شفیق اور بُرے الفاظ کا انجام

شفیق ایک چُلبلا اور ہنس مکھ لڑکا تھا۔ وہ کھیل کود میں بہت اچھا تھا، دوست بھی اس کے ساتھ خوش رہتے، لیکن شفیق کی ایک بری عادت سب کو پریشان کرتی تھی — وہ ہر وقت گالی دیتا تھا۔ چاہے ہنسی مذاق ہو، کھیل ہو یا غصہ، شفیق کی زبان سے اکثر بُرے الفاظ نکلتے۔

دوست بار بار اُسے سمجھاتے، "شفیق! گالی دینا بری بات ہے، اللہ کو ناراض کرتا ہے"، مگر وہ ہنسی میں اُڑا دیتا۔

ایک دن کا واقعہ

ایک دن شفیق اور اس کے دوست پارک میں کرکٹ کھیل رہے تھے۔ اچانک شفیق آؤٹ ہو گیا۔ وہ غصے میں آیا اور اپنے قریبی دوست سلیم کو بُری بُری گالیاں دینے لگا۔ سلیم ایک نرم دل مگر طاقتور لڑکا تھا۔ پہلے وہ برداشت کرتا رہا، لیکن جب شفیق نے حد پار کر دی، سلیم نے اسے زور سے دھکا دیا اور کہا:

"تمہیں شرم نہیں آتی؟ دوستی کا مطلب بےعزتی نہیں ہوتا! گالی سے صرف دشمنی بڑھتی ہے، محبت نہیں!"

شفیق زمین پر گر گیا، وہ حیران اور شرمندہ ہو گیا۔ پہلی بار کسی نے اُسے گالی کا ایسا جواب دیا تھا۔ اُسے احساس ہوا کہ اس کے الفاظ دوسروں کو کتنا دُکھی کرتے ہیں۔

اسلامی تعلیمات کی روشنی میں

اس رات شفیق نے اپنے والد سے بات کی۔ والد نے اُسے قرآن اور نبی کریم ﷺ کی تعلیمات سنائیں:

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

> "اور لوگوں سے اچھی بات کہو۔"
(سورۃ البقرہ، آیت 83)

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

> "مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔"
(صحیح بخاری: 10)

> "مومن نہ طعن کرنے والا ہوتا ہے، نہ لعنت کرنے والا، نہ بے حیا اور نہ فحش گو۔"
(ترمذی: 1977)

اور ایک اور حدیث میں فرمایا گیا:

> "بندے کو اس کے گناہوں کی وجہ سے رزق سے محروم کر دیا جاتا ہے۔"
(ابن ماجہ: 4022 – مفہوم مضبوط ہے)

شفیق نے یہ سب سنا، دل سے ندامت محسوس کی اور اللہ سے معافی مانگی۔ اُس نے اپنے دوست سلیم سے بھی معافی مانگی اور وعدہ کیا کہ اب وہ کبھی گالی نہیں دے گا۔

تبدیلی اور مثال

اگلے دن سے شفیق واقعی بدل گیا۔ اب وہ جب بھی بات کرتا، نرم، میٹھے اور اچھے الفاظ استعمال کرتا۔ دوست بھی حیران اور خوش ہوئے۔ اب شفیق سب کا پسندیدہ بن گیا — کیونکہ زبان کی مٹھاس دلوں کو جوڑتی ہے۔

اخلاقی سبق:

گالی دینا گناہ ہے اور اللہ کی ناراضی کا باعث بنتا ہے۔

نبی ﷺ نے بدزبانی کو ایمان کے خلاف قرار دیا ہے۔

بدزبانی سے رزق میں کمی اور دوستوں سے دوری ہو سکتی ہے۔

میٹھے بول صرف دنیا میں عزت نہیں دلواتے، بلکہ آخرت میں نجات کا ذریعہ بھی بنتے ہیں۔

یاد رکھیں:
"زبان ایک تیر ہے، اسے سوچ کر چلائیں، کیونکہ الفاظ واپس نہیں آتے!"

 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 116 Articles with 53035 views I am retired government officer of 17 grade.. View More