کینسر ایک ایسی بیماری ہے جس میں جسم کے خلیات غیر معمولی
انداز میں تقسیم ہو کر تیزی سے بڑھنے لگتے ہیں۔ اگر اس بیماری کا بروقت
علاج نہ کیا جائے تو یہ جسم کے دوسرے حصوں تک پھیل سکتی ہے، جسے "میٹاسٹاسِس"
(Metastasis) کہا جاتا ہے۔
کینسر کیسے پیدا ہوتا ہے؟
ہمارے جسم میں اربوں خلیات ہوتے ہیں جو ایک منظم طریقے سے بڑھتے اور تقسیم
ہوتے ہیں۔ جب خلیات کی یہ قدرتی ترتیب خراب ہو جائے — جیسے ڈی این اے میں
نقص یا جینیاتی تبدیلی آ جائے — تو خلیات بے قابو ہو کر بڑھتے ہیں۔ یہ بے
قابو خلیات رسولی (tumor) بناتے ہیں۔
کچھ رسولیاں غیر سرطانی (Benign) ہوتی ہیں اور وہ دوسرے اعضا کو متاثر نہیں
کرتیں، جبکہ سرطانی رسولیاں (Malignant) جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل سکتی
ہیں۔
کینسر کی اہم اقسام:
1. بریسٹ کینسر: خواتین میں عام پایا جانے والا کینسر جو چھاتی کے خلیات سے
شروع ہوتا ہے۔
2. پروسٹیٹ کینسر: مردوں میں پایا جانے والا کینسر، جو پروسٹیٹ غدود میں
پیدا ہوتا ہے۔
3. پھیپھڑوں کا کینسر: تمباکو نوشی کی وجہ سے عام ہے، لیکن غیر تمباکو نوش
افراد میں بھی ہو سکتا ہے۔
4. جلد کا کینسر: سورج کی مضر شعاعوں یا جینیاتی عوامل کی وجہ سے ہوتا ہے۔
5. بلڈ کینسر (لیوکیمیا): یہ خون یا ہڈیوں کے گودے میں پیدا ہوتا ہے۔
کینسر کی وجوہات (اسباب):
تمباکو نوشی اور نسوار
زیادہ الکوحل کا استعمال
موٹاپا اور غیر متوازن غذا
وراثتی یا جینیاتی عوامل
خطرناک کیمیکل یا ریڈی ایشن سے واسطہ
وائرس یا بیکٹیریا (مثلاً HPV، ہیپاٹائٹس B/C)
کینسر کی علامات:
جسم میں غیر معمولی گلٹی یا سوجن
بھوک میں کمی یا وزن کا اچانک کم ہونا
مسلسل بخار یا تھکن
کسی زخم یا خراش کا دیر تک نہ بھرنا
کسی جگہ سے خون آنا (مثلاً پیشاب یا کھانسی میں خون)
آواز کا بیٹھ جانا یا نگلنے میں دقت
کینسر کی تشخیص (Diagnosis):
کینسر کی تشخیص کے لیے درج ذیل ٹیسٹ کیے جاتے ہیں:
خون کے ٹیسٹ
ایکس رے / سی ٹی اسکین / ایم آر آئی
بایوپسی (رسولی سے نمونہ لے کر مائیکروسکوپ سے جانچنا)
الٹرا ساؤنڈ
پی ای ٹی اسکین
کینسر کا علاج:
1. سرجری (آپریشن):
کینسر زدہ گلٹی یا عضو کو جسم سے نکال دیا جاتا ہے۔
2. کیموتھراپی:
ایسی طاقتور دوائیں دی جاتی ہیں جو کینسر کے خلیات کو ختم کرتی ہیں۔ اس کے
سائیڈ ایفیکٹس بھی ہو سکتے ہیں جیسے بالوں کا گرنا، متلی، کمزوری وغیرہ۔
3. ریڈیوتھراپی:
تیز شعاعوں کے ذریعے مخصوص جگہ پر کینسر کے خلیات کو ختم کیا جاتا ہے۔
4. امیونوتھراپی:
جسم کے مدافعتی نظام کو کینسر کے خلاف لڑنے کے لیے مضبوط کیا جاتا ہے۔
5. ٹارگٹڈ تھراپی:
یہ جدید علاج مخصوص مالیکیولز یا جینیاتی تبدیلیوں کو نشانہ بناتا ہے۔
6. ہارموتھراپی:
یہ علاج ان کینسر اقسام میں استعمال ہوتا ہے جو ہارمونز پر منحصر ہوتی ہیں،
جیسے بریسٹ یا پروسٹیٹ کینسر۔
کینسر سے بچاؤ کے طریقے:
تمباکو اور الکوحل سے مکمل پرہیز
متوازن غذا جیسے پھل، سبزیاں، اور اناج
باقاعدگی سے ورزش
وزن کو کنٹرول میں رکھنا
ویکسینیشن (HPV، ہیپاٹائٹس B)
سورج کی دھوپ سے بچاؤ کے لیے سن بلاک کا استعمال
باقاعدہ میڈیکل چیک اپ اور سکریننگ
نتیجہ:
کینسر ایک سنجیدہ مگر قابل علاج بیماری ہے، خاص طور پر اگر اس کی بروقت
تشخیص ہو جائے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگی میں صحت مند عادات اپنائیں،
علامات کو نظر انداز نہ کریں، اور شعور پھیلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
|