حکیم محمد سعید پاکستان کی ان عظیم اور ہمہ گیر شخصیات
میں سے تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی انسانیت کی خدمت، علم کی روشنی
پھیلانے، اور بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے وقف کر دی۔ وہ نہ صرف ایک مشہور
طبیب، مصنف اور محقق تھے، بلکہ ایک سچے قوم ساز اور بچوں کے ہمدرد دوست بھی
تھے۔ ان کی سب سے نمایاں خدمات میں بچوں کے لیے علمی، اخلاقی اور تعلیمی
مواد کی فراہمی شامل ہے، جس کی سب سے روشن مثال ماہنامہ "ہمدرد نونہال" ہے۔
"ہمدرد نونہال" — بچوں کا علمی ساتھی
1953ء میں حکیم محمد سعید نے ماہنامہ "ہمدرد نونہال" کا آغاز کیا، جو آج
بھی پاکستان کے بچوں کا پسندیدہ رسالہ ہے۔ یہ رسالہ صرف ایک تفریحی میگزین
نہیں، بلکہ بچوں کی تربیت، کردار سازی اور علمی افزائش کا ایک خوبصورت
ذریعہ ہے۔ حکیم صاحب خود بھی اس رسالے کے لیے مضامین، کہانیاں اور رہنمائی
پر مبنی تحریریں لکھتے تھے، جن میں محبت، اخلاص اور خیر خواہی کا گہرا جذبہ
جھلکتا تھا۔
بچوں کے لیے لکھی گئی کتابیں اور سفرنامے
حکیم محمد سعید نے بچوں کے لیے سینکڑوں کتب تحریر کیں، جن میں تربیتی،
اخلاقی اور معلوماتی موضوعات شامل تھے۔ ان کتابوں میں خاص طور پر اُن کے
سفرنامے بہت مشہور ہوئے، جن میں وہ دنیا کے مختلف ملکوں کا دورہ کر کے اپنے
تجربات دلچسپ اور سبق آموز انداز میں بچوں تک پہنچاتے تھے۔
چند مشہور کتابیں:
چلو چلو ملکوں کی سیر کو
چین کے رنگ
یورپ کی سیر
جاپان کی کہانی
پاکستان زندہ باد
یہ کتابیں نہ صرف علم کا خزانہ ہیں بلکہ بچوں کے ذہنوں کو وسیع اور روشن
کرنے کا ذریعہ بھی ہیں۔
"نونہال اسمبلی" — قیادت کی تربیت
حکیم صاحب نے بچوں میں قائدانہ صلاحیتیں اُجاگر کرنے کے لیے "نونہال
اسمبلی" قائم کی، جس میں بچے خود صدر، وزیر اور دیگر عہدے سنبھالتے تھے۔ اس
کا مقصد بچوں کو ذمہ داری، خود اعتمادی اور مثبت مکالمے کی تربیت دینا تھا،
تاکہ وہ مستقبل میں ایک بہتر شہری اور قائد بن سکیں۔
"جاگو جگاؤ" — بیداری کا پیغام
نوجوانوں کو بیدار کرنے کے لیے حکیم محمد سعید نے ایک مختصر مگر زبردست
کتابچہ "جاگو جگاؤ" لکھا۔ اس کتابچے کا مرکزی پیغام یہ تھا کہ نوجوان صرف
خود نہ جاگیں، بلکہ دوسروں کو بھی جگائیں — علم، وقت اور عمل کی قدر کریں،
اور اپنی ذات کو قوم کے لیے وقف کریں۔
یہ کتابچہ بعد ازاں معروف ادیب اور مدیر مسعود احمد برکاتی کی زیرِ ادارت
شائع ہوا، جنہوں نے اس کے پیغام کو مزید مؤثر انداز میں قارئین تک پہنچایا۔
منتخب اقتباسات:
"قومیں صرف دعاؤں سے نہیں، عمل سے بنتی ہیں۔ آج عمل کا وقت ہے!"
"جاگو، لیکن صرف خود نہ جاگو — دوسروں کو بھی جگاؤ، یہی حقیقی قیادت ہے۔"
"وقت ایک نعمت ہے، جو اس کی قدر نہیں کرتا وہ اپنی زندگی کے ساتھ ظلم کرتا
ہے۔"
نتیجہ
حکیم محمد سعید کی بچوں کے لیے خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ چاہے وہ "ہمدرد
نونہال" ہو، تعلیمی کتب ہوں، سفرنامے ہوں یا اخلاقی پیغامات، ان کی ہر
تحریر بچوں کے لیے ایک سبق، ایک روشنی، ایک راہ دکھاتی ہے۔ اُن کی سوچ آج
بھی زندہ ہے اور اُن کا چھوڑا ہوا علمی سرمایہ آنے والی نسلوں کی رہنمائی
کر رہا ہے۔
ان کی زندگی ایک مثال ہے کہ کس طرح ایک فرد علم، اخلاص اور عمل سے پوری قوم
کی سوچ کو بدل سکتا ہے۔ حکیم محمد سعید کا پیغام آج بھی ہمارے کانوں میں
گونجتا ہے:
"جاگو… جگاؤ!"
|