکام پاکستان قابل ذکر ہیں۔کتاب شروع حضرت لاہوریؒ کی منقبت مشہور شاعر حضرت مولانا حافظ محمد ابراہیم فانی مدظلہ کے پراثر قلم سے بصورت اشعار تحریر ہے۔بایں وجہ تفصیلی تعارف و تبصرہ کرنا بڑا عجیب لگ رہا ہے، البتہ مذکورہ کتاب میں تالیف و تحریر کے نئے نئے اسالیب ضرور سامنے آئے ہیں مثلاً طویل عنوانات (گیارہواں سبب، عیسائی حکومت کے خلاف جہاد کرنے والے حرامی ہیں صفحہ 132، بارہواں سبب، ممانعت جہاد اور اطاعت انگریزوں میں کتاب کی پچاس الماریاں صفحہ 133) وغیرہ۔ لفظی پروف ریڈنگ بالخصوص آیات قرآنی کی اصلا و تصحیح میں کہیں کہیں قاسمح بھی پڑھنے والے کی روانی میں فول اور اثر انداز ہوگا۔ مثلاً صفحہ 269 پر آیت قرآنی ”فلہ اجرہ عند ربہ“ میں عین (عند) پر زبر اور صفحہ 299 پر الاقطیل، الاستنفرو“ میں دوسرے الا میں ہمزے کے نیچے زبر کا نہ ہونا اسی طرح عربی عبارات میں تصحیح کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔

علاوہ ازیں صفحہ 193 پر عنوان میں ”شب براة“ میں لفظ برات تائے مدقدہ کے ساتھ تحریر ہے جبکہ اس سے گزشتہ صفحے پر عنوان احکام شب برات“ بالکل صحیح تائے طویلہ کے ساتھ مذکور ہے۔

صفحہ 288، 289 پر شواہد التفاسیر میں مذکورہ حوالا جات میں تفاسیر کے صرف صفحات کے نمبرات درج ہیں جلد نمبر کا کوئی ذکر نہیں، اسی طرح صفحہ 233 پر تصدیقات علمائے کرام کے تحت عبارت ”متعلقہ فوٹو محررہ“ تذکرہ ”صفحہ ن“ میں بھی صفحہ نمبر قید تحریر میں آنے سے رہ گیا ہے۔

بہرکیف کتاب ظاہری و معنوی طور پر علمی اعتبار سے ایک نایاب،قیمتی اور انمول سفینہ و خزینہ ہے۔ کوئی وجہ نہیں کہ یہ اغلاط باجود سعی و ہرممکن کوشش کے رہ گئی ہوں تاہم اگلا ایڈیشن اس بات کا متقاضی ہے کہ ان کے ازالے کی کوشش کی جائے۔ یہ بات بھی حیرت اور لائق توجہ ہے کہ کتاب کے شروع میں حضرت لاہوری ؒ کا سوانحی خاکہ (خواہ اختصار کے طور پر ہوتا) ضرور کتاب کا حصہ بنایا جائے۔

القاسم کے جملہ اراکین مذکورہ علمی و قلمی کاوش اور بہترین و خوبصورت پیشکش پر قابل مبارکباد ہیں اور دعا ہے کہ وہ اس سلسلے کو مزید سے مزید بہتر، برتر اور فروتر کرتے جائیں۔ کاب کا دیدہ زیب ٹائٹل، عمدہ کاغذ، اعلیٰ طباعت اور ظاہری و بابری، باطنی و معنوی ہر صاحب ذوق، صاحب علم و عمل اور کتاب دوست کو دعوت دے رہا ہے کہ وہ اس حسین و جمیل مرقع کو حرز جاں سمجھتے ہوئے الماریوں ، کتب خانوں اور دلوں میں ضرور جگہ دے۔
M Jehan Yaqoob
About the Author: M Jehan Yaqoob Read More Articles by M Jehan Yaqoob: 251 Articles with 308063 views Researrch scholar
Author Of Logic Books
Column Writer Of Daily,Weekly News Papers and Karachiupdates,Pakistanupdates Etc
.. View More