نماز اسلام کا بنیادی ستون ہے، اور اس کی روح خشوع ہے۔
قرآنِ پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "یقیناً کامیاب ہوگئے وہ مومن جو
اپنی نمازوں میں خشوع اختیار کرتے ہیں" (سورۃ المؤمنون 23:1-2)۔ حدیثِ پاک
میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے
دیکھا، اسی طرح نماز پڑھو" (صحیح بخاری)۔ لیکن اکثر مسلمانوں کو نماز کے
دوران دل لگانے میں دشواری ہوتی ہے، جس سے نماز کی روحانیت کم ہو جاتی ہے۔
دعوتِ اسلامی کی تعلیمات کے مطابق، خشوع وہ کیفیت ہے جو بندے کو اللہ سے
جوڑتی ہے اور اس کی نماز کو قبول ہونے کا ذریعہ بنتی ہے۔ اس مضمون کا مقصد
عملی اور روحانی رہنمائی فراہم کرنا ہے تاکہ ہر مسلمان اپنی نماز میں خشوع
حاصل کر سکے۔ یہ مضمون نئے سیکھنے والوں کے لیے آسان اور باقاعدہ نمازیوں
کے لیے مفید ہوگا۔
خشوع کیا ہے اور اس کی اہمیت
خشوع دل کی وہ حالت ہے جس میں بندہ مکمل توجہ، عاجزی، اور اللہ کے سامنے
حاضر ہونے کا احساس رکھتا ہے۔ دعوتِ اسلامی کی کتاب نماز کے احکام میں بیان
ہے کہ خشوع کے بغیر نماز مکمل نہیں ہوتی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا: "بدترین چور وہ ہے جو اپنی نماز سے چوری کرتا ہے" (مسند احمد)،
یعنی وہ جو بغیر توجہ کے نماز پڑھتا ہے۔
خشوع سے دل کو سکون ملتا ہے، گناہوں کی مغفرت ہوتی ہے، اور اللہ سے قربت
حاصل ہوتی ہے۔ یہ بندے کو دنیاوی پریشانیوں سے نجات دلاتا ہے اور آخرت کی
کامیابی کا ذریعہ بنتا ہے۔ دعوتِ اسلامی کے مطابق، خشوع کے ساتھ پڑھی گئی
نماز اللہ کی بارگاہ میں مقبول ہوتی ہے۔
نماز میں توجہ نہ ہونے کی وجوہات
نماز کے دوران توجہ نہ ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں:
• دنیاوی خیالات: کاروبار، گھریلو مسائل، یا دیگر پریشانیوں کے خیالات دل
میں آتے ہیں۔
• ماحولیاتی خلل: شور، فون کی اطلاعات، یا غیر مناسب جگہ توجہ ہٹاتی ہے۔
• روحانی کمزوری: ایمان کی کمزوری یا نماز کے معانی سے ناواقفیت۔
• تیاری کی کمی: بغیر وضو یا نیت کے تیاری کے نماز شروع کرنا۔
دعوتِ اسلامی کی ہدایت ہے کہ صاف اور پرسکون جگہ پر نماز پڑھنا اور مکروہ
اوقات سے بچنا توجہ بڑھاتا ہے۔
خشوع حاصل کرنے کے عملی اقدامات
نماز میں دل لگانے کے لیے درج ذیل عملی اقدامات اپنائے جا سکتے ہیں:
1. نماز کی تیاری
• وضو کے ساتھ توجہ: وضو کو نہ صرف جسم بلکہ دل کی پاکیزگی کا ذریعہ
سمجھیں۔ دعوتِ اسلامی کی کتاب نماز کا طریقہ کے مطابق، وضو کے ہر عمل کو
سنت کے ساتھ ادا کریں، جیسے دائیں ہاتھ سے شروع کرنا۔
• صاف ماحول: ایسی جگہ منتخب کریں جہاں شور یا خلل نہ ہو۔ فون کو خاموش
کریں۔
• صاف لباس: پاکیزہ اور مناسب لباس پہنیں۔ عورتوں کے لیے مکمل پردہ ضروری
ہے۔
• صادق نیت: دل میں خالص نیت کریں کہ یہ نماز صرف اللہ کی رضا کے لیے ہے۔
2. معانی کو سمجھنا
• سورۃ الفاتحہ اور دیگر سورتوں کے معانی: سورۃ الفاتحہ کو سمجھ کر پڑھیں،
جیسے "الحمد للہ رب العالمین" کا مطلب اللہ کی حمد ہے جو تمام جہانوں کا رب
ہے۔
• ذکر کی اہمیت: "اللہ اکبر" کہتے وقت اللہ کی عظمت کا تصور کریں۔ دعوتِ
اسلامی کی ہدایت ہے کہ ہر لفظ کو دل سے محسوس کریں۔
• دعاؤں کا ترجمہ: ثناء، درودِ ابراہیمی، اور دیگر دعاؤں کے معانی سیکھیں
