چین اس وقت تعلیمی میدان میں بدلتے تقاضوں کی روشنی میں
اپنے کالج گریجویٹس کو عملی مہارتوں سے بہتر طور پر لیس کرنے کے لیے مسلسل
اقدامات کر رہا ہے ، جو تیزی سے بدلتی ہوئی اور انتہائی مسابقتی جاب مارکیٹ
میں درکار ہیں۔اس ضمن میں حال ہی میں چین کی مرکزی حکومت نے ایک منصوبہ پیش
کیا ہے جس کا مقصد کالج کے طلباء کی اہلیت کو بڑھانا ہے تاکہ وہ اہم مانگ
والے شعبوں میں ملازمتیں حاصل کر سکیں۔ اس منصوبے کے تحت ملک بھر میں 1,000
ہنر کو جوڑنے والے "مائیکرو پروگرامز" اور 1,000 پیشہ ورانہ تربیتی کورسز
قائم کیے جائیں گے۔
چینی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کردہ "ڈبل تھاؤزنڈ" پلان بنیادی طور پر
انڈرگریجویٹ، جونیئر کالج، اور پیشہ ورانہ ہائی اسکول کے طلباء کے لیے ہے،
جس کا ہدف مستقبل کے صنعتی اور اسٹریٹیجک ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے ڈیجیٹل،
سبز، اور کم اونچائی والی معیشت میں صلاحیتوں کی ترقی ہے۔معاشی شعبوں کے
رجحانات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، "مائیکرو پروگرامز" مختصر اور بین مضامین
نصاب ہیں۔ یہ کورسز کوانٹم سائنس سے لے کرمیٹلورجی بگ ڈیٹا ٹیکنالوجی تک
محیط ہیں، جو جامعات کی انفرادی تعلیمی طاقت پر مبنی ہیں۔
یہ اقدام طلباء کو ان کے علم اور مہارتوں میں خلا کو پُر کرنے میں مدد کرے
گا، جس سے ان کی ملازمت کی صلاحیت بڑھے گی۔یہ قدم رواں سال کے گریجویشن
سیزن سے قبل اور مارچ کے اوائل میں سالانہ قانون سازی کے اجلاس میں حکومتی
ورک رپورٹ کی منظوری کے بعد اٹھایا گیا ہے، جس میں روزگار کی اہمیت پر
روشنی ڈالی گئی تھی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 2025 میں ملازمت کی مارکیٹ میں داخل ہونے
والے کالج گریجویٹس کی تعداد ریکارڈ 12.22 ملین ہونے کا امکان ہے۔یہی وجہ
ہے کہ حکومتی ورک رپورٹ میں طلباء اور دیگر نوجوانوں کے لیے روزگار اور
کاروباری مواقع کو وسعت دینے کا عہد کیا گیا ہے۔مجموعی طور پر، چین نے 2025
میں شہری بے روزگاری کی شرح تقریباً 5.5 فیصد رکھنے اور 12 ملین سے زائد
نئی شہری ملازمتیں پیدا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ایسے میں یہ منصوبہ
متعلقہ مضامین کے طلباء کے لیے ایک قیمتی اضافہ ہے۔ یہ ان کے علم کو وسعت
دے سکتا ہے اور ان کی مہارتوں کو بڑھا سکتا ہے، جس سے ان کے روزگار کے
امکانات بہتر ہوں گے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ حالیہ برسوں میں، چینی جامعات نے طلباء کے لیے بین
مضامین علوم کو وسعت دینے اور عملی انجینئرنگ کو بڑھانے کے مواقع فراہم کیے
ہیں، جو طلباء کے بنیادی مطالعاتی شعبے، دلچسپیوں، اور کیریئر کی ترقیاتی
ضروریات پر مبنی ہیں۔ان میں سے، شنگھائی یونیورسٹی آف الیکٹرک پاور نے 2023
میں نئی انرجی گاڑیوں پر بین مضامین پیشہ ور افراد کو تربیت دینے کے لیے
ایک خصوصی پروگرام شروع کیا۔ جامعہ نے امریکی آٹو موبائل ساز کمپنی ٹیسلا
کے ساتھ شراکت کرتے ہوئے نیو انرجی مینوفیکچرنگ اور تعلیم کے انضمام پر
مرکوز ایک مرکز قائم کیا ہے۔یوں ، جامعہ کے پروفیسرز کے ساتھ ساتھ ٹیسلا
اور دیگر آٹو موبائل کمپنیوں کے انجینئرز بھی داخلہ لینے والے طلباء کو
پڑھاتے ہیں۔طلباء کی عملی مہارت بڑھانے کی خاطر انہیں مشینوں پر کام کرنے
اور شنگھائی میں ٹیسلا میگا فیکٹری کا دورہ کرنے کا موقع بھی دیا گیا ہے۔
طلباء کی مہارتوں اور مسابقت کو بہتر بنانے کے علاوہ، چینی پالیسی سازوں نے
مقامی حکام اور جامعات کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے اطلاق پر مرکوز پروگرام
بھی شروع کرنے میں رہنمائی کی ہے ، جس کا مقصد جامعات کو نئی صلاحیتوں کی
مانگ کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کی ترقی اور روزگار کی خدمات کو ہم آہنگ کرنے
میں مدد دینا ہے۔
ملک نے رواں سال قومی تعلیمی پلیٹ فارمز پر مخصوص سیکشنز قائم کرنے کا عزم
بھی ظاہر کیا ہے، جہاں 1,000 مائیکرو میجرز اور 1,000 پیشہ ورانہ تربیتی
کورسز بتدریج لانچ کیے جائیں گے، نیز یونیورسٹی کے طلباء کے لیے کیریئر
ٹریننگ سینٹرز تیار کیے جائیں گے۔یوں ،روزگار اور کیریئر کی ترقی کو بہتر
طور پر اسپورٹ کرنے کے لیے صلاحیت کی تعمیر اور خدمات کی بہتری کے ساتھ
ساتھ روزگار کی ترقی اور پالیسی مراعات پر دوہری توجہ دی جا رہی ہے۔
ساتھ ساتھ چینی حکام کی کوشش ہے کہ چھوٹے، درمیانے، اور مائیکرو سائز کے
اداروں کو زیادہ ملازمین کو جذب کرنے، سرکاری شعبے کے عہدوں کو مستحکم
کرنے، اور مسلسل روزگار میلوں کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے تاکہ روزگار
کی نئی صورتیں ابھریں اور نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا بھرپور
موقع مل سکے۔
|