لیکوریا ، ایک عام مگر قابلِ علاج بیماری

لیکوریا کا علاج و تدابیر ، معلوماتی کالم برائے خواتین

لیکوریا ، خواتین کا شرم و حیاء ، ذہنی پریشانی

لیکوریا ایک عام نسوانی بیماری ہے جسے بہت سی خواتین معمولی سمجھ کر نظرانداز کر دیتی ہیں، لیکن حقیقت میں یہ ایک سنگین مسئلہ بن سکتا ہے۔ اس بیماری میں اندام نہانی سے سفید یا زرد رنگ کا غیر ضروری مادہ خارج ہوتا ہے، جسے بعض اوقات بدبو بھی آتی ہے۔ یہ صرف جسمانی مسئلہ نہیں بلکہ ذہنی صحت پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ لیکوریا کا علاج اگر بروقت نہ کیا جائے تو یہ سنگین پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے، جو زندگی کے معیار کو متاثر کر سکتی ہیں۔

لیکوریا کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں اور یہ بیماری کسی بھی عمر کی خواتین کو متاثر کر سکتی ہے۔ ہارمونی توازن میں تبدیلی، ناقص صفائی، ذہنی دباؤ، خون کی کمی اور جگر یا معدے کی خرابیاں اس بیماری کے اہم اسباب میں شامل ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) کی رپورٹ کے مطابق، خواتین میں لیکوریا کی سب سے بڑی وجہ غیر متوازن طرزِ زندگی اور ناقص غذائی عادات ہیں۔ تحقیق کے مطابق تقریباً 70% خواتین کسی نہ کسی مرحلے پر اس بیماری کا شکار ہوتی ہیں اور ان میں سے نصف سے زیادہ خواتین مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے مزید پیچیدگیوں کا شکار ہو جاتی ہیں۔ اس بیماری کے بارے میں آگاہی کا فقدان اس کے علاج میں تاخیر کا سبب بنتا ہے، جس سے خواتین کی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

لیکوریا کی دو اہم اقسام ہیں: فزیولوجیکل اور پیتھولوجیکل۔ فزیولوجیکل لیکوریا وہ ہوتا ہے جو حمل، حیض یا ہارمونی تبدیلیوں کے دوران ہوتا ہے۔ یہ عموماً جسم کے قدرتی عمل کا حصہ ہوتا ہے اور اس میں زیادہ پریشانی کی بات نہیں ہوتی۔ تاہم، پیتھولوجیکل لیکوریا کسی انفیکشن یا بیماری کی وجہ سے ہوتا ہے، جس میں بدبو دار مادہ، خارش اور جلن جیسی علامات شامل ہو سکتی ہیں۔ اس نوعیت کا لیکوریا سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے، اور اس کا فوری علاج کرنا ضروری ہے تاکہ اس کی شدت کو کم کیا جا سکے۔

لیکوریا کے علاج میں قدرتی طریقوں کا استعمال بہت مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔ طبِ مشرقی میں کئی جڑی بوٹیوں اور قدرتی اجزاء کا استعمال کیا جاتا ہے جو جسم کو اندر سے صحت مند بنانے اور لیکوریا کے اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ان میں گوند کتیرہ ، آملہ ، میتھی ، دھنیا کے بیج ، صندل سفید اور تخم ریحان جیسے اجزاء شامل ہیں۔ گوند کتیرہ کا استعمال جسم کی صفائی کرتا ہے اور حیض کی بے ترتیبی کو درست کرتا ہے، جبکہ آملہ وٹامن C سے بھرپور ہوتا ہے جو جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور ہارمونی توازن کو بہتر بناتا ہے۔ میتھی کے بیج بھی لیکوریا کی علامات کو کم کرتے ہیں اور جسم میں توانائی کو بڑھاتے ہیں۔ دھنیا کے بیج اور تخم ریحان کے بیج جسم میں ہونے والی سوزش کو کم کرتے ہیں اور معدے کی خرابیوں کو دور کرتے ہیں۔ صندل سفید ایک مؤثر جڑی بوٹی ہے جو جسم کی حرارت کو کم کرتی ہے اور خون کی صفائی کرتی ہے۔

