سورۃ الکوثر قرآن مجید کی سب سے مختصر مگر نہایت بامعنی
سورت ہے۔ یہ مکی سورت ہے اور اس کا شمار قرآن کی 108ویں سورت کے طور پر
ہوتا ہے۔ اس سورت میں صرف تین آیات ہیں، لیکن اس کا پیغام بہت جامع، گہرا
اور روحانی تقویت بخش ہے۔
متنِ سورۃ الکوثر:
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اِنَّا اَعْطَیْنَاکَ الْکَوْثَرَ
فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ
اِنَّ شَانِئَکَ ہُوَ الْاَبْتَرُ
ترجمہ:
1. بے شک ہم نے آپ کو کوثر عطا کیا۔
2. پس آپ اپنے رب کے لیے نماز پڑھیں اور قربانی کریں۔
3. بے شک آپ کا دشمن ہی بے نسل ہے۔
تفسیر اور مفہوم:
آیت 1: "اِنَّا اَعْطَیْنَاکَ الْکَوْثَرَ"
"کوثر" سے مراد وہ بے شمار خیر و برکت ہے جو اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی
اللہ علیہ وسلم کو عطا کی۔ بعض مفسرین کے مطابق کوثر جنت کی ایک نہر کا نام
ہے جو صرف نبی کریم کے امتیوں کو نصیب ہو گی۔
آیت 2: "فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ"
یعنی اپنے رب کے لیے نماز ادا کریں اور خالص نیت سے قربانی دیں۔ یہ عبادت
میں اخلاص اور اللہ سے تعلق مضبوط کرنے کی تلقین ہے۔
آیت 3: "اِنَّ شَانِئَکَ ہُوَ الْاَبْتَرُ"
یہ آیت کفار کے طعنوں کا جواب ہے، جنہوں نے نبی کریم کو "ابتر" (بے نسل)
کہا تھا۔ اللہ نے فرمایا: دراصل آپ کا دشمن ہی بے نسل ہے، اور آپ کا ذکر تا
قیامت باقی رہے گا۔
تاریخی حقیقت اور ادبی اثر:
سورۃ الکوثر کے نزول کے بعد اسے خانہ کعبہ کی دیوار پر چسپاں کیا گیا تاکہ
عرب کے فصیح و بلیغ شعرا اس کا جواب لائیں۔ اس وقت کے مشہور شاعر، جیسے
لبید بن ربیعہ یا امرؤ القیس (روایات مختلف ہیں)، جن کا کلام خانہ کعبہ پر
معلق تھا، انہوں نے سورۃ الکوثر کو پڑھا تو کہا:
"یہ انسانی کلام نہیں، اس کے سامنے ہمارا کلام کچھ بھی نہیں!"
پھر انہوں نے اپنا کلام خود وہاں سے ہٹا دیا۔ یہ قرآن کے اعجاز کا زندہ
ثبوت ہے کہ اس جیسا کلام کوئی پیش نہ کر سکا اور نہ کر سکے گا۔
سورۃ الکوثر کی فضیلت:
احادیث و اقوال کے مطابق سورۃ الکوثر کی تلاوت کی کئی روحانی برکتیں ہیں:
1. رزق میں برکت: جو شخص سورۃ الکوثر کو کثرت سے پڑھتا ہے، اللہ تعالیٰ اس
کے رزق میں وسعت عطا فرماتا ہے۔
2. دشمنوں سے حفاظت: یہ سورت دشمنوں کے شر سے بچاتی ہے، کیونکہ اس میں اللہ
نے خود نبی کے دشمنوں کو "ابتر" قرار دیا۔
3. دل کو سکون اور روح کو تازگی: اس سورت کا پیغام اللہ کی عطا پر شکرگزاری
اور عبادت کا جذبہ جگاتا ہے۔
4. نماز میں پڑھنا باعثِ ثواب: اگر اسے فرض یا نفل نماز میں پڑھا جائے تو
نماز مختصر اور بابرکت بن جاتی ہے۔
اخلاقی پیغام:
سورۃ الکوثر ہمیں سکھاتی ہے کہ اللہ کی عطا بے شمار ہوتی ہے، اور اس کا شکر
نماز و قربانی کے ذریعے ادا کیا جائے۔ دنیا والوں کے طعنے وقتی ہوتے ہیں،
مگر اللہ جسے عزت دے، وہ تا قیامت سرخرو رہتا ہے۔ یہ سورت اس بات کا ثبوت
ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر ہمیشہ باقی رہے گا، اور ان کے
دشمن تاریخ کے اندھیروں میں کھو جائیں گے۔
|