ڈاکٹر صاحب نے ظہر اور عصر کی نماز پڑھی‘
دو مرتبہ نماز پڑھتا دیکھ کر ان کو خیال ہوا کہ یہ کوئی مذہبی مسلمان ہیں‘
انہوں نے ڈاکٹر نصیر صاحب سے پہلے اپنا تعارف کرایا کہ وہ ایک ٹیچرس ٹریننگ
کالج کی (جو بین الاقوامی شہرت رکھتا ہے) کی پرنسپل ہیں اور انہوں نے
تعلیمات میں ایک زمانہ قبل پی ایچ ڈی کی ہے اور بعد میں اپنی گھریلو مشکلات
کا ذکر کیا اور کچھ علاج بتانے کی درخواست کی۔ ڈاکٹر نصیر صاحب ہمارے اہم
دعوتی رفقاءمیں سے ہیں جو الحمدللہ پنجاب میں ایک زمانہ سے دعوتی خدمات میں
لگے ہیں اور ارتداد زدہ علاقوں میں اپنے رفقاءکے ساتھ بڑی درد مندی کے ساتھ
کام کررہے ہیں ہمارے رفقاءکا معمول ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم
کے یا ہادی یارحیم سے اللہ کو یاد کرنے پر حسن خاتمہ کی بشارت کی وجہ سے ہر
مشکل اور ہر مسئلہ میں غیرمسلموں کو معنی بتا کر سو سو بار صبح کو یاہادی
یا رحیم پڑھنے کو بتادیتے ہیں۔
الحمدللہ سینکڑوں تجربات ہیں کہ مشکل بھی حل ہوجاتی ہے اور رب کریم ہادی
اور رحیم سے یاد کرنے والے کو ہدایت بھی نصیب فرمادیتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب نے
ان کو یاہادی یارحیم سوسو بار پڑھنے کو بتادیا کہ صبح کو یہ خیال کرکے کہ
میرا مالک مجھے دیکھ رہا ہے اور سن رہا ہے سچی آستھا سے اشنان وغیرہ کرکے
یہ پڑھ لیا کریں اور پھر اپنی مشکل کیلئے دعا کیا کریں۔ ڈاکٹر صاحب نے وہ
پڑھنا شروع کیا اور دس روز کے بعد ان کا فون آیا کہ مشرف بہ اسلام ہوگئی
ہیں اس کے بعد انہوں نے نماز پڑھنا شروع کی‘ کالج کے منیجر کو اس پر اعتراض
ہوا‘ ڈاکٹر صاحبہ نے صاف طور پر بتا دیا کہ اگر ان کے اسلام کے ساتھ وہ
انہیں قبول کرتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ ان کیلئے زمین بہت بڑی ہے‘ کالج کا
وقار ان کے دم سے تھا‘ منیجر نے مجبوراً ان کو قبول کیا‘ ان کا اصرار تھا
کہ وہ اس حقیر سے ملیں گی‘ موقع دیکھ کر میں نے ان کو دہلی بلایا‘ اس حقیر
کی ہمشیرہ کے یہاں وہ مہمان تھیں‘ چار نمازیں انہوں نے وہاں پڑھیں‘ اپنی
نماز بھی انہوں نے تصدیق کیلئے انہیں سنائی‘ سوفیصد صحیح تلفظ کے ساتھ
مستحبات کی رعایت کرتے ہوئے سنت کے مطابق کس شان سے پڑھے لکھے کی طرح نماز
سنائی ا ور ہمشیرہ کو یہ بھی بتایا کہ یہ سنت اور یہ خلاف سنت ہے۔ چار پانچ
مہینے قبل مسلمان ہونے والی ایک نومسلم کو اس طرح نماز پڑھتے دیکھ کر ان کو
حیرت ہوئی اور معلوم کیا کہ کس عالم سے آپ نے نماز سیکھی انہوں نے بتایا کہ
انٹرنیٹ سے میں نے نماز سیکھی‘ اس حقیر نے جب تفصیلات معلوم کیں تو خیال
ہوا کہ قرب قیامت سے پہلے ہر کچے پکے گھر میں اسلام پہنچانے کا وعدہ کرنے
والے ہادی رب نے ذرائع ابلاغ کی کیسی سہولیات دنیا میں پھیلا دی ہیں‘ ایک
انگلی کے اشارے سے ہم کروڑوں لوگوں کے بستر تک بات پہنچاسکتے ہیں اور اس کے
بعد تعلیم و تربیت کیلئے بھی ہمیں مشقت برداشت کرنے کی ضرورت نہیں‘ ذرائع
ابلاغ کی کثرت سے اور ان دعوتی سہولیات سے ہم فائدہ نہ اٹھائیں تو یہ ہماری
کس قدر محرومی کی بات ہے۔
ڈاکٹر موہنی نے ڈاکٹر نصیر کے سنائے ہوئے نسخے سوبار یاہادی یارحیم کو اپنے
دو بھائیوں کو جو بڑے سانٹسٹ ہیں اور اپنے ریسرچ کے سلسلہ میں سالوں سے
تحقیق کررہے تھے بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں کے مسائل حل ہوگئے اور میں
نے تو ان دونوں کو کلمہ بھی پڑھوا دیا ہے وہ بھی ملنے آنا چاہتے ہیں‘ کچھ
نہ کرسکنے کا احساس رکھنے والے مسلمان بہانہ تلاش کرکے برادران وطن کو
یاہادی یارحیم ہی پڑھنے کو بتادیں تو اپنی آنکھوں سے صفت ہادی کی کرشمہ
سازی دیکھیں۔ |