انانیت اور انسانیت

جس نے ڈنگ یاڈانگ سے مارناہووہ مودی کی طرح ڈینگیں نہیں مارتا۔جس کے ہاتھ میں بارودیا بندوق ہو وہ اپنی زبان نہیں اپنے ہاتھوں کااستعمال کرتا ہے ۔کوئی ملک دوسرے کیخلاف فوجی مہم جوئی کیلئے اسے الٹی میٹم یاٹائم فریم نہیں دیتا،دشمن کوسرپرائزدیاجاتا ہے۔بھارت کا بدترین داخلی عدم استحکام اسے پاکستان کیخلاف کسی مہم جوئی کی اجازت نہیں دیتا، کچھ لوگ بھارت کی معیشت کودیکھتے ہیں جبکہ میں بھارتی معاشرت کودیکھتا ہوں جہاں بہت گہری دراڑیں اورمحرو م طبقات کی دھاڑیں ہیں۔اگرمودی مہم جوئی کے بغیر نہیں رہ سکتاتو اس شدیدمفلسی کیخلاف کرے جوآکاس بیل کی طرح بھارت کے وجود سے لپٹی ہوئی ہے ۔نریندرمودی نے اپنے اقتدار کے دوام کیلئے بھارتی مسلمانوں اورسکھوں سمیت ہراقلیت کوانتقام کانشانہ بنایااور اپنی پراگندہ سیاست کیلئے قدم قدم پر ریاست کیخلاف راست اقدام کیا ۔جب بھارت کے ساتھ بلے بازی ،کبڈی اورگنڈاسنگھ باررڈ پرپرجوش نعرے بازی سمیت کسی بھی میدان میں مقابلہ ہوتا ہے توپاکستان کے جذباتی عوام مرنے مارنے پراتر آتے ہیں۔ ماضی میں بھی بھارت مس ایڈونچر کرتے ہوئے پاکستان کی حدودمیں گھس آنے کی حماقت کربیٹھا تھا اورپھر مدتوں اپنے زخم چاٹتا رہا ،پاکستان کی دفاعی صلاحیت اورمزاحمت کوبھارت سے زیادہ بہترکوئی نہیں جان سکتا لہٰذاء وہ اس بار اپنی غلطی دہرانے اور اپنے زخم سہلانے کے موڈ میں نہیں۔راقم نے اپنے پچھلے کالم "دہائیاں اوردوہائیاں"میں بڑے وثوق سے پاکستان اوربھارت کے درمیان تصادم کومسترد کردیا تھا کیونکہ مودی کوپھل جھڑیاں چھوڑنے کی عادت ہے۔اس نے ماضی میں بھی کئی بارچناؤ کیلئے تناؤپیداکیا اورکشت وخون کیلئے دنگا کروایا،اس نے ہندوستان کو مسلمانان ہند کامقتل بنایا لیکن اس نے آج تک براہ راست پاکستان کے ساتھ پنگا نہیں لیا۔یہ صرف پیٹھ میں چھری اتارسکتا ہے للکارتے ہوئے سینے پرواراور مرادنہ وارمیدان میں "وار"کرنااس کے بس کی بات نہیں ۔مودی پاکستان سے زیادہ بھارت کیلئے موذی ہے۔اگرمودی اپنے انتہاپسندحامیوں کوخوش کرنے کیلئے پاکستان کیخلاف بڑی بڑی ڈینگیں مارے گاتوپھر ظاہر ہے پاک سرزمین سے کوئی اس کے ساتھ پیارکی پینگیں نہیں ڈال سکتا۔ مودی نے سیاسی بنیادوں پر منتشر پاکستانیوں کو راتوں رات متحد اورسوشل میڈیا پرمستعد کردیا، ہمارے سیاسی نظریات جوبھی ہوں لیکن اپنے بزدل دشمن کامقابلہ کرنے کیلئے ہم فوری طورپرایک صف باندھ کرسربکف ہوجاتے ہیں۔

