عرض کیا ہے جیسے ہم ہوتے ہیں ویسے ہی ہم دوست بناتے ہیں
یہ بات بالکل سچ ہے اور بالکل حقیقت ہے کہ اگر ہم اچھے انسان ہیں تو ہمارا
اٹھنا بیٹھنا ہمارا اثر و رسوخ نیک اور اچھے لوگوں میں ہوتا ہے اس کے برعکس
اگر ہم برے لوگ ہیں تو ہمیں برائی اپنی طرف مائل کرتی ہے اور ہم برائی کے
پیچھے ہمیشہ بھاگتے رہتے ہیں۔ اسی طرح اگر ہم اچھے انسان ہیں تو ہمیں اچھے
لوگوں کا گھر پر آنا خوشی اور مسرت دیتا ہے اور برے لوگوں کی محفل سے ہم
اجتناب کرتے ہیں ساتھ ہی ساتھ اچھے لوگوں کو دعوت دینا ہمیں دلی سکون دیتا
ہے کہ اچھے لوگ آئیں اور ہمارے ساتھ وقت گزاریں ہمارے گھر۔ اور برے لوگوں
کو دعوت دینے سے دل اجتناب کرتا ہے کیونکہ برے لوگوں کی موجودگی ہمارے ذہن،
دل اور ہماری کیفیات پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے ۔ہاں اگر کوئ آ جائے تو
اُسے گھر سے نکالا نہیں جاتا۔
بالکل اسی طرح خدا کا گھر بھی ایک پاک ،بابرکت عمدہ اور عالی شان مقام ہے
جہاں خدا صاف دل والوں کو پسند کرتا ہے برے لوگوں کو آنے سے منع نہیں کرتا
ان کے لیے ہدایت کا راستہ کھولے رکھتا ہے اور جو وہاں جاتا ہے وہ پاک دل لے
کر لوٹ آتا ہے۔ اگر ہمارا دل ہی ناپاک ہے تو ہم کیسے اس پاک مقام میں اس
پاک جگہ جا کر اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔ اور اگر ہمارا دل پاک صاف اور ایمان
سےمنور ہے تو وہاں جا کر کبھی بھی ہم خالی ہاتھ نہ آئیں گے۔ خدا ہمارے صاف
دلوں، ہماری صاف نیتوں کو دیکھ کر ہمیں بلاتا ہے۔ وہ انہی کو بلاتا ہے جو
اس کے طالب ہوں اور جن میں چاہت نہیں وہ انکی رسی ڈھیلی چھوڑ دیتا ہے اور
خدا کیونکر برے لوگوں سے خوش ہو جب کہ اچھے اچھوں نے اس کی محفل سجائی ہوئی
ہے۔
یہ تو تصویر کا ایک پہلو رہا جہاں ہم لوگوں کو اپنے گھر بلاتے ہیں ے اور
آنے کی دعوت دیتے ہیں۔
اب ذرا تصویر کے دوسرے رخ پر روشنی ڈالیں اور دیکھیں جہاں ہم خوشی سے جاتے
ہیں، بن بلائے چلے جاتے ہیں حق جما کر چلے جاتے ہیں۔ اب ذرا بتائیے کہ ہم
کہاں جاتے ہیں؟ کیا ہم ان کے گھر جانا پسند کرتے ہیں جنہیں ہم نا پسند کرتے
یا ہم ان کے گھر جانا پسند کرتے ہیں جنہیں ہم پسند کرتے ہیں۔دیکھا جائے تو
ہمیں وہیں جانا پسند ہوتا ہے جہاں ہمارے من پسند لوگ رہتے ہوں اور جہاں من
بھائے نہ ملیں وہاں من جانے کو نہیں کرتا۔ جیسا کہ اوپر ہم نے دیکھا خدا تو
سب کو بلاتا ہے اچھے اور برے سب کو سمیٹ لیتا ہے اپنے دامن میں مگر وہاں
جانا کون چاہتا ہے؟ یہ سوال گہرا ہے۔
ظاہر ہے اچھے اچھوں کے پاس اور برے بروں کے پاس ہی جائیں گے۔ خدا کے گھر
اچھے جانا چاہتے ہیں اور اس کے برعکس شیطان کے پیروکار برے لوگ برائی کو
منتخب کرتے ہیں۔ برے برائی کی طرف جاتے ہیں جہنم میں اور اچھے اچھائی کی
طرف جاتے ہیں جنت میں۔جیسے شیطان جہنم میں اور فرشتے جنت میں۔ یہ واضح مثال
ہے کیونکہ جیسے اچھے لوگ اچھائی کی طرف جاتے ہیں ویسے ہی برے لوگوں کو
برائی مائل کرتی ہے اور برے لوگ برائی میں اپنا گھر بناتے ہیں تو برے لوگوں
کا ٹھکانہ تو جہنم ہوا بالکل شیطان کی طرح۔ تو یہ بات بھی واضح ہوگئی کہ
برے لوگوں کو بلاوا بھی جہنم ہی سے آتا ہے ان کے دوستوں سے۔ اور اچھے لوگوں
کو بلاوا جنت سے ۔ اور برے جہنم میں گھر سجا رہے ہوتے ہیں اور اچھے بہشتوں
میں۔ اور جسے اللہ چاہے اسے ہدایت دے۔
|