امریکہ کی نئی پالیسی: روس اور یورپ کے تناظر میں

امریکہ کی روس اور یورپ کے حوالے سے نئی پالیسی نے حالیہ دنوں میں بین الاقوامی تعلقات کے منظرنامے میں نمایاں تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ نے یوکرین کے تنازع کے حل کے لیے روس کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کا آغاز کیا ہے، جس سے یورپی اتحادیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

حالیہ رپورٹس کے مطابق، صدر ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے درمیان طویل فون کالز ہوئیں، جن میں دونوں رہنماؤں نے یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔ اس پیش رفت کو امریکہ کی تین سالہ پالیسی میں تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس میں اب روس کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

امریکہ اور روس کے درمیان ان یکطرفہ مذاکرات نے یورپی ممالک میں اضطراب پیدا کیا ہے۔ یورپی یونین اور یوکرین کی حکومت ان مذاکرات میں شامل نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کر رہی ہیں۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے واضح کیا ہے کہ وہ امریکہ اور روس کے درمیان کسی بھی یکطرفہ معاہدے کو قبول نہیں کریں گے۔

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے برسلز میں نیٹو کے اجلاس کے دوران کہا کہ امریکہ یوکرین میں اپنی فوج تعینات نہیں کرے گا اور یوکرین کا نیٹو کی رکنیت حاصل کرنا یا روس کے قبضے میں گئی زمین کو واپس لینا غیر حقیقت پسندانہ مقاصد ہیں۔ انہوں نے یورپی ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کریں اور یوکرین کی مدد کے لیے مزید اقدامات کریں۔ حالیہ رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپی ممالک نے گزشتہ پانچ برسوں میں اپنی اسلحہ درآمدات میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جن میں سے 64 فیصد اسلحہ امریکہ سے خریدا گیا ہے۔ یہ اضافہ یورپ کی جانب سے روس کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کی کوششوں کا عکاس ہے۔ صدر ٹرمپ کی "امریکہ فرسٹ" پالیسی کے تحت یورپی ممالک کو اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے خود انحصاری کی طرف مائل ہونا پڑ رہا ہے۔ فرانسیسی اخبار "لی مونڈے" کے مطابق، امریکہ اور یورپ کے درمیان تعلقات میں دراڑیں پیدا ہو رہی ہیں، جس سے یورپ کو اپنے دفاع کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

امریکہ کی روس اور یورپ کے حوالے سے نئی پالیسی نے بین الاقوامی تعلقات میں نئے چیلنجز کو جنم دیا ہے۔ روس کے ساتھ براہِ راست مذاکرات اور یورپی اتحادیوں کو پس منظر میں رکھنے کی حکمت عملی سے یورپ میں عدم اطمینان بڑھ رہا ہے۔ اس صورتحال میں یورپی ممالک کو اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ اور خود انحصاری کی طرف قدم بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں کسی بھی ممکنہ خطرے کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔

 

Altaf Ahmad Satti
About the Author: Altaf Ahmad Satti Read More Articles by Altaf Ahmad Satti: 58 Articles with 17693 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.