مودی نے واشنگٹن سے ملی ڈکٹیشن پر کہا تھاوہ پاکستان کاپانی بندکردے گا لیکن نڈر پاکستانیوں نے الٹا اس کی بولتی بندکردی ۔امریکا نے آج تک اسرائیل کے سواکسی ریاست کیلئے اپنابحری بیڑا نہیں بجھوایا ،اسے صرف نام نہاد دوستی کے نام پر دوسر ے ملکوں کابیڑاغرق کرنا آتا ہے،امریکااپنی دوغلی فطرت کے باوجود بھارت کی بقاء کیلئے پاکستان کے ساتھ تعلقات نہیں بگاڑسکتا ۔مودی نے ابھی پوری طرح" انتقام" کاارادہ نہیں بنایا تھا لیکن افواج پاکستان کے بھرپور "دفاعی انتظام "نے اس سمیت اس کے بیرونی آقاؤں کویوٹرن کے آپشن پرمجبورکردیا اورپھرمرکزی " سازشی "کرداراچانک "ثالثی "بن گیا۔جو سفیدقصر میں بیٹھے سوچ رہے تھے وہ اپنے دیرینہ بھگت بھارت کواستعمال کرتے ہوئے پاکستان کابازومروڑ اوراپنی کوئی بھی ناجائز ڈیمانڈمنواسکتے ہیں انہیں بری طرح مایوسی اورناکامی ہوئی۔نریندرمودی کوبھارت کاڈونلڈ ٹرمپ جبکہ ڈونلڈٹرمپ کوامریکا میں نریندرمودی کاپارٹ ٹو کہنا بیجا نہیں ہوگا،دونوں کے طرز گفتگو،طرزسیاست اور طرز حکومت میں کوئی خاص فرق نہیں ہے ۔اِدھرپہلگام فالس فلیگ آپریشن کی نیوز بریک ہوئی اوراُدھر ڈونلڈ ٹرمپ نے سچائی تک رسائی کے بغیر کہا "میں بھارت کے ساتھ کھڑا ہوں"۔اُدھرپہلگام فالس فلیگ آپریشن کے ڈانڈے ملتے گئے اوراِدھر اس کے ماسٹر مائنڈ کاچہرہ اورگھناؤناکردارواضح ہوتاگیا ۔جوکوئی کہتا ہے امریکا سمیت یورپی ملک عدل و انصاف کرتے اوروہ انسانیت کادم بھرتے ہیں ،ان کی خدمت میں عرض ہے انصاف محدود اورکسی خاص طبقہ کیلئے مخصوص نہیں ہوتا۔اگرامریکا ،کینیڈا، روس اوربرطانیہ سمیت یورپی ملک انصاف کے علمبردار ہوتے تو پچھلی سات دہائیوں سے معتوب فلسطینی اور مغضوب کشمیر ی نسل درنسل اپنی جوانیوں کی فصل اپنے حق آزادی کیلئے قربان اورناحق قیدوبند کاسامنا نہ کررہے ہوتے ۔

پہلگام فالس فلیگ" آپریشن" کے بعد پاکستان کی بیداراورپروفیشنل دفاعی قیادت نے بروقت باہمی مشاورت سے مادروطن کے دفاع کیلئے ہروہ" آپشن "استعمال کیا جوناگزیر تھا۔ افواج پاکستان کی طرف سے ممکنہ بھارتی" ایکشن "کی صورت میں زبردست" ری ایکشن "کے عزم کااعادہ کیا گیا۔افواج پاکستان کے سپہ سالارنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح دشمن کاہرراستہ اورناطقہ بندکردیا۔نریندرمودی کابیانیہ اس سمیت بھارت کوبندگلی جبکہ پاکستان اپنے دہشت گرد ہمسایہ کاعالمی ضمیر کی عدالت میں لے گیا ۔جنرل سیّدعاصم منیر اوران کے کورکمانڈرز نے دشمن فوج کومتنبہ کرتے ہوئے اس کی طرف سے دراندازی کوان کیلئے جان کی بازی قراردیا۔ میں پاکستان اوربھارت کے درمیان بڑے پیمانے پرتصادم ہوتاہوا نہیں دیکھ رہا بہرکیف پاک فوج کے جانباز مادروطن کی حفاظت جبکہ دشمن کی شرمناک شکست اور ہزیمت کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے کیونکہ جس دشمن کی مت ماری جائے اسے میدان میں مار پڑنااور مات ہونا یقینی ہے ۔پاکستان کے حالیہ کامیاب میزائل تجربہ کے بعد پاکستانیوں کاجوش وجذبہ جنون کی صورت اختیار کرگیاہے تاہم پاکستانیوں کاجنون دیکھتے ہوئے مودی اوراس کے حواریوں کی رگ رگ میں خون جم جانا فطری تھا ۔ابدالی کی کامیاب پرواز اوراس کے بھرپوروار نے نیودہلی میں صف ماتم بچھادی ہے ۔

