کسی ہسپتال میں Reception پر موجود عملہ بڑی اہمیت رکھتا
ہے ، ڈاکٹر کا اچھا ہونا یا نا ہونا یہ الگ معاملہ ہے ،ڈاکٹر کا تجربہ کار
ہونا یا ناتجربہ کار ہونا یہ بھی ایک الگ مسلہ ہے ،
لیکن کسی ہسپتال میں سب سے پہلے مریض یا اس کے لواحقین کا جس سے پہلا واسطہ
پڑتا ہے وہ Reception پر بیٹھا عملہ ہوتا ہے،
پہلا پہلو!
مریض کی حالت غیر ہو اور Reception والے کی گفتگو میں تہذیب و شائستگی ہو ،الفاظ
میں احترام ہو تو یقیناً مریض کے لیے ہسپتال میں پہلا حوصلہ ملتا ہے کہ
یہاں علاج بہتر ہی ہو گا ۔
دوسرا پہلو!
مریض کی حالت بہترین ہو اور صرف وہ چیک اَپ کے لیے آیا ہو اور Reception
والے صاحب کا رویہ تلخ ہو،الفاظ میں تکبر ہو ، گفتگو مٹھاس سے خالی ہو ،چھوٹے
بڑے کی تمیز کیے بغیر القابات کا استعمال ہو تو یقیناً یہ رویہ مریض کے لیے
تکلیف دہ ہوتا ہے ،
تیسرا پہلو!
یہ تیسرا پہلو پہلے دونوں پہلوؤں سے مختلف ہے کہ اگر مریض کی حالت بھی غیر
ہے ،اس کے لواحقین بھی اپنے اعصابی نظام کو اپ سیٹ کر چکے ہیں اور ہسپتال
میں ڈاکٹر اس کی پریشانی کا واحد حل ہے لیکن پہلا واسطہ نااہل و بدتمیز
عملے سے پڑ جائے تو مریض سے پہلے مریض کے لواحقین مریض ہو جاتے ہیں ،
ہر شہر میں مریضوں کے لیے اس کی بیماری کے حوالے سے یقیناً سہولیات ناکافی
ہیں اور دوسری طرف یہ بھی فوبیا ہے کہ ہم نے فلاں ڈاکٹر سے ہی دوائی لینی
ہے کیونکہ فلاں بندہ وہاں سے ٹھیک ہوا ہے ،
لیکن اس سارے معاملے میں میں ذمہداری ڈاکٹر پر ڈالتا ہوں کہ جس نے ڈگری
مکمل کی ، کثیر رقم لگا کر ہسپتال مکمل کیا ،لیکن عملہ رکھتے وقت چند دن ان
کی تربیت پر نہیں لگائے کہ آنے والے دردمند کا درد کیسے تقسیم کرنا ہے
۔۔۔۔۔۔۔
میرے خیال میں کسی بھی ہسپتال میں یہ پہلو بڑا ہی کمزور ہے اور میں یقین سے
کہتا ہوں کہ تقریباً ہر شہر کے ہر ہسپتال میں Reception پر ایک بندہ یا
بندی ایسی ہوتی ہے/ہوتا ہے کہ ان ڈاکٹر کے ہسپتال سے فری کرنے کے بعد ایک
ریڑھی فروٹ کی لگوا دی جائے ۔۔۔۔۔۔میری بات سے اختلاف آپ کا حق ہے لیکن میں
ہر شہر کے ہر ہسپتال کے بڑے ڈاکٹر سے درخواست گزار ہوں کہ برائے کرم ہر ماہ
ایک فری میڈیکل کیمپ لگانے کے ساتھ ساتھ ایک ہر ماہ ایک دن اپنے عملے کے
ساتھ تربیتی کیمپ کے حوالے سے گزاریں ۔۔۔۔۔یقین کریں یہ مریضوں پر بڑا
احسان ہوگا ۔کیونکہ اس سے پیار و احترام کا رویہ جنم لے گا۔
|