دوسری جانب، جدید میڈیکل سائنس میں اینٹی بایوٹکس، ہارمونی تھراپی اور مخصوص سپلیمنٹس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم، ان طریقوں کا اثر عارضی ہوتا ہے اور بعض اوقات ان کے مضر اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔ قدرتی طریقوں کا استعمال زیادہ دیرپا اور مؤثر ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ جسم کو اندر سے صحت مند بناتے ہیں اور سائیڈ ایفیکٹس کم ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر لیکوریا کی علامات ظاہر ہوں تو فوراً علاج کروانا ضروری ہے تاکہ اس کے اثرات جسم پر زیادہ نہ پڑیں۔

لیکوریا کے علاج میں غذائی اہمیت بھی بہت زیادہ ہے۔ اگر خواتین اپنی روزمرہ کی غذا میں ضروری وٹامنز اور معدنیات شامل کریں تو یہ بیماری کی علامات میں کمی لا سکتی ہے۔ وٹامن C سے بھرپور پھل جیسے سنترہ، کیلا اور سیب، آئرن سے بھرپور غذائیں جیسے پالک، گوشت اور مچھلی، اور پروبائیوٹک غذائیں جیسے دہی اور لسی اس بیماری کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ ان غذاؤں کا باقاعدہ استعمال جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور جسم کو بیماری سے لڑنے کی طاقت فراہم کرتا ہے۔

لیکوریا کا علاج صرف جسمانی سطح پر نہیں ہونا چاہیے، بلکہ ذہنی صحت کا بھی خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔ مسلسل جسمانی کمزوری اور جلن خواتین میں ذہنی دباؤ اور پریشانی کی صورت میں ظاہر ہو سکتی ہے، جس سے ڈپریشن جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ ذہنی سکون کے لیے یوگا، مراقبہ اور ورزش کرنا ضروری ہے، کیونکہ یہ ہارمونی توازن کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، خواتین کو اپنے جذبات اور احساسات کو کھل کر بیان کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ذہنی دباؤ سے بچ سکیں۔

آج کے دور میں ٹیکنالوجی نے صحت کے حوالے سے کئی جدید سہولتیں فراہم کی ہیں۔ خواتین موبائل ایپس، آن لائن مشاورت اور جدید طبی تحقیق کا فائدہ اٹھا سکتی ہیں تاکہ وہ اپنی صحت کی بہتر دیکھ بھال کر سکیں۔ مختلف ایپس کی مدد سے خواتین اپنے ماہواری کے دوران ہونے والی تبدیلیوں، ہارمونی مسائل اور صحت کے دیگر معاملات کو مانیٹر کر سکتی ہیں۔ اس سے انہیں بروقت علاج کرنے اور بیماریوں سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

اس کے علاوہ، خواتین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ خود کو اپنی صحت کی اہمیت کا شعور دیں۔ ایک صحت مند عورت ہی اپنے خاندان کی بنیاد بن سکتی ہے، اور اس کی خوشحالی میں اس کی اپنی صحت کا بڑا کردار ہوتا ہے۔ متوازن خوراک کھائیں، باقاعدہ ورزش کریں اور اپنی صحت کو نظرانداز کرنے کے بجائے فوراً علاج کروائیں۔ اور ہمیشہ کسی ماہر طبیب سے رجوع کریں۔ یاد رکھیں، آپ کی صحت آپ کی سب سے بڑی دولت ہے، اور آپ کی خوشی اور سکون میں آپ کی صحت کا اہم کردار ہے۔ اس لیے اپنی صحت کا خیال رکھیں، تاکہ آپ ایک خوشحال اور صحت مند زندگی گزار سکیں۔ صحت مند جسم ہی خوشحال زندگی کی بنیاد ہے، اس کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Hakim AHMED HUSSAIN ITTHADI
About the Author: Hakim AHMED HUSSAIN ITTHADI Read More Articles by Hakim AHMED HUSSAIN ITTHADI: 21 Articles with 21528 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.