حمزہ ایک ذہین اور نیک دل لڑکا تھا۔ وہ ہمیشہ دوسروں کی
مدد کرنے کے لیے تیار رہتا تھا، مگر کبھی کبھی وہ بوڑھے لوگوں کی باتوں کو
زیادہ اہمیت نہیں دیتا تھا۔
ایک دن وہ بازار جا رہا تھا کہ اس نے دیکھا کہ ایک ضعیف آدمی بھاری تھیلا
اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ حمزہ پہلے تو آگے بڑھ گیا، لیکن پھر اسے اپنی
امی کی نصیحت یاد آئی:
"بیٹا! جو بزرگوں کی عزت کرتا اور ان کی مدد کرتا ہے، اللہ اس کی زندگی میں
برکت دیتا ہے۔"
یہ سوچ کر وہ فوراً واپس آیا اور بولا، "دادا جی، میں آپ کی مدد کر دوں؟"
بزرگ آدمی خوش ہو کر مسکرا دیے اور بولے، "بیٹا، اللہ تمہیں کامیاب کرے!"
حمزہ نے تھیلا اٹھایا اور انہیں گھر تک چھوڑ آیا۔ جب وہ واپس آیا، تو دل
میں ایک عجیب سی خوشی محسوس کر رہا تھا۔ اس دن کے بعد اس نے پکا ارادہ کر
لیا کہ وہ ہمیشہ بزرگوں کی عزت کرے گا اور ان کی مدد کرے گا۔
سبق:
بزرگوں کی مدد کرنا اور ان کی عزت کرنا ہماری اخلاقی اور دینی ذمہ داری ہے۔
جو دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کرتا ہے، اللہ اس کے راستے کی مشکلات دور کر
دیتا ہے۔ |