دنیا کاکوئی ملک یاحکمران اپنی انانیت کیلئے انسانیت کوداؤپرنہیں لگاسکتا، ہزاروں انسانوں کی زندگی کی قیمت پراسلحہ بیچناکہاں کی انسانیت ہے ۔جس طرح کسی دانانے کہا تھا "جوسب کادوست ہوتا ہے درحقیقت وہ کسی کادوست نہیں ہوتا "،اس طرح جوکردار بیک وقت شکاری اور شکار کے ساتھ ہونے کاتاثر دیتا اوردونوں سے ان کی کامیابی کاکریڈٹ چھینتاہووہ بدکردار اور عالمی امن کی راہ میں بنیادی رکاوٹ ہے۔پہلگام میں اپنے ہاتھوں سے اپنوں کے خون سے ہولی کھیلنے کے بعد مودی نے طے شدہ پروگرام کے تحت پاکستان کے ساتھ تصادم اورپانی بندکرنے کا شوشہ چھوڑا تھا لیکن سوشل میڈیا پراس کی شامت آگئی۔مودی نے سوچاتھا وہ پھڑ مارے گاتوپاکستان میں بے چینی اوربے یقینی پیدا جائے گی لیکن ہمارا ملک تو جشن کا منظرپیش کرنے لگا،ہرکوئی خوشی کے شادیانے اورمودی کابینڈ بجانے لگا ۔مودی کی چھترول صرف پاکستانیوں کے ہاتھوں نہیں ہوئی بلکہ ہندوؤں اوربالخصوص بھارتی پنجاب کے نڈرسکھوں نے بھی اس کی خوب درگت بنائی ۔نڈرپاکستانیوں نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیا اوراس کی واٹ لگادی جس سے اس کاپروگرام بری طرح وڑ گیا ۔ابدالی کے بعدبھارت کی کنڈلی میں شنی پرویش کرگیا ہے ۔مودی کی ہرزہ سرائی کے باوجود پاکستان کے لوگ رات بھر سکون سے سوتے ہیں کیونکہ ان کی فوج بیدار ہے ۔جارحیت کیلئے طبل جنگ بجانا پرانے دور کی روایت تھی ،اب تودشمن نقب لگاتے اور شب خون مارتے ہیں۔تاریخ شاہد نے بھارت نے ہربار پاکستان پرشب خون مارالیکن ہر بار اسے مارپڑی اور اس نے خفت اٹھا ئی۔بھارت کی نابودی کیلئے مودی نے اب تک جوکچھ کیا وہ دوسراکوئی نہیں کرسکتا۔یادرکھیں بیرونی زخم بھرجاتے ہیں لیکن اندرونی چوٹ اورٹوٹ پھوٹ پرکوئی مرہم نہیں رکھ سکتا،مودی نے مسلمانان ہند کے قلوب میں نظریہ پاکستان کی آبیاری جبکہ سکھوں میں ہندووتوا سے مزید بیزاری اوراپنی آزادی کیلئے اجتماعی بیداری پیدا کرتے ہوئے اپنے گھمنڈ سے اکھنڈبھارت کاشیرازہ بکھیردیالہٰذاء اب بھارت کی عارضی امارت اور عمارت کوزمین بوس ہونے سے کوئی نہیں بچاسکتا ۔
 

Muhammad Nasir Iqbal Khan
About the Author: Muhammad Nasir Iqbal Khan Read More Articles by Muhammad Nasir Iqbal Khan: 150 Articles with 118677 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.