ناجائزفروشوں کے خلاف بولنے والے اشتیاق عباسی کو گولیوں سے خاموش کردیا گیا —دارالحکومت میں قانون، بے بسی کی تصویر!

ناجائزفروشوں کے خلاف بولنے والے اشتیاق عباسی کو گولیوں سے خاموش کردیا گیا —دارالحکومت میں قانون، بے بسی کی تصویر!

اسلام آباد، جو ملک کا سب سے محفوظ اور بااختیار شہر سمجھا جاتا ہے، آج ایک ایسی سانحہ خیزی کا گواہ بنا جس نے حکومتی دعووں اور ریاستی رٹ کو بے نقاب کر دیا۔

اشتیاق عباسی— ایک باشعور شہری، ایک باہمت آواز— جو اپنے علاقے میں ناجائز فروشی اور منشیات مافیا کے خلاف مسلسل سراپا احتجاج رہا، بالآخر انہی مجرموں (منشیات فروشوں) کے ہاتھوں دن دہاڑے گولیوں کا نشانہ بن گیا۔

یہ واقعہ اس یونین کونسل میں پیش آیا جس کے منتخب نمائندے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ہیں، جو اس وقت وفاقی وزیر بھی ہیں۔ اگر وفاق میں، ان کے دائرہ اختیار میں یہ ظلم سرعام ہو سکتا ہے تو ملک کے دور دراز علاقوں کا اللہ ہی حافظ ہے۔

عوام مہینوں سے سوشل میڈیا، مظاہروں اور درخواستوں کے ذریعے آواز بلند کر رہے تھے کہ ان کی یونین کونسل میں منشیات فروشی عروج پر ہے اور یہ منشیات فروشی کوئی آج سے نہیں عرصہ بتیس سال سے وفاقی دارالحکومت کی اس یونین کونسل میں ہو رہی ہے ۔ لیکن پولیس کا کردار شرمناک حد تک غیر سنجیدہ اور بعض مقامات پر مشکوک رہا۔ آج اشتیاق عباسی کی شہادت اس خاموشی کی بھاری قیمت ہے۔

یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں۔ یہ دارالحکومت کی سڑک پر ریاستی ناکامی کا کتبہ ہے۔ اگر آج بھی مجرم دندناتے پھریں، پولیس تماشائی بنی رہے، اور وزرا محض تعزیت تک محدود رہیں، تو پھر یہ "نشے سے انکار" کے دعوے محض سیاسی نعرے ہی رہیں گے۔

اشتیاق عباسی شہید صرف ایک فرد نہیں، وہ ایک مزاحمت کی علامت تھا۔ آج اس کا خون اہلِ اقتدار سے جواب مانگ رہا ہے۔
ان کے قاتل کون ہیں؟
منشیات فروشوں کو تحفظ دینے والے کون ہیں؟
اور پولیس کس کے اشارے پر خاموش ہے؟

اب وقت آ گیا ہے کہ صرف ایک قاتل کو نہیں، اس پورے مافیا کو بے نقاب کیا جائے۔ عوام کی حفاظت صرف سیاسی ممبران کی تقریروں اورپولیس آفیسران کی ٹک ٹاک پر ویڈیو اپلوڈ کرنے سے نہیں، عملی اقدامات سے ممکن ہے۔ اور یہ اقدام اب ناگزیر ہو چکا ہے۔

اگر آج خاموشی اختیار کی گئی تو کل ہر گلی میں ایک اشتیاق ہوگا، اور ہر گھر میں ایک ماتم۔
ریاست کو اب فیصلہ کرنا ہے کہ وہ عوام کے ساتھ کھڑی ہے یا ناجائز فروشوں اورمجرموں کے ساتھ۔

اللہ اشتیاق عباسی شہید کی قربانی کو قبول فرمائے، اور ہمارے ملک پر اپنا رحم کرے۔ آمین۔

تحریر: توصیف احمد عباسی

 

Touseef Ahmad Abbasi
About the Author: Touseef Ahmad Abbasi Read More Articles by Touseef Ahmad Abbasi: 3 Articles with 126 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.