تاکہ ان سے روحانی تعلق بڑھے۔
3. جسمانی و ذہنی نظم و ضبط
• آہستہ حرکات: رکوع، سجدہ، اور دیگر حرکات کو سکون سے کریں۔ دعوتِ اسلامی
کے مطابق، جلدی سے نماز پڑھنا خشوع کو کم کرتا ہے۔
• نظریں کنٹرول کریں: سجدہ کی جگہ پر نظر رکھیں، آس پاس نہ دیکھیں۔
• ذہنی توجہ: نماز سے پہلے چند لمحات خاموشی سے بیٹھیں اور دنیاوی خیالات
کو دور کریں۔
4. روحانی تعلق
• اللہ کے سامنے ہونے کا تصور: تصور کریں کہ آپ اللہ کے حضور کھڑے ہیں۔
دعوتِ اسلامی کی کتاب نماز کے احکام میں کہا گیا ہے کہ یہ احساس خشوع کو
بڑھاتا ہے۔
• قیامت کا تصور: سوچیں کہ یہ آپ کی آخری نماز ہو سکتی ہے، جس سے دل کی
عاجزی بڑھتی ہے۔
• اللہ کی نعمتوں کا شکر: اپنی زندگی کی نعمتوں (صحت، رزق، ایمان) پر غور
کریں تاکہ اللہ سے محبت بڑھے۔
5. نماز سے پہلے کے اعمال
• دعا: دعوتِ اسلامی کی تجویز کردہ دعا پڑھیں، جیسے: "اے اللہ! مجھے خشوع
والی نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرما۔"
• سنن و نوافل: فرض نماز سے پہلے سنت یا نفل نمازیں پڑھیں تاکہ دل روحانی
طور پر تیار ہو۔
• اذان و اقامت: اذان کے الفاظ دہرائیں اور اقامت پر توجہ دیں تاکہ ذہن
نماز کے لیے تیار ہو۔
6. نماز کے بعد کی عکاسی
• ذکر و دعا: نماز کے بعد تسبیحات (سبحان اللہ، الحمد للہ، اللہ اکبر) اور
دعائیں پڑھیں۔
• خود احتسابی: اپنی نماز کا جائزہ لیں کہ کیا وہ خشوع کے ساتھ تھی، اور
کمی کے لیے استغفار کریں۔
• دعا برائے استقامت: اللہ سے ہر نماز میں خشوع کی توفیق مانگیں۔
عام خلفشار سے بچاؤ
• فون کی اطلاعات: نماز سے پہلے فون کو خاموش یا بند کریں۔
• شور والا ماحول: گھر میں پرسکون کونہ منتخب کریں یا مسجد میں نماز پڑھیں۔
• وسوسوں سے بچاؤ: شیطان کے وسوسوں سے بچنے کے لیے "اعوذ باللہ من الشیطان
الرجیم" پڑھیں۔
• مکروہات سے اجتناب: دعوتِ اسلامی کی ہدایت کے مطابق، تصاویر یا آئینوں کے
سامنے نماز سے گریز کریں۔
اضافی تجاویز اور آداب
• جماعت کی اہمیت: دعوتِ اسلامی کے مطابق، جماعت سے نماز پڑھنا خشوع اور
نظم کو بڑھاتا ہے۔ مرد مسجد میں اور عورتیں گھر میں جماعت کا اہتمام کریں۔
• قرآن کی تلاوت: روزانہ قرآن پڑھنا ایمان کو مضبوط کرتا ہے، جو خشوع کا
باعث بنتا ہے۔
• خواتین کے لیے ہدایت: مکمل پردہ کریں اور ایسی جگہ پر نماز پڑھیں جہاں
خلل نہ ہو۔
• اسلامی ایپس: نماز کے اوقات کے لیے ایپس استعمال کریں تاکہ وقت پر نماز
ادا ہو۔
خشوع نماز کی جان ہے، جو بندے کو اللہ سے جوڑتی ہے اور اسے سکون عطا کرتی
ہے۔ عملی اقدامات جیسے تیاری، معانی سمجھنا، اور روحانی تعلق قائم کرنا
خشوع کو بڑھاتا ہے۔ دعوتِ اسلامی کی کتابیں، جیسے نماز کا طریقہ اور نماز
کے احکام، مزید رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔ ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اپنی
نماز کو بہتر بنانے کی کوشش کرے اور اس علم کو دوسروں تک پہنچائے۔ اللہ سے
دعا ہے کہ وہ ہمیں خشوع والی نماز کی توفیق عطا فرمائے۔ مزید معلومات کے
لیے
حوالہ جات
• قرآنِ پاک: سورۃ المؤمنون 23:1-2
• حدیث: "جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے دیکھا..." (صحیح بخاری)
• حدیث: "بدترین چور وہ ہے جو..." (مسند احمد) |