محمد نسیم الدین خان کی تیسری کتاب “کاروان غزل” اور اس کی تقریب رونمائی

محمد نسیم الدین خان کی تیسری کتاب “کاروان غزل” اور اس کی تقریب رونمائی
تحریر:-
غنی الر حمٰن انجم
نوٹ:۔
تصویر میں دائیں سے بائیں تقریب کے ناظم غنی الرحمٰن انجم،مہمان خصوصی جناب سید عابد رضوی ، صاحب کتاب جناب محمد نسیم الدین خان،تقریب کے صدر جناب شاعر علی شاعر،مہمان اعزازی جناب ظریف احسن ان کے ساتھ ان کی پوتی ننھی مومل ظریف ، مہمان اعزازی جناب قادربخش سومرو،اورمہمان اعزازی جناب شاہد محمود شاہد۔

محمد نسیم الدین خان کی تیسری کتاب “کاروان غزل” اور اس کی تقریب رونمائی

“ کاروان غزل“ریڈیو پاکستان کے سابق سینٸیر پروڈیوسر اور سندھ پولیس ایف ایم 88.6 کے سابق اسٹیشن منیجرجناب نسیم الدین خان صاحب کی متقدمین سن1667 تا متاخرین 2011 کی شاعری کا انتخاب ہے یادرہے کہ یہ نسیم الدین خان صاحب کی تیسری کتاب ہے جسے حرف زارنے شائع کیا ہے۔

اس سے قبل ان کی دو کتابیں ، پہلی "ادب پارے" 2019 اور دوسری کتاب "میں اور ریڈیو پاکستان لمحہ بہ لمحہ " 2025 میں شائع ہوکر ادبی حلقوں سے اپنے حصے کی داد سمیٹ چکی ہیں یہ بھی یاد رہے کہ انکی دوسری کتاب کی تقریب رونمائی پچھلے سال یعنی 2024 میں 16مئی کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں منعقد کی گئی تھی اور 17 مئی 2025 کو پورے ایک سال بعد انکی تیسری کتاب "کاروان غزل" کی تقریب رونمائی انجمن ترقی اردو پاکستان کراچی کے تعاون سے اردو باغ گلستان جوہربلاک ۱ کراچی میں منعقد کی گٸی۔۔

اس تقریب کی صدارت رنگ ادب پبلیکیشن کے روح رواں اور معروف شاعر جناب شاعرعلی شاعر نے فرماٸی, مہمان خصوصی انجمن ترقی اردو کے خازن اورمشیرادبی امورجناب سید عابد رضوی تھے مہمانان اعزازی میں اکیڈمی ادبیات کراچی کے سابق ریزیڈنٹ ڈاٸریکٹرجناب قادربخش سومرو سمیت معروف شاعرجناب ظریف احسن اور آرٹس کونسل آف پاکستان کے ھیڈ آف آٸی ٹی ڈیپارٹمینٹ و صحافی جناب شاھد محمود شاھد تھے۔
تقریب کی نظامت راقم (غنی الرحمن انجم) کو سونپی گٸی تھی ۔

تقریب میں پروفیسرڈاکٹرشاداب احسانی اور روزنامہ ایکسپریس کے مستقل کالم نگار اور شاعر جناب سہیل احمد صدیقی بھی شامل تھے جبکہ ریڈیو پاکستان کی پرانی رفاقت کو نبھاتے ہوئے سابق اسٹیشن ڈاٸریکٹرجناب نوراللہ بگھیو اورسابق کنٹرولرریڈیو پاکستان جناب محمد تسلیم اور ان کے دیگر ساتھی بھی شریک ہوٸےاس موقع پر نسیم الدین خان صاحب کے تمام عزیزواقارب کے علاوہ ادبی تنظیم حرف ذار کی محترمہ سلمیٰ ظریف صاحبہ اور ننھی مومل بھی موجود تھیں۔

تقریب کا آغازاللہ کے بابرکت نام سے راقم نے کیا اور ساتھ ہی صاحب صدر کی اجازت سے کتاب کی رونمائی کی رسم ادا کی گئی اس موقع پر ادبی تنظیم حرف زار کی محترمہ سلمیٰ ظریف ، نسیم صاحب کی بہو اور صاحبزادی سمیت دیگر نے صاحب کتاب سمیت اسٹیج پر موجود تمام مسند نیشنوں کو پھول اور گلدستے پیش کیئے اور یوں یہ مرحلہ عکسبندی سمیت خوش اسلوبی سے طے پایا۔
اس کے بعد اسٹیج پر موجود تمام نے ترتیب وار کتاب اور صاحب کتاب کے حوالے سےاپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اس دوران صاحب کتاب جناب نسیم الدین خان نے کتاب کی اشاعت کے مختلف مراحل کا تذکرہ کیا اورکتاب کی اشاعت میں ظریف احسن صاحب کی محنت اور کوششوں کوسراہتے ہوئے تمام لوگوں کی آمد کا شکریہ ادا کیا۔
اس کے بعد مہمان خصوصی انجمن ترقی اردو کے خازن اورمشیرادبی امورجناب سید عابد رضوی نے اپنے خیالات کے اظہار میں انجمن ترقی اردو کا تفصیلی تعارف پیش کرتے ہوئے انجمن کی مجموعی کارکردگی اور خدمات پربھی روشنی ڈالی اورساتھ ہی تمام مہمانوں کی آمد کا شکریہ ادا کیا ،صاحب کتاب کو ان کی کتاب کی اشاعت پر مبارکباد دی اور آئندہ کے لیئے بھی اپنے ہرممکنہ تعاون کا یقین دلایا۔
تقریب کے آخر میں تقریب کے صدر جناب شاعرعلی شاعر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کتاب کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کتاب کی اشاعت پر صاحب کتاب کو مبارکباد دی ساتھ ہی اس بات کی تعریف کی کہ نسیم صاحب عمر کے اس حصے میں بھی اردوادب کی خدمت میں پیش پیش ہیں اور اپنے حصے کی شمع روشن رکھے ہوئے ہیں اللہ ان کا سایہ تا دیر ہمارے سروں پر قائم رکھے۔
بعد ازاں راقم نے تقریب کے اختتام کا اعلان کیا۔
تقریب کےاختتام پر انجمن ترقی اردو کی جانب سےتمام مہمانوں کیلئےچائے کا پرتکلف انتظام کیا گیا تھا۔