تاجر، حکمراں اور راہ نما

(لائبریری میں بیٹھے ہوئے کی تصویر اپنی ذاتی البم سے)

بنیادی طور پر زن، زر اور زمین کے حصول کی جبلّت لئے ایک ہی مخلوق خالقِ کائنات نے تخلیق کی جسے ہم نے اشرف المخلوقات کا خطاب دیا۔ مقدس کتابوں کی روایات کے مطابق انسان نے پہلا قتل بھی شاید زن یا زمین کے حصول کے لئے انسان کا ہی کیا۔تاریخ گواہ ہے کہ کرہ ارض پر جتنابھی قبضہ ہؤا اور ہوتا رہے گا وہ جسمانی طور پر مضبوط انسانوں نے کیا جو بعد میں مالی طور بھی مضبوط (زردار) ہوتے گئے اور اپنی اپنی بساط کے مطابق سلطنتیں قائم کر لیں۔ وہ چنگیز خان ہو، ہٹلر ہو یا ایسٹ انڈیا کمپنی ، سب نے تجارت کے اصولوں کے تحت زیادہ سے زیادہ زمین حاصل کی اور اپنی اپنی راجدھانی قائم کی۔ امریکہ کا موجودہ صدر تو بنیادی طور پر ایک کامیاب تاجر ہے اور تجارت کے اصولوں کے تحت مشرقِ وسطیٰ کی باقی ماندہ مضبوط سلطنتوں قطر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے چند نئے تجارتی معاہدوں کے تحت اپنی تجارتی راجدھانی میں شامل کرکے چین کو وقتی طور پر نیچا دکھایا ہے۔حالانکہ ہوائی جہازوں کے معاہدے پورے ہونے کا یہ عالم ہے کہ خود صدر امریکہ کا بوئنگ جہاز 2025 میں ڈیلیور ہونے کے بجائے 2027 میں ڈیلیور ہونے کی امید ہے ۔گویا اب جو معاہدے ہوئے ہیں اگر ان کے وفا ہونے کی مدت بیس سال ہے تو کم از کم تیس سال تو لگ ہی جائیں گے۔البتیّٰ ایک تیر سے دو شکار تو اس دور میں فوراً ہی کر لئے صدر امریکہ نے یعنی فرانس کو بھی نیچا دکھادیا ، ائر بس (فرانس) کے مقابلے میں بوئنگ (امریکہ) کی برتری کو نئے معاہدے کر کے چار چاند لگا دئے اور جنگی جہاز رافیل کا پاکستان سے انڈیا کی جنگ میں شکار بنا کر۔کیونکہ فرانس تمام یورپ میں انگلینڈ کو بھی پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے نکلنے کی کوشش کر رہا تھا جب کہ انگلینڈ جو صدر امریکہ کا اسرائیل کے بعد سب سے پسندیدہ بغل بچہ ہے۔
رہی بات پی آئی اے کی تو جو پاکستان کے ساتھ ہؤا ہے ستر سالوں میں وہی پی آئی اے کے ساتھ ہونا تھا، حالانکہ پاکستان بھی چند تاجروں نے ہی مل کر بنایا تھا، فرق صرف اتنا ہے کہ تاریخ میں جو تاجر کامیاب سلطنتیں قائم کر پائے وہ راہ نما بھی تھے جب کہ یہاں ایسا نہیں ہؤا۔ہمیشہ اوپر کے چار تاجر راہ نماؤں نے کامیاب سلطنتیں قائم کیں اور انھوں نے ہی آگے چل کر ترقی یافتہ ممالک کی صفوں میں اپنا نام درج کروایا جبکہ ہمارے نصیب میں راہ نما نہ ہونا ہمارے ستر سال میں ہی زوال کا باعث بنا تو بھول جائیں پی آئی اے کو اور یہ سوال آئندہ نہ پوچھیں کہ کیا پی آئی اے کبھی بہتر ہو پائے گی؟

Syed Musarrat Ali
About the Author: Syed Musarrat Ali Read More Articles by Syed Musarrat Ali: 242 Articles with 193515 views Basically Aeronautical Engineer and retired after 41 years as Senior Instructor Management Training PIA. Presently Consulting Editor Pakistan Times Ma.. View More