امام ابو حنیفہؒ کے حکمت بھرے واقعات

اسلامی تاریخ میں امام ابو حنیفہؒ (نعمان بن ثابت) کا شمار ان جلیل القدر فقہاء میں ہوتا ہے جنہوں نے نہ صرف فقہ حنفی کی بنیاد رکھی بلکہ اپنی بصیرت، دیانت، فہم و فراست، اور حکمت سے آنے والی نسلوں کے لیے روشنی کا مینار چھوڑا۔ ان کی زندگی کے کئی واقعات آج بھی ہمارے لیے راہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ ذیل میں ان کے چند مشہور اور حکمت آموز واقعات پیش کیے جا رہے ہیں:

1. ظالم کے سامنے کلمۂ حق

خلیفہ منصور نے امام ابو حنیفہؒ کو قاضی القضاہ بنانے کی پیش کش کی، لیکن امام نے انکار کر دیا۔ خلیفہ نے کہا:
"اگر تم جھوٹے ہو تو قاضی کے قابل نہیں، اور اگر سچے ہو تو میرا حکم ماننا لازم ہے۔"

امام نے جواب دیا:
"اگر میں جھوٹا ہوں تو عہدے کے لائق نہیں، اور اگر سچا ہوں تو میرا انکار ہی میرے سچ کی دلیل ہے۔"

یہ جراتِ حق، خودداری اور حکمت کی روشن مثال ہے۔

2. عقل اور صبر کا مظاہرہ

ایک شخص نے امام کے سامنے بدتمیزی کی اور طعنہ دیا: "تم دنیا کے لالچی ہو!"

امام نے نہایت تحمل سے فرمایا:
"اگر میں ویسا ہوتا تو تمہیں ویسا ہی جواب دیتا۔ لیکن میں چاہتا ہوں کہ اللہ مجھے صبر کرنے والوں میں شمار کرے۔"

یہ امام کے اخلاق اور صبر کی بلندی کو ظاہر کرتا ہے۔

3. تجارت میں دیانت داری

امام ابو حنیفہؒ کپڑے کے تاجر تھے۔ ایک دن ملازم نے عیب دار کپڑا بیچ دیا اور عیب ظاہر نہ کیا۔ امام کو جب پتہ چلا تو انہوں نے پوری رقم خیرات کر دی اور ملازم کو فارغ کر دیا۔

یہ واقعہ ان کے کردار، دیانت اور تقویٰ کی اعلیٰ مثال ہے۔

4. علم کی فضیلت

ایک نوجوان نے سوال کیا: "علم بہتر ہے یا مال؟"

امام نے فرمایا:
"علم تمہاری حفاظت کرتا ہے، جبکہ مال کی تمہیں حفاظت کرنی پڑتی ہے۔"

یہ مختصر مگر جامع جملہ علم کی برتری اور اہمیت کو واضح کرتا ہے۔

5. سوال کا غیر متوقع جواب

ایک شخص نے پوچھا: "اگر میں دریا میں گر جاؤں اور نماز کا وقت آ جائے تو کیا کروں؟"

امام نے فرمایا:
"پہلے یہ بتاؤ کہ دریا میں گرے کیسے؟"

امامؒ مسئلہ بیان سے پہلے سائل کی نیت اور صورتِ حال کو پرکھنے کی حکمت رکھتے تھے۔

6. سادہ مگر موثر فتویٰ

کسی نے پوچھا: "اگر میں کھجور نہ کھانے کی قسم کھاؤں اور کھجور کی شیرینی کھا لوں تو کیا حکم ہے؟"

امامؒ نے فرمایا:
"قسم ٹوٹ جائے گی، کیونکہ وہ کھجور ہی سے بنی ہے۔"

یہ امام کی فقہی بصیرت اور باریک بینی کی مثال ہے۔

7. دشمن کے لیے دعا

کسی نے امامؒ کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے۔ امام نے فرمایا:
"اگر وہ باتیں مجھ میں نہیں، تو میں تمہارے لیے دعا کرتا ہوں۔ اور اگر ہیں، تو میں اللہ سے معافی مانگتا ہوں۔"

یہ عاجزی، خلوص اور اعلیٰ ظرفی کا نمونہ ہے۔

8. علمائے کرام کا احترام

کسی نے پوچھا: "آپ امام مالکؒ سے اختلاف کرتے ہیں؟"

امام نے جواب دیا:
"اختلاف علمی ہوتا ہے، مگر میں نے امام مالکؒ سے جو سیکھا، وہ میری زندگی کا سرمایہ ہے۔"

یہ استادوں کے احترام اور علمی قدردانی کا بہترین اظہار ہے۔

9. چور کے سوال پر حکمت بھرا جواب

ایک چور نے پوچھا: "کیا چوری کے بعد توبہ کر لوں تو نماز قبول ہو گی؟"

امام نے فرمایا:
"توبہ کے بعد نہ صرف نماز، بلکہ تمام عبادات قبول ہوتی ہیں، بشرطیکہ دل سے ندامت ہو۔"

یہ جواب سیدھا دل پر اثر کرنے والا تھا۔

10. طلاق سے بچانے والی حکمت

ایک بادشاہ نے اپنی بیوی سے کہا:
"اگر آج شام تک تم میری حکومت کی حدود سے باہر نہ گئیں تو طلاق واقع ہو جائے گی!"

ملکہ پریشان ہو گئی، کیونکہ تمام علاقہ بادشاہ کی سلطنت کا حصہ تھا۔ امام ابو حنیفہؒ نے مسئلہ سنا اور فرمایا:
"تم مسجد میں جا کر بیٹھ جاؤ، کیونکہ مسجد اللہ کا گھر ہے اور کسی بادشاہ کی ملکیت نہیں ہوتی۔"

ملکہ نے ایسا ہی کیا اور طلاق واقع ہونے سے بچ گئی۔ یہ امام کی فقہی مہارت اور حاضر دماغی کی شاندار مثال ہے۔

نتیجہ

امام ابو حنیفہؒ کی زندگی صرف فقہ کی تعلیمات تک محدود نہ تھی، بلکہ وہ ایک عظیم مصلح، دانا، اور کردار کے پیکر تھے۔ ان کے حکمت بھرے فیصلے آج بھی ہمیں سچائی، دیانت، علم، حلم، اور عقل کے ساتھ زندگی گزارنے کا راستہ دکھاتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ان کی سیرت سے سبق لے کر اپنی زندگیوں کو روشن کریں۔
 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 112 Articles with 51494 views I am retired government officer of 17 grade.. View More