پہلے بھی ایک دو کالم میں نے اسی
عنوان پر میں نے لکھے تھے اخبارات اور پرا ئیویٹ ٹی وی اسٹیشنوں پر اکثر
بلکہ بہت زیادہ مرتبہ اس پر لکھا اور بات چیت کی گئی۔ اب پھر امریکہ کا نیا
حکم نظروں کے سامنے سے گزرا ہے جس میں اس نے کہا کہ پاکستان ایران سے گیس
کا معاہدہ نہ کرے۔ آخر کب ہماری حکومت تسلیم کرے گی کہ ہم مجبور ہیں اور
آزاد نہیں ہیں ہمیں امریکہ کا کہنا ماننا پڑتا ہے اس کے سوا کوئی چارا نہیں۔
افسوس کہ حکومت ہمیشہ کی طرح اپنی بات پر ڈٹی ہوئی ہے کہ ہم آزاد اور خود
مختار ملک ہیں اور اپنی آزادی اور خود مختاری کا کسی قیمت پر سودا نہیں
کریں گے۔ معلوم نہیں کہ ہمارے حکمرانوں کے نزدیک آزادی اور خود مختاری کا
کیا مطلب اور مفہوم ہے۔ ذرا ان سے کہو کہ امریکہ جناب سے ذرا یہ تو کہہ دیں
کہ حقیقت میں نہ سہی صرف دکھانے اور پاکستانی قوم کو بہلانے کے لئے ہی
انڈیا کو بھی کوئی اس قسم کا آرڈر کر دیں۔ انڈیا تو ایران سے ہر قسم کا
معاہدہ کر سکتا ہے مگر پاکستان نہیں کرسکتا ہے۔ آخر کب تک ہم اس طرح زندگی
بسر کریں گے اور آزاد ہونے کے باوجود غلاموں کی زندگی کب تک؟ |