عوامی فلاح پر مرکوز کھپت

چینی حکام کی جانب سے ابھی حال ہی میں کھپت کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع منصوبہ جاری کیا گیا ہے، جس میں 8 بڑے شعبوں میں 30 مخصوص اقدامات کا تعین شامل ہے۔ یہ منصوبہ گھریلو طلب کو وسعت دینے کو معاشی ترجیح قرار دیتے ہوئے موجودہ رکاوٹوں کو دور کرنے کے مضبوط حکومتی عزم کا اظہار ہے۔ اس سال کے "دو اجلاسوں" کے بعد جاری ہونے والی یہ پہلی بڑی پالیسی دستاویز ہے، جو گھریلو اور بین الاقوامی سطح پر خاص توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا نے اسے "چین کی اصلاحات اور کھلے پن کے بعد سے کھپت کو ابھارنے کا سب سے جامع اقدام" قرار دیا ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ اقدامات چین کو طویل المدت میں کھپت پر مبنی معیشت کی جانب منتقلی میں مدد دیں گے۔ چینی سوشل میڈیا پر اجرتوں میں معقول اضافہ، سالانہ تنخواہی چھٹیوں کے نظام کو یقینی بنانے، اور بچوں کی دیکھ بھال کے لیے سبسڈی جیسے اقدامات ٹرینڈ کر رہے ہیں، جو عوام میں خاصی مقبولیت حاصل کر چکے ہیں۔

یہ منصوبہ 2024 کے سنٹرل اکنامک ورک کانفرنس کے ہدایات کے مطابق تیار کیا گیا ہے، جس میں 2025 کے لیے 9 اہم معاشی کاموں میں "کھپت کو فروغ دینا" سرفہرست ہے۔ اس میں روزگار، بزرگوں کی دیکھ بھال، صحت، اور تعلیم جیسے شعبوں کو ترجیح دی گئی ہے۔ مثال کے طور پر، شہری اور دیہی باشندوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے اقدامات کو نمایاں مقام دیا گیا ہے، جس میں نہ صرف اجرت بلکہ کسانوں کی آمدنی اور معاوضوں کی بروقت ادائیگی پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

منصوبے میں "عوام کی فلاح " کو ترجیحی اصول کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ بزرگوں اور بچوں کی بہتر دیکھ بھال، صارفی مصنوعات کی "ٹریڈ ان" کا فروغ، اور " اے آئی پلس کھپت" جیسے اقدامات لاکھوں خاندانوں کو براہ راست فائدہ پہنچائیں گے۔ ساتھ ہی، یہ کاروباری ترقی کے لیے نئے مواقع بھی پیدا کریں گے۔ ان اقدامات کا مقصد نہ صرف کھپت کی صلاحیت کو اجاگر کرنا ہے بلکہ عوامی اطمینان اور خوشحالی کو بڑھانا بھی ہے۔

منصوبے میں مالیاتی، صنعتی، اور سرمایہ کاری کی پالیسیوں کو کھپت کے ساتھ مربوط کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ مقامی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیرضروری پابندیاں ہٹائیں اور یکساں حکمت عملیوں سے گریز کریں۔ آنے والے دنوں میں، مختلف علاقے صارفین کے اعتماد کو بحال کرنے، سماجی تحفظ کے نظام کو بہتر بنانے، اور مارکیٹ کی مستقل ترقی کی بنیاد رکھنے پر توجہ دیں گے۔ مختصر مدت کے محرکات کے بجائے چین کی طویل المدت منصوبہ بندی اور سماجی انصاف پر توجہ اس کی پالیسیوں کو زیادہ پائیدار بناتی ہے۔

کھپت کو فروغ دینا نہ صرف صنعتوں کی جدت اور تبدیلی کو تقویت دے گا بلکہ روزگار کے نئے مواقع اور ٹیکس کی آمدنی میں اضافے کا باعث بھی بنے گا۔ مثال کے طور پر، گاڑیوں اور گھریلو آلات کی تجدید مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سبز تبدیلی کو تیز کرے گی، جبکہ ثقافت، سیاحت، اور صحت جیسے شعبوں کی ترقی کو اسپورٹ ملے گی۔ چین کی 1.4 ارب آبادی کی گھریلو مارکیٹ نہ صرف ملکی استحکام بلکہ عالمی معیشت کے لیے بھی ایک اہم محرک بنتی جا رہی ہے۔

حالیہ دنوں سامنے آنے والے ابتدائی اقتصادی اشاریوں کو دیکھتے ہوئے بین الاقوامی میڈیا نے بھی چین کی معاشی سرگرمیوں کو "حیرت انگیز طور پر مضبوط" قرار دیا ہے۔یہ توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ عرصے میں، پالیسیوں کے اثرات، تکنیکی اختراعات، اور عوامی اعتماد کا اشتراک چین کی صارفی مارکیٹ کو نئی توانائی فراہم کرے گا۔ ایک مضبوط چینی صارفی مارکیٹ نہ صرف ملکی بلکہ عالمی معیشت کے لیے بھی ایک نئے باب کا آغاز کرے گی۔

دیکھا جائے تو چین کی جانب سے کھپت کو فروغ دینے کی یہ منصوبہ بندی نہ صرف موجودہ معاشی چیلنجز کا حل پیش کرتی ہے بلکہ اعلیٰ معیار کی ترقی کے اصولوں کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ عوامی فلاح، پائیداری، اور ٹیکنالوجی کے اشتراک پر مبنی یہ اقدامات چین کو ایک متوازن اور مستحکم معاشی ماڈل کی طرف گامزن کر رہے ہیں، جو عالمی سطح پر بھی ایک مثالی نمونہ پیش کرتا ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1446 Articles with 733444 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More